WASHINGTON:

اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے فلسطین کو اسرائیل کی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے تجویز دی ہے کہ سعودی عرب کو اپنے ملک کے اندر فلسطینی ریاست بنانی چاہیے۔

خبرایجنسی انادولو کی رپورٹ کےمطابق بینجمن نیتن یاہو نے اسرائیلی نیوز چینل 14 کو انٹرویو کے دوران کہا کہ سعودی حکومت سعودی عرب کے اندر فلسطینی ریاست بنا سکتی ہے، ان کے پاس بہت زیادہ زمین ہے۔

نیتن یاہو سے سوال کیا گیا کہ آیا سعودی عرب سے تعلقات قائم کرنے کے لیے فلسطینی ریاست ضروری ہے تو انہوں نے اس تجویز کو یکسر مسترد کردیا اور کہا کہ فلسطینی ریاست اسرائیل کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ خاص طور پر 7 اکتوبر کے بعد کوئی فلسطینی ریاست نہیں، کیا آپ جانتے ہیں وہ کیا ہے، ایک فلسطینی ریاست تھی، جس کو غزہ کہا جاتا تھا، غزہ میں حماس کی حکومت تھی اور فلسطینی ریاست تھی اور دیکھیں ہم نے کیا حاصل کرلیا۔

اسرائیلی وزیراعظم نے ایک مرتبہ دہراتے ہوئے فلسطینی ریاست بنانے کی تجویز کو یکسر مسترد کردیا۔

نیتن یاہو نے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات قائم ہونے سے متعلق بھی بتایا اور کہا کہ یہ تعلقات جلد ہی قائم ہوں گے، میرے خیال میں اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان امن نہ صرف ممکن ہے بلکہ میرے خیال میں یہ ہونے جا رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق دوسری جانب سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے بینجمن نیتن یاہو کا بیانیہ مسترد کردیا اور دہرایا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات اسی صورت قائم ہوسکتے ہیں جب فلسطینی ریاست وجود میں آتی ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو اس وقت امریکی دورے پر ہیں اور ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد کسی بھی غیرملکی رہنما کا یہ پہلا دورہ ہے اور اس دوران انہوں نے ٹرمپ کے ساتھ پریس کانفرنس بھی کی تھی جہاں ٹرمپ نے غزہ پر قبضے کا بھی اعلان کیا تھا۔

مصر کا اظہار مذمت

ادھر مصر نے بھی اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نتین یاہو کی تجویز کی مذمت کی ہے اور اس بیان کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیا ہے۔

مصر کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ یہ تجویز براہ راست سعودی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے اور سعودی عرب کی سیکیورٹی مصر کے لیے سرخ لکیر ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو فلسطینی ریاست کے لیے کہا کہ

پڑھیں:

پوپ کا غزہ پر موقف، کوئی اعلی اسرائیلی عہدیدار آخری رسومات میں شریک نہیں ہو گا

پوپ کا غزہ پر موقف، کوئی اعلی اسرائیلی عہدیدار آخری رسومات میں شریک نہیں ہو گا WhatsAppFacebookTwitter 0 25 April, 2025 سب نیوز

روم (سب نیوز )پوپ فرانسس کی آخری رسومات میں اسرائیل کا کوئی اعلی عہدیدار شریک نہیں ہو گا بلکہ آخری رسومات میں اسرائیل کی نمائندگی ویٹیکن میں اس کے سفیر یارون سیدمان کریں گے۔غزہ پر اسرائیل جارحیت کے خلاف پوپ کے بیانات کے سبب اسرائیل اور وٹیکن میں دوریاں رہی ہیں۔بدھ کی شام تک وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے پوپ فرانسس کی وفات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا اور نہ ہی وزارت خارجہ نے کوئی بیان جاری کیا۔

دنیا کے بیشتر اہم ممالک پوپ فرانسس کی آخری رسومات میں اپنے سربراہان مملکت، وزرائے اعظم یا شاہی نمائندوں کو بھیج رہے ہیں، لیکن اے ایف پی کے مطابق اسرائیل کی نمائندگی صرف ویٹیکن میں اس کے سفیر کریں گے۔26 مئی 2014 کو پوپ فرانسس یروشلم کے نوٹر ڈیم سینٹر میں ملاقات کے دوران اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نتن یاہو کے ساتھ کھڑے ہیں (روئٹرز)

اسرائیل اور پوپ فرانسس کے درمیان تعلقات اس وقت سے کشیدہ تھے جب سات اکتوبر 2023 کے بعد غزہ پر اسرائیل نے جارحیت کا آغاز کیا۔پوپ نے اگرچہ حماس کے حملے کی مذمت کی لیکن ساتھ ہی وہ غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں پر بھی مسلسل تنقید کرتے رہے، اور ایک موقعے پر انہوں نے اسے سفاکی قرار دیا۔کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس 21 اپریل 2025 کو 88 سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔ ان کی آخری رسومات کا آغاز 26 اپریل دوپہر کو ہو گا۔

