پنجاب میں جلسے جلوسوں پر پابندی، دفعہ 144 نافذ
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
لاہور:پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے 8 فروری کو ہر قسم کے جلسے، جلوس، دھرنے اور احتجاج پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یہ اقدام امن و امان برقرار رکھنے اور شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ پنجاب کی وزارت داخلہ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سیکورٹی خدشات کے باعث عوامی اجتماعات دہشت گردوں کے لیے آسان ہدف بن سکتے ہیں جب کہ شرپسند عناصر احتجاج کی آڑ میں ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہو سکتے ہیں۔
ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دفعہ 144 کے نفاذ کا فیصلہ کابینہ کمیٹی برائے امن و امان اور صوبائی انٹیلی جنس کمیٹی کی سفارش پر کیا گیا تاکہ کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار صورتحال سے نمٹا جا سکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مارکیٹوں کے اوقاتِ کار میں پابندی نافذ، پنجاب حکومت کی نئی ہدایات
لاہور: پنجاب حکومت نے اسموگ اور فضائی آلودگی میں کمی کے لیے مارکیٹوں کے طے شدہ اوقات کار پر سختی سے عملدرآمد کرانے کا فیصلہ کر لیا۔پنجاب حکومت نے ستمبر 2023 کے جاری کردہ نوٹیفکیشن پر مکمل طور پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کر دی۔نوٹیفکیشن کے مطابق مارکیٹیں پیر سے ہفتہ تک رات 10 بجے بند کی جائیں گی۔ جبکہ اتوار کو دوپہر 2 بجے سے رات 10 بجے تک کاروباری سرگرمیوں کی اجازت ہو گی۔نوٹیفکیشن میں ریسٹورنٹس اور کیفے رات 11 بجے تک بند کرنے کی ہدایت کی گئی۔ تاہم جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو یہ رات 12 بجے تک کھلے رہ سکیں گے۔ہوم ڈیلیوری سروسز کو رات 2 بجے تک کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ جبکہ میڈیکل اسٹورز، تندور، دودھ کی دکانیں، اسپتال، لیبارٹریز، پٹرول پمپس اور پنکچر شاپس کو ان اوقات کار سے استثنیٰ حاصل ہو گا۔
دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ نے اتوار کو کمرشل سرگرمیاں مکمل بند کرنے کی تجویز دے دی۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ایک ماہ کے لیے اتوار کو تمام کمرشل سرگرمیاں بند کرنی چاہیئیں۔ شہر میں پانچ منٹ کے لیے بھی ٹریفک بند نہیں ہونی چاہیے۔