نئے دور میں شمال مشرقی چین کے جامع احیاء کے اسٹریٹجک منصوبے پر مکمل عملدرآمد کیا جائے، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
بیجنگ () کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری، چین کے صدر اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ نےچین کے صوبہ جی لین کےشہر چھانگ چھون میں جی لین صوبائی پارٹی کمیٹی اور صوبائی حکومت کی ورک رپورٹ سنتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ شمال مشرقی چین کے جامع احیاء کے اسٹریٹجک منصوبے کو مکمل طور پر نافذ کرنا ضروری ہے اور ملک کی “پانچ اہم سلامتی” کو برقرار رکھنے میں شمال مشرقی چین کے اہم فرائض کو ثابت قدمی کےساتھ انجام دینا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اعلی معیار کی ترقی کو بنیاد کے طور پر سمجھتے ہوئےاصلاحات اور کھلے پن کو جامع طور پر آگے بڑھانے کے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، جدت طرازی کے ذریعے چینی طرز کی جدیدکاری کی تعمیر میں مزید کوششیں کرنی ہوں گی ۔
شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ اعلی معیار کی ترقی جدت طرازی اور صنعتی تعاون سے الگ نہیں ہے۔ہمیں ماحولیاتی تحفظ اور سبز اور کم کاربن پر مبنی ترقی کو مربوط کرنا اور منفرد وسائل کے ذریعے سیاحت کو فروغ دینا چاہیئے.
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکا آنیوالے تمام غیر ملکیوں کو اب 250 ڈالرز اضافی ویزا فیس دینا ہوگی
امریکی ماہر قانون کے مطابق یہ اضافی ویزا فیس دراصل ایک طرح کا سیفٹی ڈپازٹ ہے۔ جو ویزا مدت کی تکمیل کے بعد واپس جانے والوں کو واپس کر دیا جائے گا۔ تاہم 250 ڈالرز کی واپسی خودکار نہیں ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا آنے والے تمام غیر ملکیوں کو اب 250 ڈالرز اضافی ویزا فیس دینا ہوگی۔ یہ ویزا فیس ہر وہ مسافر ادا کرے گا، جو نان امیگرینٹ ویزا کیلئے اپلائی کرے گا۔ اس میں سیاحت، تجارت اور حصول علم کے لیے عارضی طور پر امریکا آنے والے لوگ شامل ہوں گے۔ امریکی میڈیا کے مطابق ویزا شرائط پر مکمل عمل درآمد کی صورت میں امریکا سے واپس جانے والے فرد کو یہ ویزا فیس واپس کر دی جائے گی۔
امریکی ماہر قانون کے مطابق یہ اضافی ویزا فیس دراصل ایک طرح کا سیفٹی ڈپازٹ ہے۔ جو ویزا مدت کی تکمیل کے بعد واپس جانے والوں کو واپس کر دیا جائے گا۔ تاہم 250 ڈالرز کی واپسی خودکار نہیں ہوگی۔ ویزہ لینے والے شخص کو ثابت کرنا ہوگا کہ اس نے ویزا شرائط کی مکمل پاسداری کی ہے۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اس اضافی ویزا فیس کی واپسی کا طریقہ کار کیا ہوگا۔؟ اضافی ویزا فیس "ون بگ بیوٹی فل بل ایکٹ" کے تحت لگائی گئی ہے۔