شہباز شریف کی شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات، اسرائیلی جارحیت سوچی سمجھی سازش قرار
اشاعت کی تاریخ: 15th, September 2025 GMT
سعودی ولی عہد سے دوحہ میں ہونے والی ملاقات میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دنیا بھر کے مسلمان اسرائیلی جارحیت کے خلاف یک زبان ہیں، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اور گہرے برادرانہ تعلقات ہیں۔ انہوں نے مملکت سعودی عرب کی مستقل حمایت پر ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات ہوئی، وزیراعظم نے اسرائیلی جارحیت کو مشرق وسطیٰ کا امن تباہ کرنے کی سوچی سمجھی سازش قرار دیا۔دونوں راہنماؤں کے درمیان ملاقات دوحہ قطر میں عرب اسلامی ممالک سربراہی ہنگامی اجلاس کے موقع پر ہوئی۔ ملاقات میں اسرائیل کی جانب سے قطر کے خلاف کی جانے والی جارحیت سے پیدا ہونے والی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم آفس کے مطابق ملاقات کے دوران شہباز شریف نے اسرائیلی جارحیت کی سختی سے مذمت کی۔ وزیراعظم نے مشکل کی اس گھڑی میں امت مسلمہ کو اکٹھا کرنے پر سعودی ولی عہد کے قائدانہ کردار کو سراہا۔ شہباز شریف نے اقوام متحدہ سمیت تمام سفارتی محازوں پر پاکستان کی جانب سے مکمل حمایت کا یقین دلایا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل کا یہ اقدام سخت قابل مذمت ہے، یہ مشرق وسطیٰ میں امن کوششوں کو ناکام بنانے کی دانستہ کوشش ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ دنیا بھر کے مسلمان اسرائیلی جارحیت کے خلاف یک زبان ہیں، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اور گہرے برادرانہ تعلقات ہیں۔شہباز شریف نے مملکت سعودی عرب کی مستقل حمایت پر ولی عہد کا شکریہ ادا کیا، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور فیلڈ مارشل بھی ملاقات میں شریک تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسرائیلی جارحیت شہباز شریف ولی عہد
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کی صدر آصف زرداری سے اہم ملاقات، آزاد کشمیر میں حکومت سازی اور پاک افغان کشیدگی پر مشاورت
اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف نے صدرِ مملکت آصف علی زرداری سے ایوانِ صدر میں اہم ملاقات کی، جس میں سیاسی امور، آزاد کشمیر کی حکومت سازی اور پاک افغان کشیدگی سمیت کئی اہم معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں نہ صرف ملکی سیاسی صورتحال پر بات ہوئی بلکہ خطے میں بدلتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔ وزیراعظم نے صدر زرداری کو اپنے حالیہ دورۂ سعودی عرب کے نتائج اور دوطرفہ تعلقات میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا۔
ملاقات میں بلاول بھٹو زرداری، وزیر داخلہ محسن نقوی، سابق اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف، فاروق ایچ نائیک، طارق فضل چوہدری اور شیری رحمان بھی شریک تھے۔ اس کے علاوہ وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بھی اجلاس میں شرکت کی، جبکہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں آزاد کشمیر کی سیاسی صورتحال پر تفصیل سے بات چیت ہوئی، جہاں نئی حکومت کی تشکیل اور وزیراعظم آزاد کشمیر کے ممکنہ ناموں پر مشاورت کی گئی۔ شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ آزاد کشمیر میں حکومت سازی آئین اور قانون کے مطابق شفاف انداز میں ہونی چاہیے تاکہ سیاسی استحکام برقرار رہے۔
ملاقات میں پاک افغان سرحدی کشیدگی اور اس کے اثرات پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔ وزیراعظم نے صدر مملکت کو بتایا کہ حکومت افغانستان کے ساتھ سفارتی سطح پر رابطے میں ہے تاکہ سرحدی صورتحال کو مزید بگڑنے سے روکا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق ملاقات کا مجموعی ماحول خوشگوار اور مشاورتی تھا، اور دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ قومی یکجہتی، سیاسی استحکام اور علاقائی امن کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر کام کرنا ہوگا۔