Jasarat News:
2025-04-25@11:44:11 GMT

یہ ڈراما کیا دکھائے گا سین

اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT

یہ ڈراما کیا دکھائے گا سین

جب ٹرمپ نے صدارتی انتخاب جیتنے کے بعد حکومتی کارکردگی پر نظر رکھنے والے نئے محکمے Department of Government Efficiency یا DOGE قائم کر کے ایلون مسک کو اس کا سربراہ بنانے کا اعلان کیا تھا یہی سمجھا جا رہا تھا کہ یہ محض حکومتی اداروں کو اپنی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے تجاویز فراہم کرنے والا ایک ادارہ ہو گا جسے ٹرمپ نے ایلون مسک کو الیکشن میں ان کے تعاون کے بدلے خوش کرنے کے لیے سونپا ہے۔ اس ادارے کو اس لیے بھی سنجیدگی سے نہیں لیا جا رہا تھا کیوں کہ اس ادارے کا قیام اور نام DOGE بھی ایلون مسک نے خود اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر تجویز کیا تھا اور وہ DOGE نامی کرپٹو کرنسی کی بنیاد پر تھا جو محض ایک مذاق سے شروع ہوئی تھی ایلون مسک اپنے پلیٹ فارم کے ذریعے فروغ دیتے رہے تھے۔ کرپٹو کرنسی کی طرح ادارے کی تجویز کو بھی لوگ ایک مذاق کے طور پر دیکھ رہے تھے مگر اس ادارے کی باگ ڈور سنبھالتے ہی اپنے جارحانہ انداز سے اپنے ناقدین ہی نہیں اپنے مداحوں کو بھی حیران اور وفاقی حکومت کے اداروں کو پریشان کر دیا ہے۔ ایلون مسک اس وقت عملی طور پر ایسی متوازی حکومت چلا رہے ہیں جو کسی کو جواب دہ نہیں ہے۔ اس وقت وفاقی حکومت کے ہر محکمے میں دخل در معقولات کر رہے ہیں۔ یو ایس ایڈ جو دنیا بھر میں امریکی مفادات کے تحفظ لیے پیسے بانٹتا پھرتا تھا ایلون مسک نے اسے کامیابی سے بند کرنے کے بعد اب وزارت خزانہ (US Treasury) کا رُخ کیا ہے۔

ایلون مسک نے انیس سال سے لے کر چوبیس سال کی عمر تک چھے نوجوان سافٹ ویئر پروگرامرز پر مبنی چھاپا مار ٹیم تیار کی ہے جس کو (US.

Treasury) کے کمپیوٹرز تک رسائی دے دی گئی ہے۔ اس قسم کے اقدام کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ واضح رہے کہ ٹریژری وفاقی ملازمین کی تنخواہوں، سوشل سیکورٹی اور میڈی کیئر سمیت بہت سی حساس ادائیگیوں کا ذمے دار ہے۔ ان نوجوان لڑکوں کو حکومت کے اتنے حساس ڈیٹا تک رسائی ایک نیا پینڈور باکس کھول سکتی ہے۔ ان لڑکوں کی ذہانت میں کسی کو شبہ نہیں مگر حکومت کوئی اسٹارٹ اپ کمپنی نہیں ہے جہاں break now, fix later کا طریقہ چل سکے۔ یو ایس ٹریژری میں چلنے والے کئی کمپیوٹر پروگرام ان کے والدین کی پیدائش سے بھی بہت پہلے کے ہیں۔ ان لڑکوں کو حساس ڈیٹا تک رسائی دینے پر ٹرمپ ہی کے نامزد کردہ ٹریژری کے قائم مقام سیکرٹری ڈیوڈ لیبرک استعفا دے کرجاچکے ہیں۔

