پی ٹی آئی کے سینئر رہنما قاضی انور کی پارٹی قیادت پر تنقید
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
—فائل فوٹو
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما قاضی انور نے پارٹی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ ٰعلی امین گنڈاپور کو فوجی شہداء کے جنازوں میں شرکت کرنی چاہیے۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہوتا تو فوجی جوانوں کے جنازوں میں پہنچ جاتا، پی ٹی آئی کی قیادت سے میں مطمئن نہیں ہوں تو عوام کیسے مطمئن ہو گی؟
قاضی انور کا کہنا ہے کہ پچھلے 6 ماہ سے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں ہو رہی، میں 3 بجے تک انتظار کرتا ہوں، پھر واپس چلا جاتا ہوں
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ علی امین گنڈاپور ہمارے وزیراعلیٰ ہیں، سوشل میڈیا پر اسے غدار کہا جاتا ہے، اگر وہ غدار ہیں تو اس کی حکومت کی اہمیت کیا رہ جاتی ہے، پتہ نہیں کون یہ پروپیگنڈا کرتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ اچھے وکیل ہیں، وکیل میں اور سیاسی میدان سے آئے سیاستدان میں بہت فرق ہے، مجھے ان کی ایمانداری پر نہیں لیکن سیاسی سوجھ بوجھ پر شک ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی سپورٹ کے بغیر نہ کوئی جدوجہد ہوتی ہے نہ انقلاب آتا ہے، جب تک پی ٹی آئی کی قیادت میدان میں نہیں آئے گی تو عوام کیسے نکلے گی، قیادت کا دیانتدار ہونا ضروری ہے، لوگ ایماندار قیادت کے پیچھے نکلتے ہیں۔
قاضی انور کا یہ بھی کہنا تھا کہ شمالی اور جنوبی وزیرستان میں پیدا ہونے والے حالات اب سنبھالنا مشکل ہے، دہشت گرد فوج کے راستے میں بارود ڈالتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
صدر کے دورہ گلگت بلتستان سے ترقی و خوشحالی کے نئے باب کا آغاز ہو گا، سعدیہ دانش
ڈپٹی اسپیکر گلگت بلتستان اسمبلی سعدیہ دانش نے کہا ہے کہ صدرِ کا یہ اہم اور تاریخی دورہ نہ صرف گلگت بلتستان کے عوام کے لیے نیک شگون ہے بلکہ یہ اس بات کا مظہر بھی ہے کہ وفاقی قیادت خطے کی سیاسی، سماجی اور معاشی اہمیت کو پوری طرح تسلیم کرتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ڈپٹی اسپیکر گلگت بلتستان اسمبلی سعدیہ دانش نے کہا ہے کہ صدر ِ اسلامی جمہوریہ پاکستان آصف علی زرداری کے پہلے دورۂ گلگت پر عوامِ گلگت بلتستان، صوبائی پارٹی قیادت اور حکومت گلگت بلتستان دل کی اتھاہ گہرائیوں سے خوش آمدید کہتے ہیں۔ صدرِ کا یہ اہم اور تاریخی دورہ نہ صرف گلگت بلتستان کے عوام کے لیے نیک شگون ہے بلکہ یہ اس بات کا مظہر بھی ہے کہ وفاقی قیادت خطے کی سیاسی، سماجی اور معاشی اہمیت کو پوری طرح تسلیم کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صدرِ آصف علی زرداری کا گلگت بلتستان سے ایک دیرینہ اور دلی تعلق رہا ہے۔ اُنہوں نے ہمیشہ اس خطے کے عوام کی محرومیوں کے ازالے، آئینی حقوق کے تحفظ اور ترقیاتی عمل کے فروغ کے لیے عملی اقدامات کیے۔ انہی کی قیادت میں گلگت بلتستان کو سیلف گورننس آرڈر 2009ء کے ذریعے ایک بااختیار نظامِ حکومت کا درجہ حاصل ہوا، جو آج بھی صوبے کی سیاسی خودمختاری کی بنیاد ہے۔ عوام کو یقین ہے کہ صدرِ مملکت کا یہ دورہ گلگت بلتستان کے لیے ترقی، خوشحالی، امن و استحکام اور سیاسی بیداری کے ایک نئے باب کا آغاز ثابت ہو گا۔ اس موقع پر توقع ہے کہ صدرِ پاکستان گلگت بلتستان کے عوام کی امنگوں کے مطابق پالیسی اقدامات متعارف کرائیں گے۔ گلگت بلتستان کے عوام، خصوصاً نوجوان نسل، صدرِ مملکت کے شکر گزار ہیں کہ وہ ایک مرتبہ پھر خطے کی محرومیوں کے ازالے اور اس کے روشن مستقبل کے لیے اپنی دلچسپی اور عزم کا اظہار کر رہے ہیں۔ یہ دورہ یقیناً گلگت بلتستان میں ترقی اور سیاسی استحکام کے ایک نئے دور کی بنیاد رکھے گا۔