حکومت نہیں چل رہی حکمران اعتراف کرلیں، شاہد خاقان عباسی
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سربراہ عوام پاکستان پارٹی کا کہنا تھا کہ گرینڈ الائنس کی طرف جانے کیلئے کام ہو رہا ہے، کوشش ہے اپوزیشن ایک نکتے پر متفق ہو، اپوزیشن کی پہلی نشست ہوئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ عوام پاکستان پارٹی اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت نہیں چل رہی حکمران کو اعتراف کرلینا چاہیے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ گرینڈ الائنس کی طرف جانے کیلئے کام ہو رہا ہے، کوشش ہے اپوزیشن ایک نکتے پر متفق ہو، اپوزیشن کی پہلی نشست ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کےحوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی، بات ملکی مسائل کے حل کی ہے، حکومت نہیں چل رہی حکومت کو یہ اعتراف کرلینا چاہیے۔ سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کو کندھا نہیں دیا، ملک کو بڑی خرابی سے بچایا ہے۔ ملک کی 2 بڑی جماعتیں خرابی کا حصہ بن گئی ہیں، بانی پی ٹی آئی کو آرمی چیف کو خط نہیں لکھنا چاہیے تھا۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
طاقتور حلقوں کو فارم 47 سے بنی حکومت کا بوجھ نہیں اٹھانا چاہیے، اعظم سواتی
راولپنڈی:پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعظم خان سواتی کا کہنا ہے کہ طاقتور حلقوں کو چاہیے کہ فارم 47 سے بنائی گئی حکومت کا بوجھ نہ اٹھائے، شہباز شریف خود بہت بڑا بوجھ ہے۔
انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ملک کے 90 فیصد عوام فارم 47 سے بنی حکومت سے نفرت کرتے ہیں اور اس وجہ سے عمران خان کے چاہنے والے بھی دور ہوتے جا رہے ہیں۔
بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے سوال پر اعظم سواتی نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات مجھ پر 7 ماہ سے پابندی ہے، آخری بار ملاقات دو اپریل کو ہوئی تھی لیکن جب انصاف کا بول بالا ہوگا اور قانون کی حکمرانی ہوگی تو ضرور ملاقات ہوگی۔
انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یقینی طور پر حالات اچھائی کی طرف جائیں گے۔
اعظم سواتی نے کہا کہ علیمہ خان کو ضمانت مل گئی جو خوش آئند ہے، عدالت میں میانوالی سمیت دور دراز علاقوں سے لوگ یہاں آئے ہوئے ہیں جن کا کوئی جرم نہیں، صرف اتنا قصور ہے کہ وہ اپنی آزادی کے لیے نکلتے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ پشاور جلسے میں پورے پاکستان سے لوگ شریک ہوں گے اور یہ ایک پرامن احتجاج ہوگا۔