لاہور : پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے کہا ہے کہ بہترین فارم والوں کو پہلی ترجیح دینی چاہیے، بہترین ٹیم کا انتخاب کیا گیا ہے ،خوشدل شاہ اور فہیم اشرف اچھی فارم میں ہیں۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمد رضوان کا کہنا تھاکہ چیمپئنز ٹرافی کا اسکواڈ سب کے سامنے ہے اورلازمی نہیں ہے کہ اسکواڈ میں تبدیلی کریں، ابھی ایسی کوئی بات نہیں کہ تبدیلی کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بہترین ٹیم کا انتخاب کیا گیا ہے، خوشدل شاہ کی حالیہ پرفارمنس اچھی رہی ہیں۔

رضوان کا کہنا تھاکہ کنڈیشنز کے مطابق پلیئنگ الیون کا انتخاب کریں گے، صائم ایوب کی کمی تو ہے کمبی نیشن بھی ڈسٹرب ہورہاہے، ابرار احمد پہلی ترجیح ہے اس لیے دوسرے اسپنرز کا نہیں سوچا، لاہور میں اوس کا عمل دخل ہوسکتا ہے 2 اسپنرزکام نہیں آسکتے۔

قومی کپتان کا مزید کہناتھاکہ بہترین فارم والوں کو پہلی ترجیح دینی چاہیے، خوشدل شاہ اور فہیم اشرف اچھی فارم میں ہیں، لیفٹ آرم اسپنر کی ضرورت تھی خوشدل شاہ بیٹنگ میں اچھے ہیں، فخر زمان بیمار تھے اس لیے ٹیم میں نہیں تھے اور کوئی وجہ نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ بہت عرصہ ہوگیا لاہورمیں نہیں کھیلے، تین ملکی سیریز میں یہاں کھیلنے کا فائدہ ہوگا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کا انتخاب خوشدل شاہ

پڑھیں:

سابق کپتان معین خان کا ایشیا کپ میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے رویے پر ردِ عمل

پاکستان کے سابق ٹیسٹ کپتان اور  سابق چیف سلیکٹر معین خان نے  ایشیا کپ میں بھارتی رویے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اس معاملے کو پرزور طریقے سے آئی سی سی کے سامنے اٹھائے، بھارت کے خلاف ہونے والے مقابلے میں میچ ریفری کے غیر پروفیشنل رویہ پر بھرپور ایکشن لیا جائے۔

مقامی ہوٹل میں منعقدہ تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ماضی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کی ذمہ داری ادا کرنے والے معین خان نے کہا کہ پی سی بی کو چاہیے کہ وہ آئی سی سی کے ساتھ اس معاملے کو اٹھائے اور پی سی بی کے سربراہ محسن نقوی چیئرمین ایشین کرکٹ کونسل کی حیثیت سے اپنے اختیارات کا استعمال کریں۔

میچ میں پاکستان کی ناقص پرفارمنس سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے معین خان نے کہا کہ میچ میں پاکستانی بیٹنگ لائن توقعات پر پورا نہیں اتری۔  بیٹرز نے میرٹ پر بیٹنگ نہیں کی،بیٹرز اپنی مرضی کے مطابق شارٹس کھیلتے رہے اور وکٹیں گنواتے رہے۔کرکٹ ایسے نہیں کھیلی جاتی جیسے ہمارے بیٹرز نے کھیلے۔

انہوں نے کہا کہ سینیر بیٹر بابر اعظم اور محمد رضوان کے متبادل موجود نہ تھے تو ان کو قومی ٹیم سے ڈراپ کیوں کیا گیا،ایسا لگتا ہے کہ بابر اعظم اور محمد رضوان کے ساتھ ذاتی دشمنی نبھائی گئی ہے۔ بابر اعظم اور محمد رضوان کے اسٹرائیک ریٹ دیکھنے والے پاکستان ٹیم میں موجود بیٹرز کے بھی اسٹرائیک ریٹ دیکھیں۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ پاکستان کو بھارت سے شکست ضرور ہوئی ہے لیکن وہ ایشیا کپ سے باہر نہیں ہوا۔اب بھی گرین شرٹس کے پاس کم بیک کرنے کا موقع ہے۔پاکستان ہمیشہ اچھی کارکردگی دکھا کر کھیل میں واپس آتا ہے۔ پاکستان اور بھارت ٹی ٹوئنٹی کی بہترین ٹیمیں ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • خاندانی نظام کو توڑنے کی سازش
  • بھارتی کپتان کی ایک اور گھٹیا حرکت، ایشیا کپ جیتنے پر محسن نقوی سے ٹرافی لینے سے انکار
  • وقف ترمیمی قانون پر عبوری ریلیف بنیادی مسائل کا حل نہیں ہے، علماء
  • زمین کے ستائے ہوئے لوگ
  • نیپال: روایتی ووٹنگ نہیں، سوشل میڈیا پر ہوگا وزیر اعظم کا انتخاب
  • روایتی ووٹنگ نہیں، سوشل میڈیا پر ہوگا وزیر اعظم کا انتخاب، نیپال
  • اسرئیلی وزیراعظم سے ملاقات : اسرائیل بہترین اتحاد ی، امریکی وزیرخارجہ: یاہوکی ہٹ دھرمی برقرار‘ حماس پر پھر حملوں کی دھمکی
  • سابق کپتان معین خان کا ایشیا کپ میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے رویے پر ردِ عمل
  • سرکاری ملازمین کے لیے اچھی خبر;تعلیم کیلیے خصوصی فنڈ فراہم کرنے کا فیصلہ
  • بھارتی ٹیم نے کس کے کہنے پر پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہیں ملایا؟ نام سامنے آگیا