ان لڑکوں کو خصوصی ملازمین کا عہدہ دیا گیا ہے جو ایک عارضی عہدہ ہے جن کو مستقل ملازمین کی طرح سخت جانچ سے نہیں گزرنا پڑتا۔ ان چھے لڑکوں میں ایک اکیس سالہ ہندوستانی نژاد آکاش بوبا ہیں جنہوں نے یوسی برکلے سے کمپیوٹر سائنس میں ڈگری لی ہے اور پے پال مافیا فیم پیٹر ٹیل Peter Thiel کی کمپنی Palantir میں کام کر چکے ہیں۔ تیئس سالہ Luke Farritor بھی ایلیون مسک اور پیٹر ٹیل دونوں کے لیے کام کر چکے ہیں۔ لیوک کو اے آئی کی مدد سے دو ہزار سالہ قدیم رومن تحریر پڑھنے پر سات لاکھ ڈالرکم انعام بھی مل چکا ہے۔ انیس سالہ Edward Coristine ایلون مسک کی دماغ میں چپ ڈالنے والی کمپنی نیور لنک میں انٹرن تھے۔ ان لڑکوں کی سنجیدگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ Gavin Kliger جنہوں نے یوایس ایڈ کے ملازمین کو ویک اینڈ پر ایک ای میل کے ذریعے اطلاع دی تھی کہ پیر کی صبح سے تشریف لانے کی زحمت نہ فرمائیں، مشہور ویب سائٹ سے اسٹیک پر اپنی پوسٹ لگائی کہ میں نے اپنی ملین ڈالر کی نوکری DOGE کے لیے کیوں چھوڑی۔ انہوں نے سب اسٹیک پر اپنے اکائونٹ تک رسائی کی فیس ہزار ڈالر مہینہ کردی۔ کچھ متجسس (بیوقوف؟) لوگوں نے جب فیس دے کر پوسٹ کھولی تو وہاں خالی صفحہ ان کا منہ چڑا رہا تھا۔ Gavin Kliger کے نظریات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔ وہ اپنے سب اسٹیک میں نئے نامزد کردہ وزیر دفاع Pete Hegseth، جنہوں نے اپنے سینے پر صلیبیوں کی علامات اور نعرے کھدوا رکھے ہیں، کی تعریف میں پوسٹ لگاتے رہے ہیں۔ کچھ لوگوں کا کہنا یہ ہے کہ اس قدر نوجوان ٹیم کی خدمات لینے کا مقصد ان کی ذہانت سے زیادہ ان کا الیون مسک اور پیٹر ٹیل کے سحر میں گرفتار ہو کر کوئی بھی کام اس کی قانونی حیثیت جانچے اور اس کے نتائج کے پروا کیے بغیر کرگزرنا ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایلون مسک تک رسائی کے لیے کے ہیں

پڑھیں:

جے یو آئی کا اپوزیشن اتحاد بنانے سے انکار، اپنے پلیٹ فارم سے جدوجہد کرنے کا فیصلہ

جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اپنے ہی پلیٹ فارم سے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، اپوزیشن کا بڑا اتحاد قائم کرنا اس پر ہماری کونسل آمادہ نہیں ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئے روز کے معاملات میں کچھ مشترکہ امور سامنے آتے ہیں، اس حوالے سے مذہبی جماعتوں سے مل کر اشتراک عمل ہوسکتا ہے، پارلیمانی جماعتوں کے ساتھ بھی اشتراک عمل کیلئے حکمت عملی ہماری شوریٰ اور عاملہ کرے گی۔

فضل الرحمان نے کہا کہ اتحاد صرف حکومتی بینچوں کا ہوتا ہے، اپوزیشن میں باضابطہ اتحاد کا تصور نہیں ہوتا، باضابطہ طور پر اب تک اپوزیشن کا اتحاد موجود نہیں ہے، اپوزیشن کا بڑا اتحاد قائم کرنے پر ہماری کونسل آمادہ نہیں ہے، اپوزیشن کا کوئی باقاعدہ اتحاد نہیں لیکن ایشو ٹو ایشو ساتھ چلنے کے امکان موجود ہیں۔

ہمارے ملک کی ساری سیاست اسلام آباد کی ہے، مولانا فضل الرحمان

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ جو آئین اور قانون کا راستہ ہے وہی پاکستان کے علماء کا بیانیہ ہے۔

