پاکستان اور چین کا افغانستان سے دہشت گرد گروپوں کو ختم کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
								اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔06 فروری ۔2025 )پاکستان اور چین نے افغانستان میں مقیم تمام دہشت گرد گروپوں کو ختم کرنے اور ان کے خاتمے کے لیے واضح اور قابل تصدیق اقدامات کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے دہشت گرد عناصر علاقائی اور عالمی سلامتی کے لیے بدستور سنگین خطرہ بنے ہوئے ہیں ‘ افغان حکومت اپنی سرزمین کو دوسرے ممالک کے خلاف استعمال کرنے سے روکے.                
      
				
(جاری ہے)
وزارت خارجہ کی جانب سے جمعرات کو جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چین نے پاکستان کی صنعت کاری اور برآمدات پر مبنی صنعتوں کی ترقی کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ بھی کیا اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کے سی پیک منصوبے میں دیگر ممالک کی فعال شرکت کا خیر مقدم کیا فریقین نے چینی کمپنیوں کو پاکستان کی کان کنی کی صنعت میں سرمایہ کاری اور تعاون کی ترغیب دینے اور پاکستان میں تیل اور گیس کی سمندر میں تلاش میں چینی کمپنیوں کی شرکت کا خیرمقدم کیا دونوں فریقوں کا خیال ہے کہ ایک پرامن اور خوشحال جنوبی ایشیا تمام فریقوں کے مشترکہ مفاد میں ہے اور جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کو برقرار رکھنے کی اہمیت اور تمام تصفیہ طلب تنازعات کے حل کی ضرورت اور کسی بھی یک طرفہ کارروائی کی ان کی مخالفت کا اعادہ کیا.
مشترکہ اعلامیے کے مطابق دونوں فریقین نے غزہ میں فائر بندی کے معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ اس معاہدے پر موثر طریقے سے عمل درآمد ہو گا جس سے غزہ میں مکمل اور مستقل فائر بندی ہو گی فریقوں نے فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا جس میں ایک آزاد ریاست فلسطین کے قیام کا حق بھی شامل ہے دونوں فریقین بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام کے لیے مسلسل کوششیں کریں گے. دونوں فریقوں نے افغانستان کو مستحکم ترقی حاصل کرنے اور عالمی برادری میں ضم ہونے میں مدد دینے میں تعمیری کردار ادا کرنے پر اتفاق کیا اور شدت پسندی کے خلاف ”زیرو ٹالرنس“ یعنی کسی طرح کی نرمی نہ کرنے کے عزم کو دہرایا. مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چین میں قیام کے دوران صدر آصف علی زرداری نویں ایشیائی سرمائی کھیلوں کی افتتاحی تقریب میں بھی شرکت کریں گے دونوں ممالک کی قیادت نے سٹریٹجک باہمی اعتماد اور عملی تعاون مزید مضبوط بنانے کے عزم کو دہرایا پاکستان نے ملک میں چینی شہریوں پر ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ چینی باشندوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے گئے ہیں . فریقین نے گوادر کے نئے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے باضابطہ افتتاح کا خیرمقدم کرتے ہوئے گوادر پورٹ کی جامع ترقی اور آپریشن کو فروغ دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کیاگوادر پورٹ کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے دونوں اطراف نے رابطے اور تجارت کے ایک اہم مرکز کے طور پر اس کی صلاحیت کو بہترین طریقے سے استعمال کرنے پر اتفاق کیا گیا. مشترکہ اعلامیے میں بتایا گیا کہ باہمی دلچسپی کے دو طرفہ اور علاقائی معاملات پر تبادلہ خیال کے علاوہ افغانستان کے معاملے پر بھی تفصیلی بات چیت ہوئی اوردونوں فریقوں نے افغانستان کو مستحکم ترقی حاصل کرنے اور عالمی برادری میں ضم ہونے میں مدد دینے میں تعمیری کردار ادا کرنے پر اتفاق کیاانہوں نے عبوری افغان حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ افغانستان میں مقیم تمام دہشت گرد گروپوں کو ختم کرنے اور ان کے خاتمے کے لیے واضح اور قابل تصدیق اقدامات کرے جو علاقائی اور عالمی سلامتی کے لیے بدستور سنگین خطرہ بنے ہوئے ہیں اور افغان سرزمین کو دوسرے ممالک کے خلاف استعمال کرنے سے روکیں. دونوں فریقوں نے چینی کمپنیوں کو پاکستان کی کان کنی کی صنعت میں سرمایہ کاری اور تعاون کی ترغیب دینے اور پاکستان میں تیل اور گیس کی سمندر میں تلاش میں چینی کمپنیوں کی شرکت کا خیرمقدم کیا دونوں فریقوں کا خیال ہے کہ ایک پرامن اور خوشحال جنوبی ایشیا تمام فریقوں کے مشترکہ مفاد میں ہے اور جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کو برقرار رکھنے کی اہمیت اور تمام تصفیہ طلب تنازعات کے حل کی ضرورت اور کسی بھی یک طرفہ کارروائی کی ان کی مخالفت کا اعادہ کیا.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے چینی کمپنیوں کا اعادہ کیا اعلامیے میں جنوبی ایشیا کا خیرمقدم اور عالمی کرتے ہوئے کرنے اور کے لیے
