پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کو حل کرنے میں لیڈ کرنا چاہیے،نمائندہ ورلڈ بینک
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
اسلام آباد (صباح نیوز) نمائندہ ورلڈ بینک نے کہا ہے کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کو حل کرنے میں لیڈ کرنا چاہیے،پاکستان کو باہر کی دنیا کا انتظار نہیں کرنا چاہیے خود مسائل کا حل نکالنا چاہیے۔ بریتھ پاکستان انٹرنیشنل کلائمیٹ چینج کانفرنس دوسرے روز بھی جاری ہے، کانفرنس سے ورلڈ بینک، اقوام متحدہ، حکومتی لیڈران، سیاسی نمائندوں اور جوڈیشری سے منسلک لوگوں نے خطاب کیا۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نمائندہ ورلڈ بینک نے کہا کہ پاکستان اپنی جی ڈی پی کا سالانہ 9 فیصد نقصان موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے کررہا ہے جبکہ اپنی جی ڈی پی کا 6 فیصد نقصان اربن ٹرانسپورٹ کی وجہ سے برداشت کررہا ہے، موسمیاتی تبدیلیاں غریب لوگوں کا مسئلہ ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ورلڈ بینک
پڑھیں:
پاکستانی فضائی حدودکی بندش، بھارتی ایئر لائنز کو بھاری مالی نقصان کا سامنا
اسلام آباد( نیوزڈیسک)بھارتی ایئر لائنز کیلئے پاکستانی فضائی حدود بند کرنے کے بعد بھارت کوبڑے پیمانے پر بھاری مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی ائرلائنز کو مختلف ممالک کی پروازوں کیلئے یومیہ کروڑوں کے اضافی اخراجات کا سامنا کرنا پڑے گا
بھارت سے پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنیوالی دو طرفہ پروازوں کی یومیہ تعداد 70 سے 80 جبکہ بعض اوقات 100 سے تجاوز کرجاتی ہے۔بھارت سے پاکستانی فضائی حدود کے ذریعے یورپ، امریکہ، مڈل ایسٹ اور سینٹرل ایشیا کیلئے دو طرفہ پروازیں آپریٹ کی جاتی ہیں
پاکستانی فضائی حدود کو استعمال کرنے والی بھارتی ائرلائنز میں ائر انڈیا، ائر انڈیا ایکسپریس، اسپائس جیٹ، انڈیگو ائر اوت آکاسا ائر شامل ہیں ، بھارت کے لیے پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے والوں میں خصوصی اور کارگو پروازیں بھی شامل ہیں ۔
بھارتی ائر لائنز کے لئے پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے پروازوں کو 2 سے 3 گھنٹوں کا اضافی وقت درکار ہو گا،بندش سے بھارتی پروازوں کو دو متبادل روٹس استعمال کرنا ہوں گے ، ایک روٹ میں ممبئی اور دہلی سے سمندر کے اور پرواز کرتے مسقط اور دوحہ کا روٹ استعمال کرنا ہوگا
دوسرے روٹ کے لئے بھارتی پروازوں کو چین کی فضائی حدود پر انحصار کرنا ہو گا، بھاری پروازوں کو ان متبادل روٹس کے استعمال سے اضافی فیول کی مد میں کروڑوِں روپے روازنہ کے اضافی اخراجات کا سامنا ہو گا۔پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے والی پروازیں ممبئی، آحمد آباد، لکھنو، دہلی، گوا اور دیگر شہروں سے آپریٹ کی جاتی ہیں۔
مودی جی ڈرامہ بند کرو، اگر آپ انصاف نہیں دے سکتے تو کیاپاکستان سے مدد لیں؟ بھارتی فوجی کی دھائی