فضل الرحمان نے کہا کہ اس وقت ملک میں خاص طور پر کے پی، بلوچستان، سندھ میں بدامنی کی صورتحال ناقابل بیان ہے، کہیں حکومتی رٹ نہیں ہے، مسلح گروہ دندناتے پھر رہے ہیں، حکومت کی کارکردگی اب تک زیرو ہے، حکومت اور ریاستی ادارے عوام کی جان و مال کے تحفظ میں مکمل ناکام نظر آرہے ہیں، کسی قسم کا ریلیف نہیں دے رہی۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ہم نے 2018 کے انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دیا اور نتائج تسلیم نہیں کیے، 2024 کے انتخابات کے بارے میں بھی ہمارا وہی مؤقف ہے، عوام کی رائے کو نہیں مانا جاتا، سلیکٹڈ حکومتیں مسلط کی جاتی ہیں، صوبوں کا حق چھینا جاتا ہے تو ہم صوبوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے، عوام کو اپنا حق رائے دہی آزادانہ استعمال کرنے دیا جائے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز بل کو جے یو آئی کی کونسل نے مسترد کردیا۔

وزیر اعلیٰ کو پتہ نہیں کہ کچھ معاملات اسٹیٹ کے تحت ہوتے ہیں، مولانا فضل الرحمان

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ میں خود کو قبائل کا حصہ سمجھتا ہوں، جب بھی قبائل کا مسئلہ آتا ہے ہمارے اندر ایک تحریک جنم لے لیتی ہے، ہم ہمیشہ قبائلوں کے حق کے لیے بات کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جے یو آئی فلسطین کی آزادی کی جدوجہد کی بھرپور حمایت جاری رکھے گی، اسرائیل ایک ناجائز ملک ہے، اس کی حیثیت ایک قابض کی ہے، یہ جنگی مجرم ہے، عالمی عدالت انصاف نے اس کو گرفتار کرنے کا حکم دیا ہوا ہے، امریکا اور یورپی ممالک عالمی عدالت کے فیصلے کا احترام نہیں کر رہے، انسانی حقوق کی تنظیمیں، دیگر سب جنگی جرائم کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔

آئی ایم ایف وفد کی چیف جسٹس سے ملاقات منفرد واقعہ ہے، فضل الرحمان

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ہماری رائے میں آئینی عدالت کی تشکیل تھی، آئینی بینچ کا بننا بُرا آغاز نہیں، آئینی بینچ کو چلنے دیا جائے تو بہتر نتائج آئیں گے۔

فضل الرحمان نے کہا کہ اسرائیل اگر سمجھتا ہے کہ ہم دفاع کی جنگ لڑ رہے ہیں تو شہریوں پر بمباری کیوں، کبھی دنیا میں دفاعی طور پر عام شہریوں پر بمباریاں ہوئی ہیں؟ کیا دفاع میں کوئی ملک خواتین، بچوں اور بوڑھوں پر بمباریاں کرتا ہے؟

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ 11 مئی کو پشاور، 15 مئی کو کوئٹہ میں ملین مارچ ہوگا، ہم پاکستان کی آواز دنیا تک پہنچائیں گے، یہ امت مسلمہ کی آواز بن چکی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پہلگام واقعہ، ثبوت ہے تو بھارت ہمیں بھی دکھائے، اسحاق ڈار
  • پی ٹی آئی بھارت کے بے بنیاد الزامات کی شدید مذمت کرتی ہے، بیرسٹر گوہر
  • پاکستان اپنے دفاع کا پورا حق اور صلاحیت رکھتا ہے، بیرسٹر گوہر
  • بھارتی اسکرپٹ، پہلگام کی آگ، سفارتی دھواں اور پاکستان
  • شکی مزاج شریکِ حیات کے ساتھ زندگی عذاب
  • بھارتی ڈراما پھر فلاپ، پہلگام واقعے میں مردہ قرار دیا گیا جوڑا سامنے آگیا
  • کوئی بھی نماز پڑھنے سے نہیں روک سکتا، نصرت بھروچا ٹرولنگ پر پھٹ پڑیں
  • سہواگ کی اپنے ہی کرکٹر پر سرجیکل اسٹرائیک، متنازع آؤٹ پر بول اُٹھے
  • جے یو آئی کا اپوزیشن اتحاد بنانے سے انکار، اپنے پلیٹ فارم سے جدوجہد کرنے کا فیصلہ
  • ٹیسلا کی فروخت، منافع میں کمی، ایلون مسک کا حکومت میں اپنا کردار کم کرنے کا اعلان