مسئلہ کشمیر: اقوام عالم کے ضمیر کو جنجھوڑنے کی ضرورت ہے، سابق وزیراعظم آزاد کشمیر
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
مقبوضہ کشمیر کے عوام کو یہ یقین دلاتے ہیں کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں، سردار تنویر الیاس - فوٹو: فائل
سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ اقوام عالم کے ضمیر کو جنجھوڑنے کی ضرورت ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر پر اپنا کردار ادا کریں۔
یوم یکجہتی کشمیر سے متعلق اپنے پیغام میں سردار تنویر الیاس کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کے 24 کروڑ عوام مقبوضہ کشمیر کے عوام سے یکجہتی کا اظہار کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو یہ یقین دلاتے ہیں کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم پاکستانی ہیں پاکستان ہمارا ہے۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
نہروں کے معاملہ پر عوام میں تشویش، مسئلہ حل کرنے کی کوشش نہیں ہو رہی، شاہد خاقان
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سی سی آئی کی میٹنگ بلانے کی ضرورت ہے، اس کا فورم قومی اسمبلی اور سینیٹ ہے، جہاں بات ہوسکتی ہے، جتنی دیر کریں گے شک و شبہ بڑھتا جائے گا، پیپلزپارٹی وفاق میں حکومت کی اتحادی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نہروں کے معاملے پر عوام میں بے پناہ تشویش ہے، آج سندھ کی سڑکیں بند ہیں، معاملے کو حل کرنے کی کوشش نہیں ہو رہی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سی سی آئی کی میٹنگ بلانے کی ضرورت ہے، اس کا فورم قومی اسمبلی اور سینیٹ ہے، جہاں بات ہوسکتی ہے، جتنی دیر کریں گے شک و شبہ بڑھتا جائے گا، پیپلزپارٹی وفاق میں حکومت کی اتحادی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیکھنا ہوگا یہ مسئلہ ہے کیا اور اس کے اثرات عوام پر کیسے پڑسکتے ہیں۔؟ کل کا کرپٹ آدمی آج کا حکمران اور آج کا حکمران کل کا کرپٹ آدمی بن جاتا ہے، نیب آج تک ایک سیاستدان پر بھی کرپشن ثابت نہیں کرسکا، نیب صرف سیاست کیلئے استعمال ہوتا ہے اور کسی مقصد کیلئے نہیں۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ دنیا میں تیل کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں اس کا اثر ہمارے ملک پر بھی پڑتا ہے، گندم ایک بنیادی ضرورت ہے، آج آپ نے کسان کو تباہ کر دیا، اس کی گندم اٹھانے والا کوئی نہیں، کل آپ کو گندم امپورٹ کرنی پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے گندم کی قیمت 2200 سے 4000 روپے کی، پھر ہم نے 4000 بھی نہ کیا اور امپورٹ کرنا شروع کر دی، آپ نے پھر 2900 روپے گندم کی قیمت کر دی۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مسنگ پرسن دنیا میں نہیں ہونے چاہئیں، یہ آئین و قانون کہتا ہے، ہم حقائق کو عوام سے چھپاتے ہیں، آئینی و جمہوری ملکوں میں ہوتا ہے جو کچھ ہو رہا ہے وہ عوام کے سامنے آئے۔