پشاور: ٹیچر طلباء کی شرارتوں سے تنگ آکر پولیس کے پاس پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
— فائل فوٹو
پشاور کے تھانا یکہ توت میں طلباء کے خلاف ٹیچر نے درخواست جمع کرا دی۔
پولیس کے مطابق طلباء کو سمجھا سکتے ہیں لیکن ان پر سخت کارروائی نہیں کرسکتے۔
دوسری جانب ٹیچر کا کہنا ہے کہ طلباء کی شرارتوں کی وجہ سے میں ڈیوٹی نہیں کر پاتا، محکمہ تعلیم میرا تبادلہ کسی اور اسکول میں کردے۔
ٹیچر کا کہنا ہے کہ پولیس نے طلباء کے والدین کو بلا کر معاملہ حل کرنے کی کوشش کی تھی۔
فیصل کامران کے مطابق پولیس اہلکار کے خلاف سخت قانونی اور محکمانہ کارروائی ہوگی۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کے گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری اسکول میں طلباء کی جانب سے استاد کو ہراساں کرنے کا منفرد واقعہ سامنے آیا تھا۔
ذرائع کے مطابق متاثرہ استاد نے کہا تھا کہ طلباء مجھ پر آوازیں کستے اور نازیبا الفاظ کا استعمال کرتے ہیں۔
ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر پشاور عرفان علینے نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کراچی، گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
کراچی:گلشن معمار میں کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کے واقعے میں پولیس اہلکار صدام حسین شہید ہوگیا۔
ترجمان ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ویسٹ کراچی کے مطابق تھانہ گلشن معمار کے علاقے کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، جہاں پولیس اہلکار شہید ہوگیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فائرنگ سے شہید ہونے والا پولیس کانسٹیبل صدام حسین تھانہ گلشن معمار میں تعینات تھا اور ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس اہلکار پنکچر کی دکان پر اپنی موٹرسائیکل کا پنکچر لگوا رہا تھا، اسی دوران سفید آلٹو کار میں سوار 4 نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار شہید ہوگیا جبکہ ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔
مزید بتایا گیا کہ شہید ہونے والا پولیس اہلکار رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی کا گن مین تھا، ڈیوٹی سے چھٹی کر کے گھر جا رہا تھا کہ فائرنگ کا نشانہ بنا۔
ترجمان نے بتایا کہ پولیس نے جائے وقوع سے 5 خولز 9 ایم ایم اور ایک خول 30 بور قبضے میں لیا ہے، ایس ایچ او گلشن معمار شہید اہلکار کے ہمراہ اسپتال روانہ ہوگئے ہیں جبکہ واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کررہے ہیں۔
صوبائی وزیر داخلہ ضیا لنجار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ایس ایس پی ویسٹ فی الفور مکمل ابتدائی پولیس اقدامات سے آگاہ کریں۔
وزیر داخلہ سندھ نے ہدایت کی ہے کہ شہادتوں اور عینی شاہدین کے بیانات کی روشنی میں تفتیش کامیاب بنائی جائے، شہید کانسٹیبل کے گھر جائیں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ کچھ وقت شیئر کریں۔
ضیا الحسن لنجارنے کہا کہ پولیس کے قتل میں ملوث اب تک گرفتار ملزمان کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا جائے اور کامیاب تفتیش اور واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک ماہر اور باصلاحیت افسر کو دیا جائے۔