اسلام آباد (صباح نیوز) عدالت عظمیٰ پاکستان کے آئینی بینچ نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور وڈیوز اور تصاویر لیکیج اسکینڈل کی تحقیقات کیلیے دائر درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردی۔ دوران سماعت ججز کی بات نہ سننے پر بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نے درخواست گزار وکیل پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ درخواست گزار نے کسی پارٹی سے فائدہ اٹھایا ہے جبکہ جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے ہیں کہ متاثرہ فریق جاکر
ایف آئی آردرج کروادے، پھر تحقیقات ہوں گی، اس طرح بادشاہت تونہیں کہ سارا نظام ختم کردیں، ہم قانون کے مطابق چلیں گے، ہر چیز عدالت عظمیٰ نہیں دیکھ سکتی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

کم عمری کی شادی کیخلاف دارالحکومت میں نافذالعمل قانون وفاقی شرعی عدالت میں چیلینج

دارالحکومت اسلام آباد کے لیے حال ہی میں متعارف کرائے گئے چائلڈ میرج ریسٹرینٹ بل 2025 کی آئینی حیثیت اور اسلامی جواز کو وفاقی شرعی عدالت میں چیلنج کردیا گیا ہے، مذکورہ بل کے تحت لڑکیوں کی شادی کی قانونی عمر کم از کم 18 سال مقرر کی گئی ہے۔

مذکورہ بل کیخلاف درخواست شہری شہزادہ عدنان نے اپنے قانونی وکیل ایڈووکیٹ مدثر چوہدری کے توسط سے وفاقی شرعی عدالت میں دائر کی ہے، جس میں وزارت داخلہ اور سیکریٹری داخلہ کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ نیا قانون اسلامی تعلیمات سے متصادم ہے، اپنے موقف کی تائید میں متعدد قرآنی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے مؤقف اپنایا گیا ہے کہ یہ قانون قرآن، سنت اور احادیث کے برخلاف اور اسلامی فقہ میں وضع کردہ اصولوں کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کم عمری کی شادی کیخلاف قانون سازی، صدرِ مملکت نے دستخط کر دیے، خلاف ورزی پر سخت سزائیں نافذ

درخواست گزار نے مزید استدلال کیا ہےکہ قانون میں بیان کردہ سزا، سخت مشقت کے ساتھ قید بھی غیر آئینی اور غیر اسلامی ہے، اور اسے کسی ایسے فعل کی حد سے زائد سزا قرار دیا جو ان کے خیال میں اسلامی اصولوں سے متصادم نہیں ہے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ریاست کو اس بات کا کوئی حق نہیں کہ وہ اس چیز کو جرم بنائے جو اسلام میں حرام نہیں ہے۔ شادی پر سخت سزائیں اور قانونی پابندیاں شہریوں کے مذہبی حقوق کی خلاف ورزی ہیں۔

درخواست گزار نے وفاقی شرعی عدالت پر زور دیا کہ وہ چائلڈ میرج ریسٹرینٹ بل 2025 کو کالعدم قرار دے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چیلنج شدہ قانون کے تحت مقدمات کے اندراج سے روکنے کا حکم جاری کرے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں لڑکیوں کی کم عمری میں شادی پر فلم ’سلمیٰ۔ خاموش چیخ‘ ریلیز

واضح رہے کہ صدر آصف زرداری نے 30  مئی کو اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری چائلڈ میرج ریسٹرینٹ بل 2025 پر باضابطہ طور پر دستخط کیے تھے، جو کہ وفاقی دارالحکومت میں کم عمری کی شادی کو روکنے کے لیے ایک اہم قانون سازی سمجھی جاتی ہے۔

نیا قانون پاکستان میں بچوں کے حقوق کے تحفظ کی جانب ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتا ہے اور انسانی حقوق کے عالمی معیارات کے مطابق ہے، دوسری جانب اسلامی نظریاتی کونسل  نے کم عمری کی شادی پر پابندی کو اسلامی اصولوں کے منافی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا۔

نیا قانون پاکستان میں بچوں کے حقوق کے تحفظ کی جانب ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتا ہے اور انسانی حقوق کے عالمی معیارات کے مطابق ہے، دوسری جانب اسلامی نظریاتی کونسل  نے کم عمری کی شادی پر پابندی کو اسلامی اصولوں کے منافی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلامی نظریاتی کونسل بچوں کے حقوق چیلنج شادی کم عمری وزارت داخلہ وفاقی شرعی عدالت

متعلقہ مضامین

  • فواد چوہدری کا نام پی سی ایل سے خارج، توہین عدالت کی درخواست نمٹا دی گئی
  • فوتگی کوٹے پر بھرتی کا معاملہ، سندھ حکومت کی توہین عدالت کی درخواست کیخلاف دائر اپیل خارج
  • حکومت کا کوئی فورم ہونا چاہیے جو برطرف ملازمین کے کیسز کا فیصلہ کرے: جسٹس محمد علی مظہر
  • کم عمری کی شادی کیخلاف دارالحکومت میں نافذالعمل قانون وفاقی شرعی عدالت میں چیلینج
  • سپریم کورٹ؛گریڈ6کے ملازم کی برطرفی کیخلاف درخواست پر سندھ حکومت کی اپیل خارج  
  • عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلئے مقرر
  • عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلیے مقرر
  • سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنانے کیخلاف دائر درخواست خارج
  • سوشل میڈیا پروپیگنڈا کی تحقیقات کیلیے جے آئی ٹی تشکیل کیخلاف درخواست خارج
  • کراچی؛ علاج کے بجائے طالبہ کو زدوکوب کرنے سے متعلق اسپتال انتظامیہ کیخلاف درخواست خارج