نیو یارک: چڑیا گھروں میں ہلاک ہونے والے 15 پرندوں کے فلو سے متاثر ہونے کا شبہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک — امریکہ کے شہر نیو یارک میں چڑیا گھروں کےانتظامات چلانے والے ادارے نے ہلاک ہونے والے کم سے کم تین اور ممکنہ طور پر 15 تک پرندوں کے فلو سے متاثر ہونے کا شبہ ظاہر کیا ہے۔
وائلڈ لائف کنزرویشن سوسائٹی کا کہنا ہے کہ کوئنز چڑیا گھر میں تین بطخیں وائرس کے سبب ہلاک ہوئیں جبکہ ادارے کے مطابق برونکس چڑیا گھر میں ہلاک ہونے والی تین بطخوں اور نو جنگلی پرندوں کی لیب ٹیسٹ رپورٹس آنا ابھی باقی ہیں۔
حکام کے مطابق ہلاک ہونے والے پرندے اویویئن فلو یا پرندوں میں پھیلنے والے زکام سے متاثر تھے۔
امریکی خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق ادارے نے بتایا ہے کہ پچھلے دو ہفتوں کے دوران احتیاطی طور پر کمزور پرندوں کو پارکس میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
اس سے قبل جمعے کو ریاست نیو یارک کے عہدے داروں نے برونکس، بروکلن اور کوئنز چڑیا گھروں میں وائرس کی تشخیص کے بعد شہروں میں واقع پرندوں کی مارکیٹس ایک ہفتے کے لیے بند کرنے کا حکم دیا تھا۔
No media source currently available
ریاست نیو یارک کی گورنر کیتھی ہوکل کا کہنا ہے کہ فی الحال صحت عامہ کو فوری خطرہ لاحق نہیں ہے اور احتیاطی طور پر حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ ایویئن زکام سے امریکہ میں کئی فارم متاثر ہوئے ہیں جس کے باعث ہزاروں پرندوں تلف کیا جاچکا ہے۔
بڑے پیمانے پر پرندوں کو تلف کرنے کی وجہ سے امریکہ میں انڈوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
امریکہ میں بیماریوں کی روک تھام کے ادارے سینٹر فور ڈیزیز اینڈ کنٹرول اینڈ پروینشن (سی ڈی سی ) کا کہنا ہے کہ وائرس سے عوام کو کم درجے کا خطرہ ہے۔
سی ڈی سی کے مطابق امریکہ میں انسانوں کے برڈ فلو سے متاثر ہونے کے 67 کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے کوئی کیس بھی نیو یارک سے رپورٹ نہیں ہوا ہے۔
اس رپورٹ کے لیے ایسوسی ایٹڈ پریس سے معلومات لی گئی ہیں۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل امریکہ میں ہلاک ہونے سے متاثر کے مطابق نیو یارک
پڑھیں:
کوئٹہ، علامہ مقصود ڈومکی کی شہدائے مچھ کے گھروں پر حاضری
شہداء کے اہلخانہ سے ملاقات کے موقع پر علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین شہداء کے پاکیزہ مشن اور مظلوموں کے حقوق کی جنگ کو کبھی فراموش نہیں کریگی۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے عید قربان کے بابرکت موقع پر سانحۂ مچھ کے شہداء کے لواحقین کے گھروں پر حاضری دی، انہیں عید کی پرخلوص مبارکباد پیش کی اور بچوں میں تحائف تقسیم کئے۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے شہید محمد صادق، شہید احمد شاہ، شہید چمن علی، شہید نسیم اور شہید کریم بخش کے گھروں پر حاضری دی، اور شہدائے راہ حق اور ان خانوادے کی قربانیوں کو سلام عقیدت پیش کیا۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے اس موقع پر کہا شہداء ہمارے محسن ہیں۔ زندہ قومیں اپنے محسنوں کو کبھی فراموش نہیں کرتیں۔ ہم شہداء کے مشن اور مقصد کو ہر قیمت پر آگے بڑھائیں گے۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج بھی بلوچستان اور سندھ سمیت ملک بھر میں امن و امان کی صورتحال مخدوش ہے۔ وہ ادارے جن پر عوام کے جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے، وہ اپنے فرائض منصبی ادا کرنے میں ناکام دکھائی دیتے ہیں۔ ہزاروں شہداء کے خون سے انصاف ہونا چاہئے اور ان کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا مجلس وحدت مسلمین پاکستان نہ صرف شہداء کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، بلکہ ان کے مشن کو زندہ رکھنے کے لئے میدان عمل میں موجود ہے۔ ہم ان مظلوم خانوادگان کے ساتھ کھڑے ہیں جنہوں نے اپنے پیارے، دین خدا اور اس ملک و ملت کے لیے قربان کئے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سانحۂ مچھ سمیت دہشت گردی کے تمام واقعات کے ذمہ داروں کو جلد از جلد کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے حکومت جس طرح فوج کے شہداء کی دیکھ بھال کرتی ہے، اسی طرح وطن عزیز پاکستان کے تمام شہداء کے بچوں کی بہتر تعلیم کا اہتمام کیا جائے۔ تعلیمی اور صحت کی سہولیات ان بچوں کے لیے مفت فراہم کی جائیں جن کے والدین دہشت گردوں کے ہاتھوں وطن پر قربان ہو چکے ہیں۔ آخر میں انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ مجلس وحدت مسلمین شہداء کے پاکیزہ مشن اور مظلوموں کے حقوق کی جنگ کو کبھی فراموش نہیں کرے گی اور ملت کے حقوق کی جدوجہد ہر میدان میں جاری رہے گی۔