پی ٹی آئی کو مینار پاکستان پر جلسہ کی اجازت نہ ملنے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
سٹی42: پی ٹی آئی کو 8 فروری کو مینار پاکستان پر جلسےکی اجازت کے حوالے سے اہم حقائق سامنے آ گئے۔
ذمہ دار سرکاری ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ لاہور میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو 8 فروری کے دن مینار پاکستان پر جلسےکی اجازت ملنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔
پی ٹی آئی کی 8 فروری کو لاہور کے مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کی درخواست کا جائزہ لینے کے لئے ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
’کیا سپورٹیج ایل ‘ پاکستان آگئی، قیمت کیا ہے؟
اس حوالے سے سرکاری ذرائع نے بتایا ہےکہ پی ٹی آئی کو مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ آٹح فروری کو وزیراعظم قومی سطح پر آغٓ خان چہارم کی وفات کے سوگ کا دن منانے کا اعلان کر چکے ہیں۔ لاہور میں 8 فروری کو تین ملکوں کی ون ڈے کرکٹ سیریز کا پہلا میچ ہو گا۔ اس میچ کے لئے سکیورٹی کے انتظامات پاکستان کی اولین قومی ترجیح ہوں گے جس کے لئے شہر بھر میں خصوصی انتظامات کئے جا رہے ہیں۔ آٹھ فروری کو ہی لاہور کی پرائم لوکیشن پر کسی سیاسی اجتماع کی اجازت دینے کی صورت مین شہر بھر میں عموماً اور قذافی سٹیڈیم کے اطراف خاص طور سے سکیورٹی کی نگرانی کمزور ہونے کا شدید خدشہ ہو گا، حکومت یہ خطرہ کسی سورت مین مول نہیں لے گی۔
وزیراعظم، مولانا فضل الرحمان کی تیمارداری کیلئے انکی رہائشگاہ پہنچ گئے
آٹح فروری کو ہی لاہور میں انٹرنیشل اسپیکرکانفرنس ہے، اس کے علاوہ لاہور میں ہارس اینڈ کیٹل شو بھی شروع ہو رہا ہے، اس سلسلے میں سکیورٹی کو یقینی بنائے رکھنے کے لئے ہزاروں اہلکار تعینات کیے جارہے ہیں۔
پی ٹی آئی کیا کہتی ہے
لاہور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کی مقامی لیڈر عالیہ حمزہ نے کہا، 8 فروری کے جلسے کی درخواست پر فوری جواب دینا چاہیے، آج 10 روز بعد بھی یہ سوچ رہے ہیں کہ جلسے کی اجازت دینی ہےکہ نہیں، عالیہ حمزہ نے کرکٹ سیریز اور دیگر اہم حوالوں سے سیکورٹی کی ضروریات کو یکسر فراموش کرتے ہوئے کہا، ہمارا قانونی اور آئینی حق ہے کہ جلسہ کریں۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ا انتظامیہ کا ایک اور دعویٰ پِٹ گیا
عالیہ حمزہ کنے کہا، ہماری لیگل ٹیم 4 بجے سے ڈی سی آفس میں موجود ہے، ڈی سی آفس میں درخواست 29 جنوری کو دی لیکن عملدرآمد نہیں ہو رہا، انتظامیہ تاحال اجازت نہیں دے رہی ہے۔ عالیہ حمزہ نے مزید کہا کہ اگر 8 فروری کو مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کی اجازت نہ ملی تو اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیاجائےگا۔
پی ٹی آئی نے 8 فروری 2024 کے عام انتخابات کا ایک سال پورا ہونے پر ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے، اس سلسلے میں مینار پاکستان پر پی ٹی آئی نے جلسے کا بھی اعلان کر رکھا ہے جس کے لیے انتظامیہ کو درخواست دی جاچکی ہے۔
پاکستان میں موسمیاتی عدالت کے قیام کی ضرورت ہے، جسٹس منصور علی شاہ
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: مینار پاکستان پر عالیہ حمزہ پی ٹی ا ئی لاہور میں فروری کو کی اجازت کے لئے
پڑھیں:
ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ، کسی کو سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دینگے،اسحق ڈار
دوحہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء)نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں لہٰذا ہم کسی کو اپنی سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔عرب میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد ہم نے صومالیہ کے ساتھ مل کر سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کی درخواست کی، او آئی سی فورم سے بھر پور انداز میں اسرائیلی حملے کی مذمت کی گئی، اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول ہے، ایک خودمختار ملک پر حملے کا کوئی جواز نہیں۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا۔نائب وزیراعظم نے کہا کہ غزہ کے عوام انتہائی مشکلات کا شکار ہیں، وقت آگیا ہے کہ غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے، دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا۔(جاری ہے)
انہوں نے کہاکہ پاکستان کے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں، کسی کو اپنی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے، پاکستان امن پسند ملک ہے اور مذاکرات سے مسائل کا حل چاہتا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہاکہ مستقبل کی جنگیں پانی پر ہونی ہیں، سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کی تقسیم ہوئی، بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل یا ختم نہیں کرسکتا، پاکستان نے واضح کردیا ہے کہ پانی روکنے کے عمل کو اعلان جنگ تصور کیاجائیگا۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل پر مذاکرات کیلئے تیار ہیں، پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دیں،جو ملک دہشتگردی کا سب سے زیادہ شکار ہے بھارت کا اس پر الزام لگانا باعث حیرت ہے۔