جنیوا: اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (UNHRC) میں مزید شرکت نہیں کرے گا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈون سار نے UNHRC پر اسرائیل کے خلاف تعصب برتنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک امریکا کے ساتھ شامل ہو کر اس کونسل میں مزید حصہ نہیں لے گا۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے ترجمان پاسکل سم نے اسرائیل کے اس بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل مبصر ریاست کے طور پر کونسل میں شامل ہے اور چونکہ وہ رکن نہیں ہے اس لیے وہ اس سے دستبردار نہیں ہو سکتا۔

خیال رہےکہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 47 رکن ممالک پر مشتمل ہے، جنہیں دیگر رکن ممالک چار سالہ مدت کے لیے منتخب کرتے ہیں، فی الحال امریکا بھی اس کونسل کا رکن نہیں ہے۔

واضح رہےکہ  اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر ڈینی ڈینون نے بھی کونسل پر “اخلاقی ناکامی” کا الزام لگایا ہے جبکہ  اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے مقبوضہ فلسطینی علاقہ، فرانسسکا البانیز نے اسرائیل کے اس فیصلے کو “انتہائی سنگین” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ اسرائیل کے رویے کو دنیا کے سامنے واضح کر رہا ہے کہ وہ کسی بھی احتساب کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اسرائیل کے

پڑھیں:

شام: فرقہ وارانہ تشدد کا شکار سویدا میں انسانی امداد کی آمد

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 24 جولائی 2025ء) شامی عرب ہلال احمر کا دوسرا قافلہ امداد لے کر شام کے علاقے سویدا میں پہنچ گیا ہے جہاں چند روز قبل اقلیتی فرقے دروز سے تعلق رکھنے والی ملیشیا، مقامی بدو قبائل اور سرکاری فوج کے مابین لڑائی میں سیکڑوں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

علاقے میں کئی روز تک جاری رہنے والی جھڑپوں کے نتیجے میں ایک لاکھ 45 ہزار سے زیادہ لوگوں نے نقل مکانی کی ہے جن کی بیشتر تعداد نے ہمسایہ علاقے درآ اور دارالحکومت دمشق کے دیہی مضافات کا رخ کیا۔

ہلال احمر کا امدادی قافلہ خوراک، گندم کا آٹا، ایندھن، ادویات اور طبی سازوسامان لے کر علاقے میں آیا ہے۔ امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بھی اس قافلے کی تیاری اور روانگی میں مدد فراہم کی۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کے امدادی اقدامات

'اوچا' سویدا میں اقوام متحدہ کے بین الاداری مشن کو سہولت دینے کے لیے شام کے عبوری حکام اور امدادی شراکت داروں کے ساتھ رابطے میں ہے۔

اقوام متحدہ بھی درآ اور دیہی دمشق میں پناہ گزین لوگوں کو امداد مہیا کر رہا ہے جس میں خوراک، پانی، طبی سازوسامان اور تحفظ کی خدمات شامل ہیں۔

متحرک طبی ٹیموں نے اب تک لوگوں کو 3,500 سے زیادہ مشاورتیں مہیا کی ہیں جن میں زخمیوں کی دیکھ بھال، زچہ بچہ کی صحت اور نفسیاتی مدد کی خدمات بھی شامل ہیں جبکہ 38 ہزار سے زیادہ لوگوں کو خوراک فراہم کی گئی ہے۔

دونوں علاقوں میں 5,000 سے زیادہ لوگوں میں غیرغذائی اشیا پر مشتمل 1,000 تھیلے بھی تقسیم کیے گئے ہیں۔ 'اوچا' نے کہا ہے کہ آئندہ ایام میں اقوام متحدہ کا بین الاداری مشن سویدا سمیت متاثرہ علاقوں میں جا کر ضروریات کا جائزہ لے گا۔

پہلا امدادی قافلہ خوراک، پانی، طبی سازوسامان اور ایندھن لے کر اتوار کو سویدا میں پہنچا تھا۔ یہ سامان اقوام متحدہ کے عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی)، ادارہ برائے اطفال (یونیسف) اور دیگر شراکت داروں نے بھیجا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی جانب سے دھمکیوں کی مذمت
  • عالمی ادارے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا فوری نوٹس لیں
  • آمریت کے مقابلے میں انسانی حقوق کا تحفظ پہلے سے کہیں زیادہ ضروری، یو این چیف
  • غزہ میں قحط کا اعلان کیوں نہیں ہو رہا؟
  • تنازعات کا حل: اسلامی تعاون کی تنظیم کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے کی کوشش
  • تنازعہ فلسطین اور امریکا
  • طالبان، لوٹنے والے افغان شہریوں کے ’حقوق کی خلاف ورزیاں‘ کر رہے ہیں، اقوام متحدہ
  • سلامتی کونسل اجلاس: غزہ عالمی قوانین کا قبرستان بن چکا، پاکستان
  • شام: فرقہ وارانہ تشدد کا شکار سویدا میں انسانی امداد کی آمد
  • اسحاق ڈار نے بھی غزہ میں خوراک کی قلت دور کرنے کا مطالبہ کر دیا