Daily Mumtaz:
2025-09-18@16:14:06 GMT

حکومت کا ایک سال، انتخاب عالم، ڈینس للی اور شہباز شریف

اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT

حکومت کا ایک سال، انتخاب عالم، ڈینس للی اور شہباز شریف

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) یوم تعمیر وترقی حکومت کی اولین سالگرہ،انتخاب عالم، ڈینس للی اور شہباز شریف ،میں انتخاب عالم کی طرح جسم پر تیز ترین گیندیں کھاتارہا اور میرے پارٹنر کہہ رہے تھے ʼویلڈنʼ – تقریب کشت زعفران کا منظر بن گئی۔

وزیراعظم کو چٹ ملی، انکی تقریر میں جوش بھر گیا،سبزہ زار پر سخت سردی ہے میں گرما گرم تقریر کر رہا ہوں،پروفیسر احسن اقبال اکثر اجلاس میں تاخیر سے آتے ہیں میرا کہنا ہوتا “اقبال ہمیشہ دیر سے آتا ہے”چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال کی صلاحیتوں اور دیانت و محنت کو خراج تحسین ،ہم نے 2022 میں حکومت سنبھالی تو ملک داخلی طور پر ڈیفالٹ کر چکا تھا ہم نے سخت محنت سے اسے دیوالیہ ہونے سے بچا یا۔

پروفیسر احسن اقبال کا انکشاف،حکومت کی اولین سالگرہ کے حوالے سے جمعرات کو ایوان وزیراعظم کے سبزہ زار پر منعقدہ تقریب اس وقت کشت زعفران کا منظر پیش کرنے لگی جب ملک کے مختلف حصوں سے آئی کاروباری شخصیات اور ارکان پارلیمنٹ میں وزرا ءبھی شامل تھے۔

آسٹریلیا کے تیز ترین بائولر ڈینس للی اور پاکستان کے سابق ٹیسٹ کپتان انتخاب عالم کا پرتھ کے میدان میں پیش آیا واقعہ سناکر خود کو انتخاب عالم سے مشابہہ قرار دیا ۔

انہوں نے بتایا کہ پرتھ ٹیسٹ میں آخری دن کا کھیل جاری تھا اور پاکستان کی آخری جوڑی انتخاب عالم اور سلیم الطاف کی شکل میں کریز پر موجود تھی اوور بھی چند ہی رہ گئے تھے آسٹریلوی کپتان نے ڈینس للی کو بائولنگ دیدی جنہوں نے انتہائی تیز رفتاری سے انتخاب عالم کو گیند کرانے شروع کردیئے اس اوور کی تمام گیندیں ان کے جسم پر لگیں کندھے ، چھاتی، ر ان ، ٹانگوں اور سر پر لگنے کے بعد اوور ختم ہوا تو دوسرے اینڈ سے سلیم الطاف انتخاب عالم کے پاس گئےجو گیند لگنے کی تکلیف سے نڈھال تھے۔

انہوں نے انتخاب عالم کو مخاطب ہوکر کہا کہ ’’ویلڈن کپتان‘‘۔ انتخاب عالم نے اس کا شکریہ ادا کرنے کی بجائے سلیم الطاف سے دریافت کیا باہر جانے اور پویلین کا راستہ کدھر ہے۔

یہ روداد سناکر شہباز شریف نے کہا کہ معیشت کو سنبھالنے کے لئے میں نے اپنے جسم پر ہر ضرب سہی ہے یہ سلسلہ اپریل 2022میں حکومت سنبھالنے کے بعد شروع ہوا میرے رفقاء آکر کہتے ہیں ’’ویلڈن‘‘ جواباً میں ان سے پوچھتا ہوں یہ تو بتائیں باہر نکلنے کا راستہ کدھر ہے۔ اس پر زور دار قہقہہ پڑا اور تقریب گاہ تالیوں سے گونج اٹھی۔

وزیراعظم جنہیں تقریر کے وسط میں ایک چٹ دی گئی خیال کیا جاتا ہے کہ یہ رمضان شوگر ملز میں ان کی اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کی بریت کے بارے میں اطلاع تھی شہباز شریف نے چٹ کو پڑھ کر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا تاہم ان کے جوش اور حس مزاح میں اضافہ ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ آج یہاں سردی بہت ہے اس لئے گرما گرم تقریر کر رہا ہوں اپنے رفقا ءکی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پروفیسر چوہدری احسن اقبال (وفاقی وزیر برائےمنصوبہ بندی و ترقیات) اکثر سرکاری اجلاس میں تاخیر سے آتے ہیں تو میرا تبصرہ ہوتا ہے کہ اقبال دیر سے آتا ہے۔

انہوں نے وفاقی وزیر کی صلاحیتوں اور محنت کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ وہ بھی بہت لائق فائق ہیں میرے گورنمنٹ کالج کے کلاس فیلو ہیں لیکن مجھ سے پانچ چھ سال سینئر ہیں اس پر دوبارہ قہقہہ پڑا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انتخاب عالم شہباز شریف انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

شہباز شریف کی آج محمد بن سلمان سے ملاقات

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 ستمبر 2025ء) پاکستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی دعوت پر بدھ، 17 ستمبر کو سعودی عرب کا ایک روزہ سرکاری دورہ کریں گے۔ اس دورے میں وفاقی کابینہ کے اہم وزرا بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہوں گے۔

