مسئلہ کشمیر: اقوام عالم کے ضمیر کو جنجھوڑنے کی ضرورت ہے، سابق وزیراعظم آزاد کشمیر
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
مقبوضہ کشمیر کے عوام کو یہ یقین دلاتے ہیں کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں، سردار تنویر الیاس - فوٹو: فائل
سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ اقوام عالم کے ضمیر کو جنجھوڑنے کی ضرورت ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر پر اپنا کردار ادا کریں۔
یوم یکجہتی کشمیر سے متعلق اپنے پیغام میں سردار تنویر الیاس کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کے 24 کروڑ عوام مقبوضہ کشمیر کے عوام سے یکجہتی کا اظہار کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو یہ یقین دلاتے ہیں کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم پاکستانی ہیں پاکستان ہمارا ہے۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں میڈیا کے خلاف مودی حکومت کی کارروائیوں سے نوجوان صحافیوں کا مستقبل دائو پر لگ گیا
ذرائع کے مطابق مقبوضہ علاقے میں صحافت کا منظرنامہ ڈرامائی طور پر تبدیل ہو چکا ہے، نیوز رومز خالی ہو چکے ہیں اور رپورٹرز کے لیے مستقبل کے راستے تقریبا بند ہو گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نوجوان صحافیوں کو شدید بحران کا سامنا ہے جو حکومتی دبائو کے باعث بڑھتی ہوئی بیروزگاری کا شکار ہیں اور اس سے علاقے کی ایک وقت کی متحرک پریس بالکل خاموش ہو گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق مقبوضہ علاقے میں صحافت کا منظرنامہ ڈرامائی طور پر تبدیل ہو چکا ہے، نیوز رومز خالی ہو چکے ہیں اور رپورٹرز کے لیے مستقبل کے راستے تقریبا بند ہو گئے ہیں۔ نئے آنے والے نوجوانوں کو بہت سے تلخ حقائق کا سامنا کرنا پڑتا ہے جن میں قابل عمل اور آزاد روزگار کے پلیٹ فارمز کا فقدان شامل ہے، نگرانی کا ماحول، صحافیوں پر کالے قوانین کو لاگو کرنا اور پریس کی آزادی میں کمی ایک معمول بن چکا ہے۔ بحران اتنا سنگین ہے کہ نئے طلباء اس پیشے سے وابستہ ہونے سے کتراتے ہیں۔ یونیورسٹیوں کا کہنا ہے کہ صحافت کے شعبہ جات میں اندراج کی شرح خطرناک حد تک کم ہوئی ہے، صرف 25 سے 30 طلباء سالانہ اپنی ڈگریاں مکمل کر پاتے ہیں۔ وہ انتہائی محدود پیشہ ورانہ مواقع، شدید دبائو کے باعث شعبے کے گرتے ہوئے وقار اور فائدے سے زیادہ بڑھتی ہوئی تعلیمی لاگت کو اس کمی کی بنیادی وجوہات قرار دے رہی ہیں۔