Daily Mumtaz:
2025-11-05@01:11:40 GMT

حکومت کا ایک سال، انتخاب عالم، ڈینس للی اور شہباز شریف

اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT

حکومت کا ایک سال، انتخاب عالم، ڈینس للی اور شہباز شریف

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) یوم تعمیر وترقی حکومت کی اولین سالگرہ،انتخاب عالم، ڈینس للی اور شہباز شریف ،میں انتخاب عالم کی طرح جسم پر تیز ترین گیندیں کھاتارہا اور میرے پارٹنر کہہ رہے تھے ʼویلڈنʼ – تقریب کشت زعفران کا منظر بن گئی۔

وزیراعظم کو چٹ ملی، انکی تقریر میں جوش بھر گیا،سبزہ زار پر سخت سردی ہے میں گرما گرم تقریر کر رہا ہوں،پروفیسر احسن اقبال اکثر اجلاس میں تاخیر سے آتے ہیں میرا کہنا ہوتا “اقبال ہمیشہ دیر سے آتا ہے”چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال کی صلاحیتوں اور دیانت و محنت کو خراج تحسین ،ہم نے 2022 میں حکومت سنبھالی تو ملک داخلی طور پر ڈیفالٹ کر چکا تھا ہم نے سخت محنت سے اسے دیوالیہ ہونے سے بچا یا۔

پروفیسر احسن اقبال کا انکشاف،حکومت کی اولین سالگرہ کے حوالے سے جمعرات کو ایوان وزیراعظم کے سبزہ زار پر منعقدہ تقریب اس وقت کشت زعفران کا منظر پیش کرنے لگی جب ملک کے مختلف حصوں سے آئی کاروباری شخصیات اور ارکان پارلیمنٹ میں وزرا ءبھی شامل تھے۔

آسٹریلیا کے تیز ترین بائولر ڈینس للی اور پاکستان کے سابق ٹیسٹ کپتان انتخاب عالم کا پرتھ کے میدان میں پیش آیا واقعہ سناکر خود کو انتخاب عالم سے مشابہہ قرار دیا ۔

انہوں نے بتایا کہ پرتھ ٹیسٹ میں آخری دن کا کھیل جاری تھا اور پاکستان کی آخری جوڑی انتخاب عالم اور سلیم الطاف کی شکل میں کریز پر موجود تھی اوور بھی چند ہی رہ گئے تھے آسٹریلوی کپتان نے ڈینس للی کو بائولنگ دیدی جنہوں نے انتہائی تیز رفتاری سے انتخاب عالم کو گیند کرانے شروع کردیئے اس اوور کی تمام گیندیں ان کے جسم پر لگیں کندھے ، چھاتی، ر ان ، ٹانگوں اور سر پر لگنے کے بعد اوور ختم ہوا تو دوسرے اینڈ سے سلیم الطاف انتخاب عالم کے پاس گئےجو گیند لگنے کی تکلیف سے نڈھال تھے۔

انہوں نے انتخاب عالم کو مخاطب ہوکر کہا کہ ’’ویلڈن کپتان‘‘۔ انتخاب عالم نے اس کا شکریہ ادا کرنے کی بجائے سلیم الطاف سے دریافت کیا باہر جانے اور پویلین کا راستہ کدھر ہے۔

یہ روداد سناکر شہباز شریف نے کہا کہ معیشت کو سنبھالنے کے لئے میں نے اپنے جسم پر ہر ضرب سہی ہے یہ سلسلہ اپریل 2022میں حکومت سنبھالنے کے بعد شروع ہوا میرے رفقاء آکر کہتے ہیں ’’ویلڈن‘‘ جواباً میں ان سے پوچھتا ہوں یہ تو بتائیں باہر نکلنے کا راستہ کدھر ہے۔ اس پر زور دار قہقہہ پڑا اور تقریب گاہ تالیوں سے گونج اٹھی۔

وزیراعظم جنہیں تقریر کے وسط میں ایک چٹ دی گئی خیال کیا جاتا ہے کہ یہ رمضان شوگر ملز میں ان کی اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کی بریت کے بارے میں اطلاع تھی شہباز شریف نے چٹ کو پڑھ کر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا تاہم ان کے جوش اور حس مزاح میں اضافہ ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ آج یہاں سردی بہت ہے اس لئے گرما گرم تقریر کر رہا ہوں اپنے رفقا ءکی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پروفیسر چوہدری احسن اقبال (وفاقی وزیر برائےمنصوبہ بندی و ترقیات) اکثر سرکاری اجلاس میں تاخیر سے آتے ہیں تو میرا تبصرہ ہوتا ہے کہ اقبال دیر سے آتا ہے۔