پاکستانی خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق دورے کے دوران شہباز شریف ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کریں گے جس میں پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا۔

دونوں رہنماؤں کی جانب سے خطے اور عالمی سطح پر باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلۂ خیال متوقع ہے۔

پاکستانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ دورہ مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو باضابطہ شکل دینے کا باعث بنے گا جو دونوں ممالک کے اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ دیرینہ برادرانہ تعلقات کو مزید وسعت اور گہرائی دی جائے۔

(جاری ہے)

پاکستانی وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب تاریخی تعلقات کے حامل ہیں جو مشترکہ ایمان، اقدار اور باہمی اعتماد پر قائم ہیں۔

وزیرِاعظم شہباز کا یہ دورہ دونوں رہنماؤں کو اس منفرد شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے اور عوام کی فلاح کے لیے نئے شعبوں میں تعاون تلاش کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔ پاکستان۔سعودی تعلقات

سعودی عرب، پاکستان کے اہم اسٹریٹیجک شراکت داروں میں سے ایک ہے۔

ریاض نے حالیہ برسوں میں اسلام آباد کے طویل معاشی چیلنجز کے دوران پاکستان کو نمایاں تعاون فراہم کیا ہے، جس میں بیرونی مالی معاونت اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے قرضہ جاتی پروگراموں میں مدد شامل ہے۔

پاکستانی وزیراعظم نے اس سال دو بار سعودی عرب کا دورہ کیا، پہلی بار 19 تا 22 مارچ کو اور دوسری بار پانچ تا چھ جون کو۔

رواں ہفتے دوحہ میں بھی پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان مختصر ملاقات ہوئی تھی۔

پاکستانی وزارت خارجہ کی طرف سے کہا گیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کا یہ دورہ دونوں ملکوں کی منفرد شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے اور تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرے گا، تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔

شہباز-ٹرمپ متوقع ملاقات

پاکستانی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے آئندہ اجلاس کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات متوقع ہے۔

شہباز شریف اگلے ہفتے نیویارک کا دورہ کریں گے۔ جہاں وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں اور خطاب بھی کریں۔ اجلاس کے موقع پر وہ کئی عالمی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے لیکن سب سے اہم ملاقات صدر ٹرمپ سے متوقع ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں فریقین رابطے میں ہیں اور شیڈول تقریباً طے پا چکا ہے۔ یہ کئی برسوں میں کسی پاکستانی وزیرِاعظم اور امریکی صدر کی پہلی ملاقات ہو گی۔

سابق صدر جو بائیڈن کے چار سالہ دور میں کسی بھی پاکستانی وزیرِاعظم کے ساتھ کوئی دو طرفہ ملاقات نہیں ہوئی۔ دراصل بائیڈن نے اپنے دورِ صدارت میں کسی بھی پاکستانی رہنما سے بات تک نہیں کی۔

پاکستان امریکہ تعلقات میں بہتری

شہباز اور ٹرمپ کی متوقع ملاقات میں دوطرفہ تعاون، علاقائی اور بین الاقوامی معاملات سمیت وسیع امور پر بات چیت ہو گی۔

صدر ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد پاکستان-امریکہ تعلقات میں ایک نئی جہت دیکھنے کو ملی ہے۔ جون میں ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں پاکستانی آرمی چیف فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر کی میزبانی کر کے ایک غیر معمولی قدم اٹھایا۔

یہ پہلا موقع تھا کہ کسی امریکی صدر نے پاکستانی فوج کے سربراہ کی میزبانی کی ہو۔

یہ ملاقات ایران-اسرائیل جنگ اور پاکستان-بھارت تنازع کے چند ہفتوں بعد ہوئی۔ اسلام آباد نے صدر ٹرمپ کے کردار کو کھل کر تسلیم کیا کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کرائی۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی پاکستان کے ساتھ گہرے روابط قائم کرنے کی کوششیں بدلتی ہوئی جغرافیائی حکمتِ عملی اور نایاب معدنیات میں گہری دلچسپی کا نتیجہ ہیں۔

حال ہی میں ایک امریکی کمپنی نے پاکستان کے فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کے ساتھ ایک مفاہمتی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے تاکہ قیمتی معدنیات کے شعبے میں تعاون کو آگے بڑھایا جا سکے۔

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • سیلاب سے متاثرہ کاشتکاروں کی مدد کررہے ہیں‘ وزیراعلیٰ سندھ
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات
  • شہباز شریف کی آج محمد بن سلمان سے ملاقات
  • 10 ارب ہرجانے کا کیس، شہباز شریف پر بانی کے وکیل کی جرح مکمل
  • وزیراعظم کی   آج سعودی ولی عہدسے اہم ملاقات طے
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ڈیجیٹلائزیشن کو وقت کی ضرورت قرار دیدیا
  • سیلاب سے نقصانات کا ابتدائی تخمینہ 10 دن میں مکمل کیا جائے گا، احسن اقبال
  • صیہونی مخالف اتحاد، انتخاب یا ضرورت!
  • کامیابی کا انحصار پالیسی استحکام، تسلسل اور قومی اجتماعی کاوشوں پر ہے،احسن اقبال
  • "یہ عرب-اسلامی سمٹ میں واحد ملک ہے جو ایٹمی طاقت ہے " قطر میں ہونے والے اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف کی تقریر سے قبل الجزیرہ کے اینکر کی جانب سے پاکستان کا تعارف