لوگ کہتے ہیں میں کرینہ کپور جیسی دکھائی دیتی ہوں، سارہ عمیر
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
اداکارہ سارہ عمیر کا کہنا ہے کہ مداح سمیت کئی لوگ انہیں بھارتی اداکارہ کرینہ کپور سے ملاتے ہیں۔
سارہ عمیر نے حال ہی میں اپنی کرینہ کپور سے مشابہت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لوگ ان سے کافی عرصے سے کہتے آ رہے ہیں کہ ان کے چہرہ کرینہ کپور سے ملتا ہے یہاں تک کہ شوبز میں آنے سے پہلے کئی لوگ ان سے یہ بات کہہ چکے ہیں۔
اداکارہ نے کہا کہ دنیا میں چھ ایسے افراد ہوتے ہیں جن کے چہرے ایک جیسے ہوتے ہیں، اور وہ خود کو کرینہ کی ہم شکل سمجھتی ہیں۔
یاد رہے کہ سارہ عمیر نے اپنے کیریئر کا آغاز 2008 میں پی ٹی وی کے ڈرامے ’تھوڑا سا آسمان‘ سے کیا تھا جس کے بعد وہ کئی مشہور ڈراموں میں کام کر چکی ہیں۔ سارہ پروگرام ’دیسی کڑیان‘ کا ٹائٹل بھی جیت چکی ہیں تاہم وہ 2014 میں شادی کے بعد اسکرین سے دور ہو گئی تھیں۔
اداکارہ سارہ عمیر نے حال ہی میں یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ شادی کے نو سال بعد ان کی اور شوہر محسن طلعت کی راہیں جدا ہوچکی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کرینہ کپور
پڑھیں:
چھ جہاز گر گئے جنگ ہار گئے اب کہتے ہیں کرکٹ میں ہاتھ نہیں ملائیں گے، وزیر اطلاعات
اسلام آباد:وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ جو قوم اخلاقی پستی کا شکار ہوتی ہے وہ کھیل میں سیاست لے آتی ہے، چھ جہاز گر گئے جنگ بھی ہار گئے اب کہتے کرکٹ میں ہاتھ نہیں ملائیں گے۔
یہ بات انہوں ںے قومی پیغام امن کمیٹی کے پہلے اجلاس کے بعد صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو قوم اخلاقی پستی کا شکار ہوتی ہے وہ کھیل میں سیاست لے آتی ہے، چھ جہاز بھی گر گئے جنگ بھی ہار گئے اب کہتے کرکٹ میں ہاتھ نہیں ملائیں گے، جن کی کوئی عزت نہیں ہوتی وہ خفت مٹانے کیلئے ایسا کرتے ہیں، جیسے بھی حالات ہوں اسپورٹس مین اسپرٹ زندہ رہنی چاہیے۔
صحافی نے سوال کیا کہ ریفری کو ہٹانے کا آئی سی سی نے پاکستان کا مطالبہ پورا کردیا ہے؟ اس پر انہوں نے کہا کہ یہ تو محسن نقوی ہی بہتر بتا سکتے ہیں، میرا خیال ہے میچ ریفری کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا، میچ ریفری کو بطور ریفری ہی ایکٹ کرنا چاہیے تھا، آگے جو بھی ہوگا اس کا پی سی بی فیصلہ کرے گا۔
دہشت گردی پر بات کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ دہشت گرد کا سہولت کار بھی دہشت گرد ہے جو کسی دہشت گرد کو پناہ دیتا ہے وہ بھی دہشت گرد ہے، قوم 90 ہزار جانوں کا نذرانہ دے چکی، سہولت کاروں کا تعلق چاہے کسی بھی سیاسی یا مذہبی جماعت سے ہو وہ بھی قابل گرفت ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں یہ پاکستان کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں، امن ضرور قائم ہوگا، جو اسکولوں میں معصوم بچوں کو نہیں بخشتے ان کا کوئی دین مذہب نہیں، جو پاکستان اور پاکستانی کی ریاست کے خلاف ہیں ان کے سہولت کار بالکل دہشت گرد ہیں ان پر سب کے سب متفق ہیں۔