پڑھیں:
فوج سیاست میں نہیں الجھنا چاہتی‘غزہ میں امن فوج بھیجنے کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی‘تر جمان پاک فوج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-01-21
پشاور(خبرایجنسیاں) پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ فوج سیاست میں نہیں الجھنا چاہتی، اسے سیاست سے دور رکھا جائے اور غزہ میں امن فوج بھیجنے کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی۔پشاور میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کے دوران ان کا کہنا تھاکہ بس بہت ہوگیا افغانستان سرحد پار دہشت گردی ختم کرے، افغان طالبان سے سیکورٹی کی بھیک نہیں مانگیں گے، طاقت کے بل بوتے پر امن قائم کرینگے، افغانستان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرے یا ہمارے حوالے کرے جب کہ افغانستان میں نمائندہ حکومت نہیں، ہم افغانستان میں عوامی نمائندہ حکومت کے حامی ہیں۔ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت اس بار سمندر کے راستے کارروائی کی تیاری کر رہا ہے تاہم مکمل الرٹ اورنظر رکھے ہوئے ہیں اور بھارت کوجو بھی کرنا ہے کرلے، اگر دوبارہ حملہ کیا تو پہلے سے زیادہ شدید جواب ملے گا۔ان کاکہنا تھاکہ افغانستان سے کوئی حملہ ہوا تو جنگ بندی ختم تصور کی جائے گی اور دراندازی کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔پاک فوج کے ترجمان نے پریس کانفرنس میں افغانستان میں ڈرون حملوں کے حوالے سے سوال پر کہا کہ ہمارا امریکا سے ایسا کوئی معاہدہ نہیں ہے۔انہوں نے امریکی ڈرونز کے پاکستان سے افغان فضائی حدود میں جانے کے الزام کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ڈرون کے حوالے سے طالبان رجیم نے خود اب تک کوئی باضابطہ شکایت بھی نہیں کی ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ افغانستان بین الاقوامی دہشت گردی کا مرکز ہے، افغانستان میں ہرقسم کی دہشت گرد تنظیم موجود ہے اور افغانستان دہشت گردی پیدا کررہا ہے اور پڑوسی ممالک میں پھیلا رہا ہے۔فوجی ترجمان نے کہا کہ افغانستان کی طرف سے رکھی گئی شرائط کی کوئی اہمیت نہیں، اصل مقصد دہشت گردی کا خاتمہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سلامتی کی ضامن پاک فوج ہے، افغانستان نہیں اور یہ بھی واضح کیا کہ اسلام آباد نے کبھی طالبان کی آمد پر جشن نہیں منایا، کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) جیسی تنظیموں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ استنبول میں افغان طالبان کو واضح طور پر کہا گیا کہ وہ دہشت گردی کو کنٹرول کریں، یہ ان کا کام ہے کہ وہ کیسے کریں۔ان کا کہنا تھا کہ انسدادِ دہشت گردی آپریشن کے دوران دہشت گرد افغانستان بھاگ گئے، انہیں ہمارے حوالے کریں، ہم آئین و قانون کے مطابق ان سے نمٹیں گے۔ ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کا نارکو اکنامی سے تعلق ہے، جرائم پیشہ عناصر اور دہشت گرد تنظیموں کے درمیان گٹھ جوڑ موجود ہے، خیبرپختونخوا میں 12 ہزار ایکڑ پر پوست کاشت کی گئی ہے، فی ایکڑ پوست پر منافع 18 لاکھ سے 32 لاکھ روپے بتایا جاتا ہے،مقامی سیاستدان اور لوگ بھی پوست کی کاشت میں ملوث ہیں، افغان طالبان اس لیے ان کو تحفظ دیتے ہیں کہ یہ پوست افغانستان جاتی ہے، افغانستان میں پھر اس پوست سے آئس اور دیگر منشات بنائی جاتی ہیں، تیراہ میں آپریشن کی وجہ سے یہاں افیون کی فصل تباہ کی گئی، وادی میں ڈرونز، اے این ایف اور ایف سی کے ذریعے پوست تلف کی گئی۔ایک سوال کے جواب میں ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ میں پبلک سرونٹ ہوں کسی پر الزام نہیں لگا سکتا، سہیل آفریدی خیبرپختونخوا کے چیف منسٹر ہیں، ان سے ریاستی اور سرکاری تعلق رہے گا، کورکمانڈر پشاور نے بھی ریاستی اور سرکاری تعلق کے تحت ملاقات کی جب کہ خیبر پختونخوا میں گورنر راج کا فیصلہ تصوراتی ہے، یہ فیصلہ ہمیں نہیں وفاقی حکومت کوکرنا ہے۔ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ ملک میں 2025ء کے دوران 62 ہزار سے زاید آپریشنز کیے گئے، اس دوران آپریشنز میں 1667 دہشت گرد مارے گئے جب کہ دہشت گرد حملوں میں 206 سیکورٹی اہلکار شہید ہوئے، سیکورٹی فورسز نے جھڑپوں میں 206 افغان طالبان اور 100 سے فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