16 ویں کراچی لٹریچر فیسٹیول کا آغاز آج ہو گا
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
—تصویر بشکریہ فیس بک
آج 16 ویں کراچی لٹریچر فیسٹیول کا آغاز ہو گا جو اگلے 3 روز تک جاری رہے گا۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ لٹریچر فیسٹیول کی افتتاحی تقریب کے مہمانِ خصوصی ہوں گے۔
فیسٹیول کی انتظامیہ کے مطابق اس ادبی میلے میں 70 سے زائد سیشن اور 26 کتابوں کی رونمائی کی جائے گی، جبکہ 200 سےزائد ملکی اور غیر ملکی شرکاء شرکت کریں گے۔
شہرِ قائد میں جاری 15ویں کراچی لٹریچر فیسٹیول کا آج آخری روز ہے۔
لیٹریچر فیسٹیول میں آج مختلف پینل ڈسکشنز کا انعقاد کیا جائے گا، شام 7 بجے پاکستانی معیشت اور بزنس کلائمیٹ سے متعلق سیشن کا انعقاد ہو گا۔
مستقبل کی آوازوں کو فروغ دیتے ادبی ورثے سے متعلق پینل ڈسکشن بھی کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ 1940ء کی دہائی سے آج تک پاکستان کی فن و تعمیرات سے متعلق بھی ایک سیشن منعقد ہو گا۔
3 روزہ کراچی لٹریچر فیسٹیول 9 فروری تک جاری رہے گا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
امریکا میں ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں پر پابندی سے متعلق اولمپک کمیٹی کا اہم فیصلہ
امریکا کی اولمپک اور پیرا اولمپک کمیٹی نے ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں کو خواتین کے کھیلوں میں حصہ لینے سے روکنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
یہ اقدام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت اٹھایا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ مردوں کو خواتین کے کھیلوں میں شرکت سے روکا جائے تاکہ ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس خواتین کے کھیلوں میں حصہ نہ لے سکیں۔
امریکی اولمپک کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ نگرانی اور تعاون کا عمل جاری رکھے گی تاکہ خواتین کھلاڑیوں کے لیے ایگزیکٹو آرڈر 14201 اور ٹیڈ سٹیونز اولمپک اینڈ ایمیچور اسپورٹس ایکٹ کے مطابق محفوظ اور منصفانہ مقابلے کا ماحول یقینی بنایا جا سکے۔
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے رواں سال فروری میں اس حکم نامے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت انہوں نے اعلان کیا کہ ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں کو 2028 میں لاس اینجلس میں ہونے والے اولمپکس میں شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ اس حکم میں محکمہ انصاف سمیت تمام سرکاری اداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ٹرانس جینڈر لڑکیاں اور خواتین اسکول کی سطح پر خواتین کے کھیلوں میں حصہ نہ لے سکیں اور اس پابندی کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جا سکے۔
یہ فیصلہ امریکا میں جاری اس بحث کا حصہ ہے جس میں خواتین کے کھیلوں میں ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس کی شمولیت پر تحفظات کا اظہار کیا جاتا رہا ہے اور اس اقدام کو خواتین کے کھیلوں میں مقابلے کے مساوی مواقع فراہم کرنے کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