گوگل نے ہتھیاروں میں اے آئی استعمال نہ کرنے کا عہد منسوخ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
عالمی شہرت یافتہ ہائی ٹیک ادارے کے مالک گروپ الفابیٹ نے ہتھیاروں کی تیاری میں مصنوعی ذہانت کو بروئے کار نہ لانے کا عہد منسوخ کردیا ہیے۔ الفابیٹ نے ایک عہد نامہ جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ یہ ادارہ کسی بھی نوعیت کے خطرناک ہتھیاروں میں مصنوعی ذہانت بروئے کار لانے سے گریز کرے گا اور ایسا کرنے کی کسی اور کو بھی اجازت نہیں دے گا۔
امریکی ٹیکنالوجی کمپنی نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ اُس نے مصنوعی ذہانت کے حوالے سے اخلاقی معیارات کے بارے میں اپنے رہنما خطوط کو اپ ڈیٹ کرلیا ہے۔ کل تک معاملات کچھ اور تھے اور اب کچھ اور ہیں۔ اب لازم ہوگیا ہے کہ ہر شعبے میں مصنوعی ذہانت کو بروئے کار لانے کی اجازت دی جائے اور اس حوالے سے اپ ڈیٹ کی گنجائش پیدا کی جائے۔
گوگل میں اے آئی کے سربراہ ڈیمِس ہیسیبِز کہتے ہیں کہ دنیا تیزی سے بدل رہی ہے۔ اس تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں اے آئی کا استعمال بھی بڑھ رہا ہے۔ قومی مفادات اور بالخصوص سلامتی کے معاملات کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے ہتھیاروں کی تیاری اور دفاعی معاملات میں بھی اے آئی کا استعمال ناگزیر ہوچکا ہے۔
ٹیکنالوجی اور معاشرے سے متعلق امور میں گوگل کے سینیر نائب صدر جیمز مینییکا نے ایک بلاگ پوسٹ میں کہا ہے کہ اے آئی میں قیادت کے حوالے سے عالمی سطح پر مقابلہ بڑھ رہا ہے۔ گوگل کی انتظامیہ کا خیال ہے کہ جمہوری ممالک کو اے آئی کی قیادت سنبھالنی چاہیے۔ واضح رہے کہ اُن کا اشارا اس بات کی طرف ہے کہ ڈیپ سیک کے ذریعے چین نے بھی اے آئی کی دنیا میں قدم رکھ دیا ہے اور قیامت ڈھانے کی تیاری کے ساتھ سامنے آیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مصنوعی ذہانت اے آئی
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پنجاب کا ٹیکس کے حوالے سے اہم فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں نان رجسٹرڈ ریسٹورنٹس اور شادی ہالز کی رجسٹریشن کا فیصلہ کر لیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اس اقدام کی منظوری دیتے ہوئے تمام متعلقہ اداروں کو فوری اقدامات کی ہدایت جاری کر دی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب صرف ٹیکس دینے والے ہی نہیں، بلکہ ٹیکس چوری کرنے والوں کو بھی قانون کے دائرے میں لایا جائے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہم ٹیکس نیٹ کو بڑھائیں گے، نہ کہ ٹیکس کی شرح کو۔ “2 لاکھ تنخواہ لینے والا ٹیکس دیتا ہے اور کروڑوں کمانے والا نہیں؟ یہ ناانصافی اب مزید نہیں چلے گی۔”
وزیراعلیٰ نے پنجاب ریونیو اتھارٹی، مائنز اینڈ منرل اور دیگر اداروں کو ہدایت کی کہ نئے ریونیو ذرائع تلاش کیے جائیں تاکہ عام آدمی پر بوجھ ڈالے بغیر آمدنی میں اضافہ ممکن ہو۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ ٹیکس بڑھا کر عوام پر بوجھ نہیں ڈالیں گے، بلکہ نظام کو مؤثر اور منصفانہ بنائیں گے۔