مقبوضہ کشمیر، تشدد کے بعد کشمیری جوان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
اشاعت کی تاریخ: 17th, September 2025 GMT
ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔مختلف اضلاع میں روزانہ بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہیں اور نوجوانوں کو جبری طور پر حراست میں لیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ فردوس احمد کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف حاجن بانڈی پورہ میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے، جن میں عوام نے متاثرہ خاندان کو انصاف دینے اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ یہ بانڈی پورہ میں دو ہفتوں کے دوران دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل نوجوان زہور احمد صوفی بھی پولیس حراست میں شہید کیا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ نے ان کے گردے پھٹنے اور شدید تشدد کی تصدیق کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق ان ہلاکتوں کے بعد علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے تاکہ عوامی ردعمل کو دبایا جا سکے۔ اس کے علاوہ ڈوڈہ ضلع کے ایم ایل اے معراج ملک کو بھی سیلاب متاثرین کے حق میں آواز بلند کرنے پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
کشمیری رکن پارلیمنٹ آغا روح اللہ نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی شناخت، زبان اور دین کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے، مگر عوام اپنی عزت اور انصاف کے لیے لڑتے رہیں گے۔ ذرائع کے مطابق قابض فوج نے صرف پہلگام واقعے کی آڑ میں 3190 کشمیریوں کو گرفتار کیا، 81 گھروں کو مسمار کیا اور 44 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔ مقبوضہ وادی میں روزانہ احتجاج، ہڑتالیں اور مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت دس لاکھ فوج کے باوجود کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو ختم کرنے میں ناکام ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گرفتار کیا بانڈی پورہ کے مطابق کیا گیا
پڑھیں:
کیچ: آئی ای ڈی دھماکا، کیپٹن سمیت 5 جوان شہید، کلیئرنس آپریشن، 5 دہشتگرد ہلاک
ویب ڈیسک: بلوچستان کے ضلع کیچ میں آئی ای ڈی کا دھماکا ہوا، دھماکے میں کیپٹن سمیت 5 جوان شہید جبکہ کلیئرنس آپریشن میں فتنہ الہندوستان کے پانچ دہشت گرد مارے گئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے شیر بندی میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی کو آئی ای ڈی کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔
دھماکے کے نتیجے میں پاک دھرتی کے پانچ بہادر سپوت جامِ شہادت نوش کر گئے، شہداء میں کیپٹن وقار احمد، نائیک عصمت اللہ، لانس نائیک جنید احمد، خان محمد اور سپاہی محمد ظہور شامل ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا
آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ کلیئرنس آپریشن کے دوران بھارتی پراکسی نیٹ ورک ’’فتنہ الہندستان‘‘ کے 5 دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا جبکہ علاقے میں سرچ اور سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی دیگر بھارتی سرپرست دہشت گرد کو بھی انجام تک پہنچایا جا سکے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ شہداء کی عظیم قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں، سکیورٹی فورسز پوری قوم کے ساتھ شانہ بشانہ ہے، ملک کو بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی سے مکمل طور پر پاک کرنے تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گی۔
جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ
دوسری جانب وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے ضلع کیچ میں جام شہادت نوش کرنے والے کیپٹن وقار احمد اور 4 جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ کیپٹن وقار احمد اور 4 جوانوں نے شہادت کا عظیم رتبہ پایا، کیپٹن وقار احمد اور جوانوں کی قربانی کو سلام پیش کرتے ہیں، شہداء نے اپنے قیمتی لہو سے امن کی آبیاری کی ہے۔
وفاقی وزیرداخلہ نے کیپٹن وقار احمد اور دیگر شہداء کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور اظہار تعزیت کیا۔محسن نقوی نے آپریشن میں 5 بھارتی سپانسرڈ دہشت گردوں کو جہنم واصل کرنے پر سکیورٹی فورسز کی خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے۔
لاہور کے مختلف علاقوں سے خاتون سمیت4 افراد کی لاشیں برآمد