خاندانی نظام کو توڑنے کی سازش
اشاعت کی تاریخ: 17th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جب سے ہوش سنبھالا ہے زندگی میں بہت سارے فارم بھرتے آئے ہیں۔ اسکول میں داخلہ لیتے وقت کا فارم،ب فارم،شناختی کارڈ کے لئے فارم،اسکول چھوڑنے کا فارم، پاسپورٹ کے لئے فارم، پھر کالج میں داخلے کے لئے فارم بھرے۔ یونیورسٹی میں داخلہ لیتے وقت بھی بھرا اور نکاح نامہ، ہسپتال میں داخلہ کے وقت فارم یہاں تک کے مرنے کے بعد بھی ہمارے گھر والے ایک فارم بھریں گے جس کی بنیاد پر ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے گاـ۔اور ان سب فارم میں ایک خانہ ہوتا ہے جس پر لکھا ہوتا ہے’’ولدیت‘‘یہ خانہ سب ہی فارم بھرنے والے بھرتے ہیں اور ایک عام سی چیز اسے لیتے ہیں-بلکہ کبھی چڑ بھی جاتے ہیں کہ ابو کا نام بھی لکھو تو ان کا شناختی کارڈ نمبر وغیرہ بھی- اور چونکہ ہم سب کو اپنے والد کا نام کیا ان کا بھی پورا شجر نسب معلوم ہوتا ہے لہذا ہمارے لئے یہ لکھنا ایک زندگی کے بہت سارے عام سے کاموں میں ایک کام ہے-اور یہ خانہ ایک عام خانہ ہے جسے ہم بھرتے ہیں-
لیکن درحقیقت یہ صرف ایک خانہ نہیں بلکہ خاندانی نظام کی بنیاد ہے-کہ جہاں کوئی بھی شترے بے مہار کی طرح آزاد نہیں کہ جو جی چاہے کرتا پھرے بلکہ اگر ایک ایک عورت یا مرد کو اپنی کچھ خواہشات پوری کرنی ہیں تو اسے ذمہ داریوں کو بھی ادا کرنے کے لئے تیار رہنا ہے-انھیں ایک پہلے “شادی”جیسے مقدس رشتے میں بندھنا ہے پھر اپنی خواہشات کی تکمیل کرنی ہے-اور عورت یا مرد جہاں کہیں کسی کے ساتھ بھی ایک چھت تلے نا رہیں بلکہ اس مقدس رشتے میں بندھنے کے بعد رہیں-تاکہ یہ ’’خاندانی نظام‘‘ ب رقرار رہے-تاکہ یہ “ولدیت “کا خانہ برقرار رہے-اس دنیا میں آنے والے فرد کو پتہ ہو کہ میرا باپ کون ہے؟؟؟کون ہے وہ فرد جو میری ذمہ داریاں ادا کرسکتا ہے-جو مجھے پیار و محبت دے سکتا ہے-اور اس نئے فرد کو دنیا میں لانے والے عورت اور مرد کو بھی اپنی حدود کا علم ہو-کہ کہیں بھی کسی کے ساتھ بھی اپنی خواہش پوری نہیں کرنی-کیونکہ یہ عورت پر بھی زیادتی ہے کہ خواہش کی تکمیل کے لئے ان انسانوں کی ذمہ داریاں اٹھائے کہ جن کے باپ کا ہی علم نہیں-جب ایک عورت کی زندگی میں پاکیزہ بندھن میں بننے والے شوہر کی بجائے اور کئی مرد ہوں گے تو کیا معلوم ان آنے والے بچوں کا’’باپ‘‘کون ہے ۔
عورت اور مرد پر ظلم کرنے کے لئے ان کا مستقبل برباد کرنے کے لئے “لازوال عشق “جیسے گندے پروگرام پیش کرنے کی تیاری آخری مرحلوں پر ہے-جس کی ہوسٹ عائشہ عمر نامی اداکارہ ہے-
اور حقیقتاً یہ پروگرام نہیں بلکہ مرد اور عورت کو گندگی کے دلدل میں پھنسانے کی سازش ہے-ان کی جوانیاں تو جوانیاں ان کے بڑھاپے خراب کا منصوبہ ہے تو ساتھ خاندانی نظام کو توڑنے کی سازش ہے-کیونکہ یہ باپ کا خانہ بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور حدیث ہے کہ “کسی آدمی کے سر میں کیل ٹھونس دی جائے یہ اس کے لیے اس سے بہتر ہے کہ وہ غیر محرم عورت کو چھوئے جو اس کے لیے حلال نہیں”ـ
لہذا اس پروگرام کو رپورٹ کریں تاکہ ہماری آگے کی نسلیں محفوظ رہ سکیں-
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ہیں بلکہ کے لئے ہے اور
پڑھیں:
شہباز شریف کی شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات، اسرائیلی جارحیت سوچی سمجھی سازش قرار
سعودی ولی عہد سے دوحہ میں ہونے والی ملاقات میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دنیا بھر کے مسلمان اسرائیلی جارحیت کے خلاف یک زبان ہیں، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اور گہرے برادرانہ تعلقات ہیں۔ انہوں نے مملکت سعودی عرب کی مستقل حمایت پر ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات ہوئی، وزیراعظم نے اسرائیلی جارحیت کو مشرق وسطیٰ کا امن تباہ کرنے کی سوچی سمجھی سازش قرار دیا۔دونوں راہنماؤں کے درمیان ملاقات دوحہ قطر میں عرب اسلامی ممالک سربراہی ہنگامی اجلاس کے موقع پر ہوئی۔ ملاقات میں اسرائیل کی جانب سے قطر کے خلاف کی جانے والی جارحیت سے پیدا ہونے والی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم آفس کے مطابق ملاقات کے دوران شہباز شریف نے اسرائیلی جارحیت کی سختی سے مذمت کی۔ وزیراعظم نے مشکل کی اس گھڑی میں امت مسلمہ کو اکٹھا کرنے پر سعودی ولی عہد کے قائدانہ کردار کو سراہا۔ شہباز شریف نے اقوام متحدہ سمیت تمام سفارتی محازوں پر پاکستان کی جانب سے مکمل حمایت کا یقین دلایا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل کا یہ اقدام سخت قابل مذمت ہے، یہ مشرق وسطیٰ میں امن کوششوں کو ناکام بنانے کی دانستہ کوشش ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ دنیا بھر کے مسلمان اسرائیلی جارحیت کے خلاف یک زبان ہیں، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اور گہرے برادرانہ تعلقات ہیں۔شہباز شریف نے مملکت سعودی عرب کی مستقل حمایت پر ولی عہد کا شکریہ ادا کیا، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور فیلڈ مارشل بھی ملاقات میں شریک تھے۔