وفاقی وزیر خزانہ کا پاک برطانیہ تعلقات کو مزید پائیدار بنانے کی خواہش کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
لزبن (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پاک برطانیہ تعلقات کو مزید پائیدار بنانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
وزیر خزانہ و سینیٹر محمد اورنگزیب نے پرتگال میں برطانیہ کے پارلیمانی انڈر سیکرٹری آف سٹیٹ برائے مشرق وسطی، پاکستان اور افغانستان ہمیش فاکنر سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران محمد اورنگزیب نے پاکستان اور برطانیہ کے مابین باہمی اعتماد اور شراکت داری پر مبنی قریبی اور گرمجوشانہ تعلقات کا اعادہ کیا۔
وزیر خزانہ نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم اور پائیدار بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔
ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور بالخصوص پاکستان میں توانائی، معدنیات اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع پر گفتگو ہوئی، باہمی تعلقات کے فروغ میں عوامی رابطوں اور پاکستانی تارکین وطن کے کردار کو سراہا گیا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاک ایران باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ پاکستان اورایران نے دوطرفہ تجارت کو10ارب ڈالرسالانہ کرنے کے عزم کااعادہ کرتے ہوئے تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبے میں ٹیرف اور غیر ٹیرف رکاوٹوں کے خاتمے، بارڈر مارکیٹس کو فعال کرنے اور باقاعدہ کاروباری اجلاسوں کے فروغ پر زوردیا ہے، دونوں ممالک نے توانائی اور بنیادی ڈھانچہ کے شعبے میں بجلی کے تبادلے کو بڑھانے، گوادر کے لئے 220 کے وی ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر دوبارہ شروع کرنے اور قابلِ تجدید توانائی منصوبوں کی تلاش پربھی اتفاق کیاہے۔
وزارت اقتصادی امورکی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق پاکستان اور ایران کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کا 22واں اجلاس 15 تا 16 ستمبر اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ اجلاس دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، تجارتی اور ثقافتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی جانب اہم قدم ثابت ہوا جس نے باہمی خوشحالی اور دوطرفہ تعاون کے فروغ کے عزم کو اجاگر کیا۔
پاکستانی وفد کی قیادت وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان جبکہ ایرانی وفد کی سربراہی وزیر برائے سڑکیں و شہری ترقی فرزانہ صادق نے کی۔ اجلاس میں دوطرفہ تعلقات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور مستقبل کے تعاون کے لئے جامع فریم ورک پر اتفاق کیا گیا۔ اس موقع پر دونوں وزرا نے اپنی اپنی حکومتوں کی جانب سے پروٹوکولز پر دستخط کئے۔
دونوں ممالک کے درمیان زراعت اور ماحول کے میدان میں ویٹرنری صحت، کیڑوں پر قابو پانے، زرعی بیج و آلات میں تعاون کے معاہدوں پر عملدرآمد، ریت و گرد کے طوفانوں اور مینگرووز کے تحفظ جیسے ماحولیاتی چیلنجز کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر بھی اتفاق کیا گیا اور ٹرانسپورٹ اور رابطہ کاری کے شعبے میں سڑک، ریل، فضائی اور بحری روابط کو مزید بہتر بنانے پر زور دیا گیا۔ اس میں ریلوے کارگو کی مقدار بڑھانے، فضائی نیوی گیشن خدمات کو بہتر بنانے اور زائرین کے لیے بحری جہازوں کے ذریعے سفر کی سہولت پر غور شامل ہے۔