ملازمت پیشہ طبقے پر ٹیکسوں کے بوجھ میں مزید اضافے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
وفاقی حکومت کی جانب سے ملازمت پیشہ طبقے پر ٹیکسوں کے بوجھ میں مزید اضافے کا امکان ہے جبکہ رواں مالی سال2024-25 میں تنخواہ دار طبقے سے مجموعی طور پر 570 ارب روپے ٹیکس وصولی کا امکان ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس لحاظ سے تنخواہ دار طبقہ گزشتہ سال کے مقابلے میں تنخواہ دار طبقہ55 فیصد زیادہ ٹیکس اداکرے گا۔
ایف بی آر کے مطابق گزشتہ سال تنخواہ دار طبقے نے368ارب ٹیکس خزانے میں جمع کرایا، رواں مالی سال کے پہلے6 ماہ میں243ارب روپے وصول کیے گئے۔
بیان کے مطابق پچھلے سال کے پہلے 6 ماہ کے مقابلے میں ملازمین سے 300 فیصد زیادہ ٹیکس وصول کیے گئے ہیں۔
ایف بی آر کے مطابق پانچ سال پہلے تنخواہ دار طبقے سے سالانہ ٹیکس وصولی 129ارب روپے تھی، سال 20-2019میں 129ارب،21-2020 میں152ارب وصول کیے گئے جبکہ سال 22-2021 میں ٹیکس وصولی بڑھ کر 189 ارب ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق 2022،23 میں ملازمت پیشہ طبقے سے 264 ارب وصول کیے گئے۔ تنخواہ دار طبقہ ٹیکس دینے والا تیسرا بڑا شعبہ بن چکا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وصول کیے گئے تنخواہ دار ٹیکس وصول کے مطابق
پڑھیں:
پنجاب حکومت نے ملازمین کی ٹیکس کٹوتی سے متعلق نئی ترمیم متعارف کرادی
لاہور:پنجاب حکومت نے ملازمین کی ٹیکس کٹوتی سے متعلق نئی ترمیم متعارف کرادی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب فنانس ترمیمی بل 2025 میں حکومت پنجاب نے ملازمین کی ٹیکس کٹوتی کی نئی ترمیم متعارف کرائی ہے، جس کے تحت ہر سرکاری یا پرائیویٹ ادارے کا اکاؤنٹس افسر ٹیکس کٹوتی اور رقم خزانے میں جمع کروانے کا پابند ہوگا۔
بل کے متن کے مطابق اگر افسر غفلت برتے گا تو خود اس ٹیکس کی رقم ادا کرے گا۔
واضح رہے کہ کمپنی کی جانب سے ملازم کی تنخواہوں کی تفصیل نہ ہونے کے باعث ٹیکس چوری ہوتا تھا اور ٹیکس خود جمع کروانے والے متعدد اشخاص کم تنخواہ ظاہر کیا کرتے تھے۔
ترمیمی بل کے مطابق محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن قصوروار کے خلاف وصولی کا حکم جاری کرے گا۔ بل کا مقصد ٹیکس چوری روکنا اور سرکاری خزانے میں آمدنی بڑھانا ہے۔