ماہرین کے مطابق پوپ فرانسس کی وفات پر اسرائیل کا سرکاری ردعمل محتاط رہا ہے۔اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے پوپ فرانسس کی وفات پر تعزیت بھی خاصی دیر سے کیا اور ان کے دفتر سے جمعرات کی شب ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا گیا کہ ریاست اسرائیل پوپ فرانسس کی موت پر کیتھولک چرچ اور دنیا بھر کی کیتھولک برادری کے ساتھ گہرے رنج و غم کا اظہار کرتی ہے۔ خدا انہیں ابدی سکون عطا کرے۔

اسرائیل کی وزارت خارجہ نے بدھ کو خبر رساں ادارے اے ایف پی کو تصدیق کی کہ پوپ فرانسس کی آخری رسومات میں ملک کی نمائندگی ویٹیکن میں اس کے سفیر یارون سیدمان کریں گے۔اسرائیلی صدر اسحاق ہرتصوغ، جن کا عہدہ زیادہ تر علامتی نوعیت کا ہے، پوپ کی وفات پر ردعمل ظاہر کرنے والے پہلے عالمی رہنماں میں شامل ہیں۔ انہوں نے پوپ فرانسس کو گہری مذہبی عقیدت اور بے پایاں ہمدردی رکھنے والا انسان قرار دیا۔

پیر کو پوپ فرانسس کی وفات کا اعلان ہونے کے فورا بعد، اسرائیلی حکومت کی جانب سے ایکس پر تصدیق شدہ Israel@ اکانٹ سے ایک پیغام جاری کیا گیا کہ پوپ فرانسس، خدا آپ کو ابدی سکون دے۔ آپ کی یاد باعث برکت ہو۔ اس پیغام کے ساتھ پوپ کی بیت المقدس میں مغربی دیوار پر حاضری کی تصویر بھی شیئر کی گئی۔ بعد میں یہ پوسٹ بغیر کسی وضاحت کے ہٹا دی گئی۔ وزارت خارجہ کے حکام نے کہا کہ اس پیغام کی اشاعتغلطی تھی۔ اس سے قبل اسرائیل کے سابق صدر موشے کاتساو اور سابق وزیر خارجہ سلوان شالوم 2005 میں پوپ جان پال دوم کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے گئے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپہلگام واقعہ: بھارتی پولیس اسٹیشن میں دائر ایف آئی آر سے مودی حکومت کا جھوٹ بے نقاب پہلگام واقعہ: بھارتی پولیس اسٹیشن میں دائر ایف آئی آر سے مودی حکومت کا جھوٹ بے نقاب پہلگام واقعہ؛ پاکستانی عوام کا سوشل میڈیا پر بھارتی میڈیا کو بھرپور جواب وزیراعظم کی پی آئی اے نجکاری کا عمل شفاف اور سرمایہ کاروں کو اعتماد میں لینے کی ہدایت نہروں کا معاملہ: مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی کو طلب غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ملزم گرفتار سورج بھی آگ برسانے لگا، گرمی کی شدید لہر آنے کا امکان، محکمہ موسمیات نے خبردار کردیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ ابتک کتنے لاکھ فلسطینی بے گھر ہو ئے؟ اقوام متحدہ نے بتا دیا
  • نیتن یاہو ، مودی گٹھ جوڑ ، 20اسرائیلی اہلکار مقبوضہ کشمیر پہنچ گئے
  • فلسطین سے دکھائوے کی محبت
  • مقبوضہ فلسطینی علاقوں انسانی صورتحال انتہائی تشویشناک، رپورٹ
  • نیتن یاہو اور مودی کا گٹھ جوڑ بے نقاب، 20 اسرائیلی اہلکار مقبوضہ کشمیر پہنچ گئے
  • نیتن یاہو اور مودی کا گٹھ جوڑ بے نقاب، 20 اسرائیلی اہلکار مقبوضہ کشمیر پہنچ گئے
  • پوپ کا غزہ پر موقف، کوئی اعلی اسرائیلی عہدیدار آخری رسومات میں شریک نہیں ہو گا
  • غزہ پر مستقل قبضے کا اسرائیلی خواب
  • ایران پوری "انسانیت" کیلئے خطرہ ہے، "نیتن یاہو" کی ہرزہ سرائی
  • عالمی عدالت نے نیتن یاہو کو گرفتار کرنے کا حکم دیا، مگر اس فیصلے کا احترام امریکا سمیت کوئی نہیں کررہا، فضل الرحمان