Express News:
2025-11-05@01:52:01 GMT

ساڑھے 6 سال میں مہنگائی 150 جبکہ دیہاڑی 75 فیصد بڑھی

اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT

لاہور:

پچھلے دس ماہ کے دوران اکثر روزمرہ اشیا کی قیمتوں میں بڑھوتری رک گئی یا کمی آئی جو اتحادی حکومت کی اہم ترین کامیابی ہے مگر عوام میں یہ تاثرموجود کہ مہنگائی میں خاص کمی نہ آسکی. 

ماہرین معاشیات کے مطابق وجہ یہ ہے، پی ٹی آئی حکومت نے اگست 2018 میں اقتدار سنبھال کے مروجہ ٹیکسوں کی شرح بڑھائی اور نئے ٹیکس لگا کر مہنگائی کی جو لہر پیدا کی اس دوران عام آدمی کی آمدن زیادہ نہیں بڑھی.

 

ادارہ شماریات پاکستان کی رو سے پچھلے ساڑھے چھ سال میں ٹیکسوں میں اضافے اور تیل ، بجلی و گیس کی قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی ’’150 فیصد‘‘ بڑھی مگر ڈیلی ویج ورکرز کی آمدنی میں صرف ’’75 فیصد ‘‘اضافہ ہوا۔

گویا اگر اتحادی حکومت سرکاری ملازمین کے علاوہ عام آدمی کی آمدن بھی ہر سال کم از کم’’ 20 فیصد‘‘ بڑھائے تو مہنگائی کے اثرات زائل ہو جائیں اور عوام بھی سکون کا سانس لیں. 

ترکیہ میں یہی ہوتا ہے کہ جیسے مہنگائی بڑھے تو اردگان حکومت کم از کم تنخواہ بھی بڑھا دیتی ہے تاکہ عوام مالی مشکلات کا بخوبی مقابلہ کر سکیں، اس عمدہ عمل کے سبب طیّب اردگان ترک عوام میں مقبول ہیں۔

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

حکومت کے 27ویں ترمیم کے ڈرافٹ پر پارٹی سے مشاورت کریں گے: شیری رحمٰن

شیری رحمٰن—فائل فوٹو

پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما و سینیٹر شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ حکومت نے 27ویں ترمیم کا ڈرافٹ ہم سے شیئر کیا ہے، اس آئینی ترمیم پر اپنی پارٹی سے پہلے مشاورت کریں گے۔

’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پرسوں پیپلز پارٹی کی سی ای سی کی میٹنگ ہے، بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ میں معاملہ عوام سے شیئر کروں گا، انہوں نے حکومت کو کہا تھا کہ معاملہ عوام اور پارٹی میں لے کر جاؤں گا۔

شیری رحمٰن نے کہا کہ عوام کے حقوق پر کوئی یک طرفہ کلہاڑی تو نہیں مار سکتا، بل کے خدو خال پر سی ای سی میں مشاورت ہو گی، ہم ن لیگ کے اتحادی ہیں لیکن ہمارا الگ تشخص اور منشور ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ مسودے میں کافی چیزیں ہیں جن پر سینئر ممبران کی رائے لینی ہے، مسودے پر پارٹی اپنی رائے دے گی، پھر مسودہ پارلیمنٹ میں جائے گا پھر کمیٹی میں جائے گا۔

سینیٹر شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کو سوچنا پڑے گا کہ قانون سازی کرنا چاہتے ہیں تو کمیٹیوں میں آ کر کام کریں، بلاول بھٹو زرداری کی سوشل میڈیا پر پوسٹ طے شدہ تھی کہ وہ عوام کو بتائیں گے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئینی عدالت بنانے کا معاملہ میثاقِ جمہوریت میں شامل تھا، 18ویں ترمیم سے 1973ء کا آئین اصل شکل میں بحال ہوا۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کے 27ویں ترمیم کے ڈرافٹ پر پارٹی سے مشاورت کریں گے: شیری رحمٰن
  • ڈیپ فیک رومانس، خاتون ساڑھے 3 لاکھ 50 ڈالرز سے محروم
  • 59 فیصد امریکی صدر ٹرمپ کی کارکردگی سے مطمئن نہیں، تازہ ترین سروے
  • ویزا درخواستوں میں جعلسازی کا الزام، کینیڈا نے بھارتی طلبا کو داخلہ دینے کی شرح میں بڑھی کمی کردی
  • اکتوبر میں مہنگائی کی شرح ماہانہ بنیاد پر 1.83 فیصد بڑھ گئی
  • ملک میں مہنگائی ایک سال کی بلند ترین سطح 6.24فیصد تک پہنچ گئی، متعدد اشیا مہنگی ہو گئیں
  • اکتوبر بھی عوام پر گراں گزرا، مہنگائی کی شرح ماہانہ بنیاد پر 1.83 فیصد بڑھ گئی
  • ملک میں اکتوبر میں مہنگائی تخمینے سے زائد ریکارڈ
  • پاکستان میں اے آئی کا استعمال 15 فیصد سے بھی کم، یو اے ای اور سنگاپور سرفہرست
  • گلگت بلتستان کا یوم آزادی اور درپیش چیلنجز