انہوں نے وفاقی وزیر کی صلاحیتوں اور محنت کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ وہ بھی بہت لائق فائق ہیں میرے گورنمنٹ کالج کے کلاس فیلو ہیں لیکن مجھ سے پانچ چھ سال سینئر ہیں اس پر دوبارہ قہقہہ پڑا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انتخاب عالم شہباز شریف انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

وزیراعظم کے عمران خان کیخلاف ہتک عزت کے دعوی پر سماعت، عطا تارڑ کا بیان قلمبند

سیشن کورٹ لاہور میں وزیراعظم شہباز شریف کے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف ہتک عزت کے دعوے پر سماعت ہوئی، بانی پی ٹی آئی کے وکیل سپریم کورٹ میں مصروفیت کے باعث پیش نہ  ہوسکے۔

شہباز شریف کی جانب سے وکلا نے مزید دستاویزات جمع کروانے کے لیے مہلت مانگ لی، ایڈیشنل سیشن جج نے وزیراعظم شہباز شریف کے دعوی پر سماعت کچھ دیر تک ملتوی کردی۔

پانامہ لیکس کے معاملے پر بانی پی ٹی آئی نے رشوت کا جھوٹا الزام عائد کیا، وزیراعظم شہباز شریف نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف سو کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کررکھا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی کے رُوبرو پیش ہوئے، وہ اپنا بیان قلمبند کرانے کے لیے پیش ہوئے۔

جونئیر وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارے سینئیر کونسل محمد حسین چوٹیا اسلام آباد مصروف ہیں، کیس کل تک کے لیے ملتوی کر دیا جائے ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔

معزز جج نے کہا کہ چیف بیان قلمبند کرانے دیں اس میں کیا اعتراض ہے، جونئیر وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارا اعتراض بیان کے پہلے لفظ سے ہے، بیان بھی سینئر وکیل کی موجود میں کرایا جائے، معزز جج نے ریمارکس دیے کہ ہم گواہ عطا تارڑ کا بیان قلمبند کر لیتے ہیں۔

عطااللہ تارڑ نے کہا کہ میرا نام عطااللہ تارڑ ہے، جو کہوںُ گا سچ کہوں گا سچ کے سوا کچھ نہیں کہوں گا اگر کچھ غلط بیانی کروں تو اللہ مجھ سے ناراض ہو،  درخواست کا تعلق بہت عزت دار گھرانے سے ہے،  ان کی سیاسی و سماجی خدمات پوری دنیا جانتی ہے، مدعی انیس سو اٹھاسی میں بطور ممبر پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے۔

عدالت نے مزید سماعت 15 نومبر تک ملتوی کردی۔

متعلقہ مضامین

  • 27 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کے ادارہ جاتی ڈھانچے کو مضبوط بنانے پر مشاورت جاری ہے، عطا تارڑ
  • بانی پی ٹی آئی کیخلاف 10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ، عطا تارڑ بطور گواہ پیش
  • عمران خان کی ہتک عزت کے دعویٰ کی سماعت: عطا تارڑ کا بیان عدالت میں درج
  • اُمید ہے بانی پی ٹی آئی کے خلاف ہتک عزت کے کیس میں ہمیں انصاف ملے گا: عطا تارڑ
  • وزیراعظم کے عمران خان کیخلاف ہتک عزت کے دعوی پر سماعت، عطا تارڑ کا بیان قلمبند
  • شہباز شریف نے آصف علی زرداری سے 27 ویں ترمیم پر حمایت مانگی ہے: شازیہ مری
  •  شہباز شریف پاکستان کے دورے پر بھی آتے ہیں
  • پی کے ایل آئی میں جگر کی پیوندکاری کے ایک ہزار آپریشن مکمل، وزیرِ اعظم کا اظہار تشکر
  • ’پی کے ایل آئی‘ کی بڑی کامیابی، عالمی ٹرانسپلانٹ مراکز کی صف میں شامل
  • بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے کوشاں، ہمیں مل کر ٹیکس چوری کے خلاف لڑنا ہوگا، احسن اقبال