پاکستان26 ویں ترمیم ووٹ کیلئے مجھے 75 کروڑ کی پیشکش کی گئی: جنید اکبر کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
پشاور(نیوز ڈیسک) پی ٹی آئی کے پی کے صدر اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر نے دعویٰ کیا ہےکہ 26 ویں آئینی ترمیم میں حکومت کو ووٹ دینے کے لیے انہیں 75 کروڑ روپے کی پیشکش کی گئی تھی۔ایک بیان میں جنید اکبر نے کہا کہ پارٹی میں گدھے اور گھوڑوں کو ایک ساتھ نہیں رکھوں گا، جو ڈیلیور کرے گا وہ پارٹی میں ہوگا اور میں ہر قربانی دینے کے لیے تیار ہوں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ 26 ویں آئینی ترمیم میں حکومت کو ووٹ دینے کے لیے مجھے 75 کروڑ روپے کی پیشکش کی گئی تھی۔
واضح رہے گزشتہ روز مردان میں ورکرز کنونشن سے خطاب میں جنید اکبر کا کہنا تھاکہ سیاسی کارکن ہوں، سیاسی نوکر نہیں، غلط کو غلط اور ٹھیک کو ٹھیک کہہ سکتا ہوں۔انہوں نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے بھی بات نہ مانی توصدارت چھوڑ دوں گا، چوروں کو پارٹی میں برداشت نہیں کریں گے، سیاست کوکاروبار نہیں بنائیں گے، ہر کارکن کی رپورٹ بانی پی ٹی آئی تک پہنچاؤں گا۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ہی عمران خان نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو پارٹی کی صوبائی صدارت سے ہٹاکر جنید اکبر خان کو ذمہ داری دی ہے۔
بھارتی فلم کی شوٹنگ کے دوران دھماکہ،معروف بالی ووڈ اداکار شدید جھلس گئے
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: جنید اکبر
پڑھیں:
سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے بینک الفلاح کا مزید 50 لاکھ ڈالرعطیہ کرنے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر) بینک الفلاح کے چیئرمین شیخ نہیان بن مبارک آل نہیان اور بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 2025 کے سیلاب سے متاثرین کی بحالی کے لیے اضافی 50 لاکھ امریکی ڈالر،تقریباً 1.4 ارب روپے کی منظوری دی ہے۔ اس اعلان کے بعد بینک الفلاح کی جانب سے 2022 سے اب تک کے سیلاب زرہ علاقوں اور متاثرین کی بحالی کیلئے مجموعی امداد 1 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی ہے، جو موسمیاتی تباہ کاریوں کے بعد مسلسل عوامی معاونت کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
یہ اعلان بینک الفلاح کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر عاطف باجوا نے کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ان کا کہنا تھا کہ”بینک الفلاح کی خواہش ہے کہ ہم صرف ایک مالیاتی ادارہ نہ رہیں بلکہ ایک ایسا بینک بنیں جو لوگوں کا احساس کرے۔ ہم اپنے چیئرمین اور بورڈ کے شکر گزار ہیں جنہوں نے یہ فراخ دلانہ تعاون فراہم کیا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم متاثرین کی بحالی اور موسمیاتی تبدیلی سے مقابلے کی صلاحیت کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔”
نئے فراہم کیے گئے فنڈز غیر سرکاری تنظیموں اور شراکت داروں کے نیٹ ورک کے ذریعے پنجاب، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں بنیادی ڈھانچے، روزگار کی بحالی اور کمیونٹیز کی مضبوطی پر خرچ کیے جائیں گے۔ اس اقدام میں رہائش، تعلیم، صحت اور موسمیاتی لحاظ سے موزوں زراعت سمیت ترقیاتی اقدامات شامل ہوں گے۔
رواں سال 2025کے سیلاب نے پاکستان کو ایک بار پھر شدید متاثر کیا ہے، جبکہ 2022 میں 3 کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے تھے۔ تاہم وسیع امدادی سرگرمیوں کے باوجود 80 لاکھ سے زائد بے گھر افراد اب بھی صحت اور رہائش کے مسائل سے دوچار ہیں۔
2022کے بعد بینک الفلاح نے 1 کروڑ ڈالر کے امدادی منصوبے کا آغاز کیا تھا، جس کے دو مراحل میں سندھ اور بلوچستان میں فوری امداد اور طویل مدتی بحالی شامل تھی۔ بینک الفلاح نے اپنے 479 متاثرہ ملازمین کو بھی 50 کروڑ روپے کی براہ راست مالی مدد فراہم کی، جن کے گھر اور اثاثے سیلاب میں تباہ ہوئے تھے، جو ادارے کی ٹیم کیلئے فلاح و بہبود کی روایت کا ثبوت ہے۔