— فائل فوٹو

پشاور کے تھانا یکہ توت میں طلباء کے خلاف ٹیچر نے درخواست جمع کرا دی۔

پولیس کے مطابق طلباء کو سمجھا سکتے ہیں لیکن ان پر سخت کارروائی نہیں کرسکتے۔

دوسری جانب ٹیچر کا کہنا ہے کہ طلباء کی شرارتوں کی وجہ سے میں ڈیوٹی نہیں کر پاتا، محکمہ تعلیم میرا تبادلہ کسی اور اسکول میں کردے۔

ٹیچر کا کہنا ہے کہ پولیس نے طلباء کے والدین کو بلا کر معاملہ حل کرنے کی کوشش کی تھی۔

لاہور: گداگر خاتون سے پولیس اہلکار کی زیادتی

فیصل کامران کے مطابق پولیس اہلکار کے خلاف سخت قانونی اور محکمانہ کارروائی ہوگی۔

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کے گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری اسکول میں طلباء کی جانب سے استاد کو ہراساں کرنے کا منفرد واقعہ سامنے آیا تھا۔

ذرائع کے مطابق متاثرہ استاد نے کہا تھا کہ طلباء مجھ پر آوازیں کستے اور نازیبا الفاظ کا استعمال کرتے ہیں۔

ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر پشاور عرفان علینے نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

کراچی: لیاری گینگ وار کے 3 ملزمان زخمی حالت میں گرفتار، پولیس اہلکار بھی زخمی

کراچی:

سی آئی اے کے اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو)  پولیس نے بلدیہ اور مرزا آدم خان روڈ پر دو الگ الگ مقابلوں میں لیاری گینگ وار کے اہم کارندوں کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا، جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوا۔

تفصیلات کے مطابق ترجمان ایس ایس پی ایس آئی یو کے مطابق، کارروائی بلدیہ ٹاؤن گلشن مزدور کے علاقے میں کی گئی، جہاں پولیس کا ملزمان سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ مقابلے کے دوران دو ملزمان وزیر اور اظہر زخمی حالت میں گرفتار کیے گئے، جبکہ ان کی فائرنگ سے پولیس اہلکار نعیم بھی زخمی ہوا۔

ترجمان کے مطابق گرفتار ملزمان کے قبضے سے دو پستول، موٹر سائیکل، چار لاکھ روپے نقدی اور 60 لاکھ روپے مالیت کی تنزانیہ نامی منشیات برآمد کی گئی۔ دونوں ملزمان کا تعلق لیاری گینگ وار کمانڈر کاشف ڈاڈا اور وسیع اللہ لاکھوں گروہ سے ہے، جو پاک کالونی اور پرانا گولی مار میں منشیات اور بھتہ خوری کا نیٹ ورک چلا رہے تھے۔

اس سے قبل مرزا آدم خان روڈ کے قریب پر بھی لیاری گینگ وار کے گینگسٹرز کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی، جہاں پولیس کا بھتہ خور گروہ سے مقابلہ ہوا۔ مقابلے کے دوران شکیل عرف بادشاہ گروہ کا اہم کارندہ ابو حریرہ زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا، جبکہ اس کا دوسرا ساتھی فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگیا۔ زخمی ملزم ابو حریرہ سے پستول اور گولیاں برآمد کی گئیں۔

ترجمان ایس آئی یو پولیس کے مطابق، ابو حریرہ شکیل بادشاہ کے لیے بھتہ وصولی کرتا تھا۔ شکیل بیرونِ ملک بیٹھ کر لیاری گینگ وار کا گروہ چلا رہا ہے۔ گینگسٹر شکیل نے دودھ کے بیوپاری سے 30 لاکھ روپے بھتے کا مطالبہ کیا تھا، بھتہ نہ دینے پر جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی گئی۔

 اس واقعے کا مقدمہ تھانہ کلری میں درج کیا گیا تھا ۔ تینوں زخمیوں کو طبی امداد اور قانونی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ایس آئی یو کی جانب سے لیاری گینگ کمانڈر شکیل عرف بادشاہ کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: لیاری گینگ وار کے 3 ملزمان زخمی حالت میں گرفتار، پولیس اہلکار بھی زخمی
  • کراچی: بھائی کی ضمانت کیلئے 3 سالہ بچی اغوا کرنے والا ملزم گرفتار
  • کراچی؛ پولیس مقابلے میں ہلاک و زخمی ڈکیت ایس پی یو اہلکار کی شہادت میں ملوث نکلے
  • پولیس اہلکار اسپتال کے باتھ روم میں خواتین کی نازیبا تصاویر بناتے پکڑا گیا
  • لاہور: سی سی ڈی اہلکار بن کر شہری کو اغوا کرنے والے 3 پولیس ملازمین گرفتار
  • وزیراعلیٰ مریم نواز کی میٹرک میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلباء کو مبارکباد
  • کراچی، سڑکوں پر موت کا رقص جاری، ٹریلر کی زد میں آ کر پاک بحریہ کا اہلکار جان بحق
  • پشاور؛ گاڑی نے خاتون کو کچل دیا، ملزم گرفتار
  • خیبر پختونخوا: ڈیوٹی سے انکار پر 42 پولیس اہلکار معطل
  • کراچی: سی ویو پر خطرناک ڈرفٹنگ کرنے والا شخص گرفتار، گاڑی ضبط