پاکستان میں غیرقانونی طورپرآنیوالے بھارتی نوجوان کے موبائل فون سے 300 میسیجز برآمد
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
پاکستان میں غیرقانونی طور پر داخل ہونےو الے بھارتی نوجوان بادل بابو کے موبائل فون سے 300 سے زائد ٹیکسٹ اور ویڈیو میسیجز برآمد کر لیے گئے ہیں۔ ان میسیجز کا تبادلہ اس نے پاکستانی لڑکی ثنا رانی کے ساتھ کیا تھا، بادل بابو کو آج (7 فروری) کو دوبارہ جوڈیشل مجسٹریٹ منڈی بہاؤالدین عثمان سرور کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
بادل بابو کے وکیل فیاض رامے نے بتایا کہ انہوں نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ بادل بابو کو دوبارہ اس کے والدین سے ویڈیو کال پر بات کرنے کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے ایک ایپلیکیشن دائر کی تھی جس میں بادل بابو کا لیگل انٹرویو کرنے کی اجازت مانگی گئی تھی۔ وکیل نے اس بات پر زور دیا کہ بادل بابو کو زبردستی اسلام قبول کرنے پر مجبور نہیں کیا گیا اور نہ ہی وہ کوئی ایجنٹ ہے۔
فیاض رامے نے بتایا کہ انہوں نے ثنا رانی کے خلاف بھی ایک ایپلیکیشن دائر کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ثنا رانی نے بادل بابو کو ٹریپ کر کے پاکستان بلایا تھا۔ وکیل کے مطابق، ثنا رانی کو بادل بابو کے ساتھ ہونے والے واقعات میں شامل کیا جانا چاہیے اور اس کی تحقیقات کی جانی چاہیے۔
عثمان نامی ایک لڑکے، جس کے پاس اسلام آباد میں بادل بابو رہتا تھا، سے بھی تحقیقات کی گئی ہیں۔ عثمان کے موبائل فون سے بادل بابو اور ثنا رانی کے درمیان ہونے والے 300 سے زائد ٹیکسٹ اور ویڈیو میسیجز برآمد ہوئے ہیں۔ یہ میسیجز ثنا رانی اور بادل بابو کے درمیان رابطے کو ظاہر کرتے ہیں اور یہ بھی واضح کرتے ہیں کہ بادل بابو ثنا رانی کے بلانے پر ہی پاکستان آیا تھا۔
فیاض رامے نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور وہ ان کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا مقصد یہ ہے کہ بادل بابو کو انسانی بنیادوں پر ایک شفاف ٹرائل ملے۔ اگر یہ ثابت ہو جاتا ہے کہ وہ محبت میں غیر قانونی طور پر پاکستان آیا تھا، تو ان کی کوشش ہوگی کہ اسے کم سے کم سزا ملے اور وہ واپس اپنے ملک جا سکے۔
یاد رہے کہ بادل بابو، جو بھارتی ریاست علی گڑھ کا رہائشی ہے، غیر قانونی طور پر سرحد عبور کر کے پاکستان میں داخل ہوا تھا۔ اسے یکم جنوری 2025 کو منڈی بہاؤالدین سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اسے دفعہ 13 اور 14 کے تحت غیر قانونی داخلے اور مناسب سفری دستاویزات کی کمی کے الزامات کا سامنا ہے۔ بادل بابو اس وقت ضمانت کا انتظار کر رہا ہے۔
عدالت میں پیشی کے بعد، بادل بابو کے کیس کی سماعت ہوگی اوراس کے وکیل کی درخواستوں پر بھی غور کیا جائے گا۔ تحقیقاتی ادارے ابھی تک اس معاملے کی تفصیلی جانچ کر رہے ہیں اور مزید معلومات کے حصول کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کہ بادل بابو بادل بابو کے بادل بابو کو ثنا رانی کے انہوں نے
پڑھیں:
"پاکستان کا نوجوان باشعور ہے اور اب وہ کسی بھی فتنے کے جھانسے میں نہیں آئے گا: عظمیٰ بخاری
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے بانی پی ٹی آئی کے جیل میں سہولتوں سے متعلق الزامات کو جھوٹ قرار دے دیا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی جو یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ انہیں جیل میں سہولتیں نہیں مل رہیں، یہ سراسر جھوٹ پر مبنی ہے۔ عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو جو بی کلاس کی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں، وہ باقی بی کلاس کے قیدیوں کو بھی نہیں ملتیں، اس لیے ان کے بیان کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔وزیر اطلاعات نے سوال اُٹھایا ہے کہ "جو شخص عید والے دن صبح بارہ بجے اٹھتا تھا، وہ کس منہ سے یہ جھوٹ بول رہا ہے کہ جیل میں وضو کے لیے گندہ پانی فراہم کیا جا رہا ہے؟" عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی جو دوسروں کے اے سی اتارنے کے دعوے کرتے تھے، وہ آج جیل کی سہولتوں کے حوالے سے جھوٹے پروپیگنڈے میں مصروف ہیں۔انہوں نے کہا کہ جس جماعت کو آج کوئی نہیں لیڈ کر رہا، وہ احتجاجی تحریک کیا چلائے گی؟ 9 مئی کے مقدمات کے فیصلے آئین و قانون کے مطابق ہیں اور جو لوگ انقلاب لانے کا دعویٰ کرتے تھے، وہ بغاوت کے مرتکب قرار پائے ہیں۔ عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ "جو شخص قوم کے بچوں کو اپنے ناپاک اعزائم کے لیے استعمال کرتا ہے، اس کے اپنے بچے امریکہ میں سیر سپاٹے کر رہے ہیں۔"پاکستان کا نوجوان باشعور ہے اور اب وہ کسی بھی فتنے کے جھانسے میں نہیں آئے گا۔