کراچی (اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے پولیس تشدد میں نوجوان تاجر وقاص کی ہلاکت پر شدید مذمت اور غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ 3دن میں واقعے کی مکمل تحقیقات کر کے ملوث افراد معطل کرنے کے بجائے برطرف کیا جائے اور ان کے خلاف سخت سے سخت قرارواقعی کارراوئی کی جائے ۔ عام شہریوں کے ساتھ پولیس کا نامناسب طرز عمل کسی بھی طور پر مناسب نہیں ہے،قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ شہریوں کو تحفظ فراہم کریں لیکن شہری پولیس کے اہلکاروں سے ہی پریشان ہوگئے ہیں شہرمیں چوری و ڈکیتی کی وارداتوں میں پولیس کے افسران و اہلکار بھی شامل رہے ہیں جس کے باعث عوام کا محکمہ پولیس سے اعتماد اٹھ گیا ہے ،غیر قانونی تشدد و ماورائے عدالت اقدامات کوکسی طور پر بھی قبول نہیں کیا جائے گا۔ان خیالات کا انہوں نے پولیس تشدد سے ہلاک ہونے ولے تاجر کی نماز جنازہ میں شرکت کے موقع پرمیڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔نمازجنازہ کے بعد تاجر کے بھائی اور دیگر اہل خانہ سے ملاقات میں اظہار تعزیت اور واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا۔نماز جنازہ نارتھ ناظم آباد ڈی سلویٰ میں ادا کی گئی جب کہ مقامی قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا ۔ اس موقع پر نارتھ ناظم آبادٹاؤن کے وائس چیئرمین ضیاء الدین جامعی ، کراچی الیکڑونک ڈیلر ایسوسی ایشن کے صدر رضوان عرفان، رہنما جماعت اسلامی مشیر الاسلام و دیگر بھی موجود تھے ۔علاوہ ازیں امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے تاجروں کی جانب سے اس واقعے کے خلاف مطالبات کی مکمل حمایت اور ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی بھی کروائی ۔

کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کی نوجوان تاجر وقاص کی نماز جنازہ میں شرکت، دوسری جانب میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کررہے ہیں

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

شادی کے دن لاپتا ہونے والے نوجوان کی واپسی، ‘زبردستی’ کے رشتے سے بھاگ کر سڑکوں پر پھرنے کا انکشاف

کراچی سے لاپتا ہونے والا دولہا جہانزیب 5 روز بعد واپس گھر پہنچ گیا۔

جہانزیب شادی کے روز تیار ہونے کے لیے قریبی سیلون گیا تھا مگر واپس نہ آیا جس پر اہل خانہ نے اس کی گمشدگی کی رپورٹ پولیس کو درج کرائی۔

واقعے نے مقامی آبادی میں تشویش پیدا کردی تھی اور سوشل میڈیا پر طرح طرح کی قیاس آرائیاں شروع ہوگئیں۔

یہ بھی پڑھیے: جبری گمشدگیوں پر انکوائری کمیشن نے ماہانہ کارکردگی رپورٹ جاری کردی

اپنے ابتدائی بیان میں جہانزیب نے پولیس کو بتایا کہ وہ شادی کے دباؤ کی وجہ سے خود ہی گھر سے گیا تھا۔ اس نے اعتراف کیا کہ وہ 5 دن سڑکوں پر گزارتا رہا اور کسی زبردستی کے اغوا کی تردید کی۔

پولیس کے مطابق یہ رشتہ خاندان کی مرضی سے طے پایا تھا، تاہم جہانزیب ذہنی طور پر پریشان دکھائی دیا۔

اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اس وقت اس کی ذہنی اور جسمانی حالت ایسی نہیں کہ وہ کچھ بیان کرسکے اس لیے وہ کوئی تفصیل فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔

واضح رہے کہ دولہا کی گمشدگی کا واقعہ کراچی کے علاقے مدینہ کالونی، کورنگی نمبر 4 میں 11 ستمبر کو پیش آیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

رشتہ شادی گمشدگی

متعلقہ مضامین

  • شفاف اور فوری تحقیقات کیلئے ایف آئی اے و نادرا کے درمیان ڈیٹا شیئرنگ پر اتفاق
  • شفاف اور فوری تحقیقات کیلیے ایف آئی اے و نادرا کے درمیان ڈیٹا شیئرنگ پر اتفاق
  • بے حیا کلچر کے فروغ نے نوجوان نسل کو تباہ کردیا، نصر اللہ چنا
  • منعم ظفر خان نے ٹائون چیئرمینوں کے ساتھ اسپرے مہم کا افتتاح کردیا،مہم شہر بھر میں چلائی جائیگی
  • مسلم حکمران زبانی بیانات کے بجائے اسرائیل کے خلاف عملی اقدامات اور فوجی کارروائی کریں ، منعم ظفر خان
  • کراچی: شادی والے دن لاپتا ہونیوالے دُلہا کے کیس کا ڈراپ سین، نوجوان کا بیان سامنے آگیا
  • کراچی، مختلف علاقے کے گھروں سے 2 افراد کی گلے میں پھندا لگی لاشیں برآمد
  • کراچی، 11 سالہ بچی کے قتل کیس میں پیشرفت، تحقیقات میں اہم انکشافات
  • شادی کے دن لاپتا ہونے والے نوجوان کی واپسی، ‘زبردستی’ کے رشتے سے بھاگ کر سڑکوں پر پھرنے کا انکشاف
  • کراچی: مختلف مقامات سے نوعمر لڑکی سمیت دو افراد کی لاشیں برآمد