میرپورماتھیلو،آئی جی سندھ کا ڈاکوئوں کیخلاف آپریشن جاری رکھنے کا عزم
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
میرپور ماتھیلو(نمائندہ جسارت) آئی جی سندھ پولیس امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے گھوٹکی پہنچ گئے ایس ایس پی گھوٹکی کی آفس میں پریس کانفرنس ، ڈاکوؤں کے خاتمے تک آپریشن جاری رکھنے کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن گزشتہ روز ڈسٹرکٹ گھوٹکی کے دورے کے دوران ایس ایس پی گھوٹکی کے آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ کچے میں ڈاکوئوں کے خلاف آپریشن جاری ہے اور اس دائرہ کار وسیع کیا گیاہے آپریشن کے دوران جدید ٹیکنالوجی کااستعمال کیا جارہاہے ، اور مزید جدید وسائل بروئے کارلائے جائیں گے۔انہوں نے مزید کہاکہ امن امان کی صورتحال بہترہوئی ہے ،گزشتہ برس ریجن میں 35 مغوی ڈاکوئوں کے پاس قید تھے ، اس سال ریجن میں 13مغوی ڈاکوئوں کے پاس قید ہیں ، جنہیں باحفاظت بازیاب کرانے کی کوشش جاری ہے۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے مزید کہاکہ ،تھانوں کی تعداد کم کرکے ڈائریکٹ بجٹ دیں گے اور پولیس صحت سمیت بہتر سہولیات مہیا کی جارہی ہیں۔انہوں کہاکہ امن امان کی صورتحال بہتری کی طرف جارہی ہے ،کچے کے تمام علاقوں کو ڈاکوئوں کے چنبے سے آزاد کرائیں گے، لیڈیز پولیس تھانوں میں اضافہ کیا جارہاہے اورجو پولیس کے جوان امن وامان کی صورتحال کو بحال رکھنے میں بہتر کردار ادا کررہے ہیں انہیں شاباس دینے آیا ہوں جبکہ اس موقع پر ڈسٹرکٹ گھوٹکی میں بڑھتی ہوئی لاقانونیت بے امنی کے حوالے سے صحافیوں کے سوالات سے بچنے کے لئے من پسند صحافیوں کو بلایا گیا۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل ڈاکوئوں کے کی صورتحال
پڑھیں:
پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں بھارت کا گھناونا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب
اسلام آباد( نیوز ڈیسک) پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میںبھارت کی پاکستان کے خلاف سازش کھل کرسامنے آگئی ، حملے کے پیچھے چھپے بھارتی محرکات بھی بے نقاب ہوگئے ۔
ذرائع کے مطابق بھارت اپنے اقدام سے آبی جارحیت پر اتر آیا، ہندوستان کسی بھی طرح قانونی طور پر اس معاہدے کو یکطرفہ ختم نہیں کر سکتا، ہندوستان نے اپنا غیر ذمہ دارانہ اور مذموم چہرہ دنیا کو دکھا دیا، ہندوستان نے پہلگام فالس فلیگ کے چوبیس گھنٹے کے اندر اندر سندھ طاس معاہدے کو غیر قانونی طور پر یک طرفہ معطل کر دیا۔
باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ مذموم حرکت 1960 کے سندھ طاس کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے، سندھ طاس معاہدے کے شق نمبر12 (4) کے تحت یہ معاہدہ اس وقت تک ختم نہیں ہو سکتا جبکہ دونوں ملک تحریری طور پر متفق نہ ہوں، بھارت نے بغیر کسی ثبوت اور تحقیق کے پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر لگاتے ہوئے یہ انتہائی اقدام اٹھایا۔
ذرائع نے بتایا کہ سندھ طاس معاہدے کے علاوہ بھی انٹرنیشنل قانون کے مطابق Upper riparian ،Lower riparian کے پانی کو نہیں روک سکتا، پاکستان اور بھارت کے درمیان 1960ء میں دریائے سندھ اور دیگر دریاؤں کا پانی منصفانہ طور تقسیم کرنے کیلئے سندھ طاس معاہدہ طے پایا تھا اس معاہدے کے ضامن میں عالمی بینک بھی شامل ہے، انٹرنیشنل واٹر ٹریٹی بین الاقوامی سطح پر پالیسی اور ضمانت شدہ معاہدہ ہے۔
باوثوق ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ انٹرنیشنل معاہدے کو معطل کر کے بھارت دیگر معاہدوں کی ضمانت کو مشکوک کر رہا ہے، ہندوستان اس طرح کے نا قابل عمل اور غیر ذمہ دارانہ اقدامات کر کے اپنے اندرونی بے قابو حالات سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔
نوازشریف کا فوری پاکستان واپس آنے کا فیصلہ