پولیس تشدد سے نوجوان تاجر وقاص کے قتل کی شفاف تحقیقات کی جائے،منعم ظفر خان
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے پولیس تشدد میں نوجوان تاجر وقاص کی ہلاکت پر شدید مذمت اور غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ 3دن میں واقعے کی مکمل تحقیقات کر کے ملوث افراد معطل کرنے کے بجائے برطرف کیا جائے اور ان کے خلاف سخت سے سخت قرارواقعی کارراوئی کی جائے ۔ عام شہریوں کے ساتھ پولیس کا نامناسب طرز عمل کسی بھی طور پر مناسب نہیں ہے،قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ شہریوں کو تحفظ فراہم کریں لیکن شہری پولیس کے اہلکاروں سے ہی پریشان ہوگئے ہیں شہرمیں چوری و ڈکیتی کی وارداتوں میں پولیس کے افسران و اہلکار بھی شامل رہے ہیں جس کے باعث عوام کا محکمہ پولیس سے اعتماد اٹھ گیا ہے ،غیر قانونی تشدد و ماورائے عدالت اقدامات کوکسی طور پر بھی قبول نہیں کیا جائے گا۔ان خیالات کا انہوں نے پولیس تشدد سے ہلاک ہونے ولے تاجر کی نماز جنازہ میں شرکت کے موقع پرمیڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔نمازجنازہ کے بعد تاجر کے بھائی اور دیگر اہل خانہ سے ملاقات میں اظہار تعزیت اور واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا۔نماز جنازہ نارتھ ناظم آباد ڈی سلویٰ میں ادا کی گئی جب کہ مقامی قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا ۔ اس موقع پر نارتھ ناظم آبادٹاؤن کے وائس چیئرمین ضیاء الدین جامعی ، کراچی الیکڑونک ڈیلر ایسوسی ایشن کے صدر رضوان عرفان، رہنما جماعت اسلامی مشیر الاسلام و دیگر بھی موجود تھے ۔علاوہ ازیں امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے تاجروں کی جانب سے اس واقعے کے خلاف مطالبات کی مکمل حمایت اور ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی بھی کروائی ۔
 
کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کی نوجوان تاجر وقاص کی نماز جنازہ میں شرکت، دوسری جانب میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کررہے ہیں
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کراچی: نوجوان کی موت پر 6 اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-08-6
 کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی میں اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو ) کی حراست میں نوجوان عرفان کی موت کا مقدمہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے 6 اہلکاروں کے خلاف درج کرلیا۔ذرائع ایف آئی اے نے بتایا ہے کہ پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ اینٹی کرپشن سرکل میں ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ کے تحت درج کیا گیا۔ایف آئی اے کے ذرائع کے مطابق پولیس اہلکاروں نے دوران حراست عرفان پر تشدد کیا جس سے اس کی موت ہوئی جب کہ اہلکاروں نے نوجوان کو غیر قانونی طور پر گرفتار کیا تھا۔مزید کہا گیا کہ نوجوان کی غیر قانونی گرفتاری سے متعلق تحقیقات جاری ہیں، مقدمے میں نامزد ملزم اے ایس آئی عابد شاہ اور پولیس کانسٹیبل آصف زیر حراست ہیں باقی 4 ملزم پولیس اہلکار مفرور ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔واضح رہے کہ 22 اکتوبر کو کراچی میں ایس آئی یو پولیس کی حراست میں مبینہ تشدد سے نوجوان عرفان جاں بحق ہوگیا تھا، جبکہ پولیس سرجن نے بتایا تھا کہ نوجوان عرفان کے پوسٹ مارٹم میں جسم پر تشدد کے نشانات پائے گئے۔ڈی آئی جی جنوبی سید اسد رضا نے بتایا کہ پولیس نے ایف آئی آر میں نامزد دو اہلکاروں (اے ایس آئی عابد شاہ اور کانسٹیبل آصف علی) کو گرفتار کر لیا ہے۔