پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ ایشیا کپ میچ میں پیش آنے والے ایک تنازع نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا  ۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کے طرزِ عمل پر سخت تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے انہیں آئندہ ماہ ہونے والی پاکستان-جنوبی افریقہ ہوم سیریز سے بھی ہٹانے کا مطالبہ کر دیا ۔
پی سی بی نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو باضابطہ خط کے ذریعے آگاہ کیا ہے کہ جنوبی افریقہ کی مینز ٹیم کے دورۂ پاکستان کے دوران اینڈی پائی کرافٹ کی بطور میچ ریفری تعیناتی پاکستان کو قبول نہیں۔

معاملہ کیا ہے؟
یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب ایشیا کپ کے پاک-بھارت میچ سے قبل ٹاس کے موقع پر میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ نے پاکستانی کپتان سلمان آغا کو ہدایت کی کہ ٹاس کے بعد شیک ہینڈ (مصافحہ) نہیں ہوگا۔ اس سے قبل انہوں نے پاکستانی میڈیا منیجر کو یہ بھی کہا تھا کہ یہ تمام مناظر “ریکارڈ” نہ کیے جائیں۔
میچ کے اختتام پر پاکستانی ٹیم منیجر نوید اکرم چیمہ نے اس رویے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا، جس پر ٹورنامنٹ ڈائریکٹر اینڈریو رسل نے جواب دیا کہ “بھارتی کرکٹ بورڈ کی ہدایات پر عمل کیا گیا ہے”، اور بعد میں یہ بات کہی گئی کہ یہ ہدایات دراصل بھارتی حکومت کی طرف سے آئی تھیں۔
 پاکستان کا سخت مؤقف
پی سی بی نے اس واقعے کو کرکٹ کی روح کے منافی قرار دیا ہے اور آئی سی سی کو واضح پیغام دیا ہے کہ اگر میچ ریفری کو تبدیل نہ کیا گیا تو پاکستان ایشیا کپ میں اپنے باقی میچز نہیں کھیلے گا۔
پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نے اس حوالے سے کہا کہ ہم نے آئی سی سی کو باضابطہ شکایت جمع کروائی ہے۔ میچ ریفری کا رویہ کرکٹ کے جذبے اور اصولوں کے خلاف تھا، ایسے اقدامات ناقابلِ قبول ہیں۔”
سیریز پر اثرات؟
جنوبی افریقہ کی ٹیم آئندہ ماہ آل فارمیٹ سیریز کے لیے پاکستان آنے والی ہے، جس میں اینڈی پائی کرافٹ کو میچ ریفری نامزد کیا گیا تھا۔ لیکن اب پاکستان نے کھل کر کہہ دیا ہے کہ وہ ان کی موجودگی میں یہ میچز قبول نہیں کرے گا۔
یہ تنازع ایشیا کپ اور پاکستان کی ہوم سیریز، دونوں پر اثر ڈال سکتا ہے، اور اس بات کا امکان ہے کہ آنے والے دنوں میں یہ معاملہ مزید شدت اختیار کرے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اینڈی پائی کرافٹ میچ ریفری ایشیا کپ پی سی بی

پڑھیں:

جماعت اسلامی کا احتجاجی مارچ ‘ ریڈ لائن منصوبہ فوری مکمل و حتمی تاریخ دینے کا مطالبہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251102-01-21
کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ حکومت کی نا اہلی ، ریڈ لائن بی آر ٹی کی مسلسل تاخیر کے باعث لاکھوں شہریوں ، طلبہ و طالبات ، دکانداروں و تاجروں کی مشکلات و پریشانیوں کے خلاف جماعت اسلامی پبلک ایڈ کمیٹی کی ریڈ لائن عوامی ایکشن کمیٹی کے تحت ہفتہ کو امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کی زیر قیادت مین یونیورسٹی روڈ پر بیت المکرم مسجد سے حسن اسکوائر تک احتجاجی مارچ کیا گیا اور سندھ حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ ریڈ لائن منصوبہ فی الفور مکمل اور حتمی تاریخ کا اعلان کیا جائے ۔ روزانہ سفر کرنے والے لاکھوں افراد کے لیے متبادل راستے بنائے جائیں ، تاجروں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے اور منصوبے کی تعمیر میں غیر معمولی تاخیر کے دوران جاں بحق و زخمیوں سمیت تمام متاثرین کو ہر جانہ ادا کیا جائے ، مارچ سے امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان ، نائب امیر کراچی و اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈووکیٹ ، امیر ضلع شرقی نعیم اختر ، ایکشن کمیٹی کے کنونیئر نجیب ایوبی و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔مارچ کے شرکا نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جس پر کراچی دشمنی بند کرو، ریڈ لائن فوری مکمل کرو،اہل کراچی کو ان کا حق دو ، سمیت دیگر نعرے درج تھے ۔ منعم ظفر خان نے حسن اسکوائر پر مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی بد ترین نااہلی اور کرپشن کا امتزاج ہے۔پیپلز پارٹی کو اس سے کوئی غرض نہیں کہ تاجروں کا روزگار تباہ ہو یا عام شہری اور طلبہ و طالبات شدید مشکلات و اذیت کا سامنا کریں ۔ کراچی وہ واحد شہر ہے جہاں منصوبے کی تکمیل کی کوئی حتمی تاریخ نہیں دی جاتی۔ منصوبے سے متاثرہ افراد کے لیے بھی کوئی انتظام نہیں کیا جاتا ۔ یونیورسٹی روڈ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور شہریوں کے لیے کوئی متبادل راستہ نہیں ، جن لوگوں کا کاروبار تباہ ہورہا ہے انہیں معاوضہ نہیں دیا جارہا بلکہ ٹھیکے والوں کے نام پر جعلی لسٹ بنائی جارہی ہے۔ ریڈ لائن منصوبے کی مسلسل تاخیر سے لاکھوں شہری متاثر ہورہے ہیں۔ گلشن اقبال کاروباری مرکز ہے، یہاں تعلیمی ادارے اور جامعات ہیں، ایشین ڈیولپمنٹ بینک نے اربوں روپے کے فنڈز دیے اور 2019 میں منصوبے پر کام شروع کیا گیا لیکن منصوبہ مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہا اور ہر بار نئی تاریخ دی جاتی ہے۔ جماعت اسلامی نے ریڈ لائن بی آر ٹی مکمل کرو مہم کا آغاز کردیا ہے جو تعمیر مکمل ہونے تک جاری رہے گی ، آج کا احتجاج علامتی ہے اگر مسائل حل نہ ہوئے تو اس سے بڑا احتجاج کریں گے۔ جدوجہد اور مزاحمت کو آگے بڑھائیں گے اور شہر کراچی کا مقدمہ لڑتے رہیں گے۔ کراچی کو قابض پیپلز پارٹی کی فسطائیت سے نجات دلانے کے لیے عوام جماعت اسلامی کا دست و بازو بنیں۔ سیف الدین ایڈووکیٹ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی 17 سالہ حکومت کراچی کے عوام کے لیے مسلسل مصیبت اور اذیت بنی ہوئی ہے ، پورے کراچی کو کھنڈر بنادیا ہے اور پوری یونیورسٹی روڈ کھدی پڑی ہے ، سندھ حکومت اربوں کھربوں روپے کا فنڈز لینے کے باوجود کام کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت کو صرف اور صرف کمیشن کی فکر ہے۔ ریڈ لائن منصوبے سے متاثرہ کسی بھی فرد کو معاوضہ ادا نہیں کیا گیا۔ٹھیکے والوں کی جعلی لسٹیں بنائی جا رہی ہیں لیکن اصل حق دار کو معاوضہ نہیں دیا جارہا۔نعیم اختر نے کہا کہ بی آر ٹی منصوبہ کرپشن اور نااہلی کا شاہکار ہے۔ منصوبہ صرف 6 فیصد لوگوں کی ضروریات پوری کرے گا۔ پنجاب کے منصوبے مقررہ وقت پر مکمل کردیے جاتے ہیں لیکن بی آر ٹی منصوبہ 3 سال سے مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت بے حس ہوچکی ہے اسے عوام کی پریشانی سے کوئی سروکار نہیں ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کی زیر قیادت مین یونیورسٹی روڈ پر ریڈ لائن بی آرٹی کی مسلسل تاخیر کے خلاف احتجاجی مارچ کیا جارہا ہے

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کرکٹ زندہ باد
  • جماعت اسلامی کا احتجاجی مارچ ‘ ریڈ لائن منصوبہ فوری مکمل و حتمی تاریخ دینے کا مطالبہ
  • ایشیاء میں بڑھتا معاشی بحران
  • کشمیر:بے اختیار عوامی حکومت کے ایک سال
  • بابر اعظم کا ٹی20 کرکٹ میں ایک اور ریکارڈ، روہت کے بعد کوہلی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا
  • چیئر مین پی سی بی کا ٹی ٹوئنٹی سیریز میں کامیابی پر قومی ٹیم کیلئے اہم پیغام
  • ویلڈن گرین شرٹس! ٹی20 سیریز جیتنے پر محسن نقوی کی قومی ٹیم کو مبارکباد
  • تنزانیہ میں الیکشن تنازع شدت اختیار کرگیا، مظاہروں میں 700 افراد ہلاک
  • ایشیا کپ رائزنگ اسٹارز: پاکستان اور بھارت کی ایمرجنگ ٹیمیں 16 نومبر کو آمنے سامنے
  • پاک بھارت ٹیمیں ایک بار پھر مد مقابل آنے کو تیار