حکومت نہیں چل رہی حکمران اعتراف کرلیں، شاہد خاقان عباسی
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سربراہ عوام پاکستان پارٹی کا کہنا تھا کہ گرینڈ الائنس کی طرف جانے کیلئے کام ہو رہا ہے، کوشش ہے اپوزیشن ایک نکتے پر متفق ہو، اپوزیشن کی پہلی نشست ہوئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ عوام پاکستان پارٹی اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت نہیں چل رہی حکمران کو اعتراف کرلینا چاہیے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ گرینڈ الائنس کی طرف جانے کیلئے کام ہو رہا ہے، کوشش ہے اپوزیشن ایک نکتے پر متفق ہو، اپوزیشن کی پہلی نشست ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کےحوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی، بات ملکی مسائل کے حل کی ہے، حکومت نہیں چل رہی حکومت کو یہ اعتراف کرلینا چاہیے۔ سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کو کندھا نہیں دیا، ملک کو بڑی خرابی سے بچایا ہے۔ ملک کی 2 بڑی جماعتیں خرابی کا حصہ بن گئی ہیں، بانی پی ٹی آئی کو آرمی چیف کو خط نہیں لکھنا چاہیے تھا۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
26ویں آئینی ترمیم قبول کی نہ 27ویں کریں گے: حافظ نعیم
— فائل فوٹوامیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں چہرے نہیں نظام تبدیل ہونے کی ضرورت ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کراچی میں ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ٹھیک نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے نہیں بن رہا، جبکہ ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کا برا حال کردیا ہے
ان کا کہنا تھا کہ نہ 26ویں آئینی ترمیم کو قبول کیا اور نہ ہی 27ویں آئینی ترمیم کو قبول کریں گے، ملک کا آئین ایک متفقہ دستاویز ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ جن پارٹیوں کو لوگوں نے مسترد کیا تھا انہیں قومی وصوبائی اسمبلیوں کی نشستیں دی گئیں، فارم 47 کا سسٹم لوگوں کو ریلیف نہیں دے پا رہا۔
’دوسرے شہروں میں جو چالان 200 کا ہے وہ کراچی میں 5000 کا ہے‘
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ دوسرے شہروں میں جو چالان 200 کا ہے وہ کراچی میں 5 ہزار روپے کا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے ڈومیسائل پر کتنے لوگ ٹریفک پولیس میں موجود ہیں؟ سندھ سیکریٹریٹ میں کراچی کے کتنے لوگ ہیں؟ یہ کراچی والوں کے ساتھ زیادتی ہے پھر یہ لسانی رنگ دیتے ہیں۔
’پاکستان کو حماس کی فورس کو تسلیم کرنا چاہیے‘اُنہوں نے مسئلہ فلسطین کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو حماس کی فورس کو تسلیم کرنا چاہیے، پاکستان میں حماس کا دفتر ہونا چاہیے، غزہ کا انتظام فلسطینوں کے سپرد ہونا چاہیے۔