چیئرمین کشمیر کونسل ای یو کا حریت رہنماؤں کی فوری رہائی کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
علی رضا سید نے نے اقوامِ متحدہ، یورپی یونین اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کے خلاف مظالم بند کروانے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالیں اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کو یقینی بنائیں۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین کشمیر کونسل یورپی یونین علی رضا سید نے حریت رہنماؤں کی فوری رہائی کا مطالبہ کر دیا، انہوں نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر ایک ویڈیو بیان میں اپنے مطالبے کو دہرایا۔ علی رضا سید نے اس دوران یوم یکجہتی کشمیر پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے پاکستانی عوام کی مکمل حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ کشمیری عوام اپنے حقِ خودارادیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کو یقینی بنانے کے لیے فوری اور عملی اقدامات کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم مظلوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں، جن کی قانونی اور پُرامن جدوجہد طویل عرصے سے جاری ہے۔ علی رضا سید نے یہ بھی کہا کہ ہم بھارتی مظالم کی مذمت کرتے ہیں اور تمام سیاسی قیدیوں بشمول انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز، حریت رہنما یاسین ملک اور صحافی سجاد گِل کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اپنے بیان میں علی رضا سید نے پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے کشمیریوں کے لیے مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام کی محبت اور خلوص ہمارے لیے بےحد اہم ہے، ان کی طرف سے مسلسل اظہارِ یکجہتی کشمیری عوام کے حوصلے بلند کرتی ہے۔چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے اقوامِ متحدہ، یورپی یونین اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کے خلاف مظالم بند کروانے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالیں اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کو یقینی بنائیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: چیئرمین کشمیر کونسل علی رضا سید نے کشمیریوں کے کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے
 جنرل اسمبلی میں بھارتی نمائندے کے ریمارکس پرپاکستانی مندوب کا دوٹوک جواب
پاکستان نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق کی رپورٹ پیش کیے جانے پر بھارتی نمائندے کے ریمارکس کے جواب میں پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری سرفراز احمد گوہر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں بھارت کے بلاجواز دعوں کا جواب دینے کے اپنے حقِ جواب (رائٹ آف رپلائی) کا استعمال کر رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں بھارتی نمائندے کی جانب سے ایک بار پھر دہرائے گئے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، بلکہ اس کونسل کے سامنے صرف چند حقائق پیش کرنا چاہوں گا۔سرفراز احمد گوہر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو کرنا ہے، جیسا کہ سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے۔