معروف آزادی پسند کشمیری رہنما اورکل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین پروفیسر عبدالغنی بٹ مختصر علالت کے بعد مقبوضہ کشمیر کے علاقے سوپور میں انتقال کرگئے۔

پروفیسر عبدالغنی بٹ ساری زندگی بھارتی مظالم کے خلاف برسرپیکار رہے، اور اپنی زندگی آزادی کے لیے وقف کیے رکھی۔

کشمیر کی آزادی کی ایک اور توانا آواز بند
سابق حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بھٹ 89 برس کی عمر میں انتقال کرگئے pic.

twitter.com/w16XRj5q8Z

— Sheraz Ahmad Sherazi (@Sherazi_Silmian) September 17, 2025

ان کی عمر قریباً 90 برس تھی۔ اور وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں مسلم کانفرنس کے چیئرمین کے طور پر بھی خدمات انجام دیتے رہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر آزادی پسند تنظیموں نے پروفیسر عبدالغنی بٹ کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے درجات کی بلندی اور غمزدہ لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعاکی۔

ادھر وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق، سابق وزیراعظم سردار عتیق، راجا فاروق حیدر سمیت دیگر کشمیری قیادت نے بھی عبدالغنی بٹ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی ہے اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے اور سوگواران کو صبر جمیل عطا کرے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews انتقال حریت رہنما عبدالغنی بٹ مقبوضہ کشمیر وی نیوز

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انتقال حریت رہنما عبدالغنی بٹ وی نیوز پروفیسر عبدالغنی عبدالغنی بٹ

پڑھیں:

ارشد وارثی کو زندگی کے کونسے فیصلے پر بےحد پچھتاوا ہے؟

بالی ووڈ کی مشہور فلم ’منا بھائی ایم بی بی ایس‘ میں کردار سرکٹ کیلئے مشہور اداکار ارشد وارثی نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ کے دوران انکشاف کیا ہے کہ انہیں کس بات پر بےحد افسوس ہے۔

ارشد وارثی نے انکشاف کیا کہ وہ اپنی والدہ کو ان کے آخری لمحات میں پانی نہ دے سکے، اور یہ واقعہ آج تک انہیں افسردہ رکھتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ صرف 14 سال کے تھے جب ان کے والدین انتقال کر گئے۔

اداکار نے بتایا کہ ان کی والدہ گردوں کے مرض میں مبتلا تھیں اور ڈائیلاسز پر تھیں۔ ڈاکٹروں نے گھر والوں کو سختی سے ہدایت دی تھی کہ انہیں پینے کے لیے پانی نہ دیا جائے جبکہ ان کی والدہ کا جس رات انتقال ہوا وہ پانی مانگتی رہیں اور میں نے انہیں اس لئے پانی نہیں دیا کہ ڈاکٹرز نے منع کر رکھا تھا۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Raj Shamani (@rajshamani)

ارشد وارثی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں آج بھی اس فیصلے پر پچھتاوا ہے تاہم وہ یہ بھی سوچتے ہیں کہ اگر وہ انہیں پانی دے دیتے اور اس کی وجہ سے والدہ کی حالت بگڑ جاتی اور وہ انتقال کر جاتیں تو شاید وہ اس وقت خود کو معاف نہ کر پاتے۔

اداکار نے مزید بتایا کہ والدین کے انتقال کے بعد ان کی زندگی یکسر بدل گئی، گھر کے حالات خراب ہوگئے اور وہ بہت کم عمر میں عملی زندگی میں قدم رکھنے پر مجبور ہوگئے۔

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر ہمیں جہاد سے ملا اور باقی کشمیر کی آزادی کا بھی یہ ہی راستہ ہے، شاداب نقشبندی
  • بی جے پی حکومت کشمیری صحافیوں کو خاموش کرانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، حریت کانفرنس
  • مقبوضہ وادی میں اسلامی لٹریچر نشانہ
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی طرز کے قبضے کا ماڈل دہرا رہا ہے، آل پارٹیز حریت کانفرنس
  • مقبوضہ کشمیر بھارت کے مظالم کا شکار،آزادی وقت کی ضرورت ہے: صدر آصف زرداری کا گلگت بلتستان کی ڈوگرہ راج سے آزادی کی تقریب سے خطاب
  • ارشد وارثی کو زندگی کے کونسے فیصلے پر بےحد پچھتاوا ہے؟
  • بھارت میں مسلمانوں سمیت اقلیتوں پر مظالم جاری ہیں، مقبوضہ کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، صدر مملکت
  • مقبوضہ کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، صدر مملکت آصف زرداری
  • مقبوضہ کشمیر، 05 اگست 2019ء سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی
  • حریت کانفرنس کی طرف سے دو کشمیری ملازمین کی جبری برطرفی کی شدید مذمت