بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ایک بار پر پاکستان کی فضائی حدود استعمال کر کے سفر کیا، مودی پیر کی دوپہر نئی دہلی سے فرانس جاتے ہوئے پاکستان کی فضائی حدود میں سفر کیا۔

ایوی ایشن ذرائع کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی خصوصی طیارے میں نئی دہلی سے پیرس کے سفر پر تھے، مودی کا خصوصی طیارہ ”انڈیا ون“ لاہور سے پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہوا۔ایوی ایشن ذرائع مودی کی جانب سے پاکستانی حکومت اور عوام کے لیے خیر سگالی کا کوئی پیغام نہیں دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق نریندر مودی نے شیخوپورہ، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین، چکوال اور کوہاٹ پر تقریباً 34 ہزار فٹ کی بلندی سے لگ بھگ 41 منٹ تک سفر طے کیا۔ذرائع نے بتایا کہ بھارتی ائیر فورس کا بوئنگ 777 طیارہ پارا چنار سے افغان فضائی حدود میں داخل ہوا، افغانستان کی فضائی حدود بند ہے لیکن بھارتی وزیراعظم کو اس سلسلے میں خصوصی اجازت دی جاتی ہے۔

بھارتی وزیراعظم پیرس میں اے آئی سمٹ کے تیسرے ایڈیشن کی صدارت کریں گے، بھارتی وزیراعظم فرانس کا دورہ مکمل کرکے 12 فروری کو ٹرمپ سے ملاقات کرنے امریکا روانہ ہو جائیں گے۔واضح رہے اس سے قبل بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پولینڈ سے بھارت واپسی پر پاکستان کی فضائی حدود استعمال کی تھی جس میں بھارتی وزیراعظم کے جہاز نے 45 منٹ تک پاکستان کی فضائی حدود میں سفر کیا تھا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پاکستان کی فضائی حدود بھارتی وزیراعظم

پڑھیں:

مودی سرکار کا آپریشن مہادیو فیک نکلا؟ بھارتی فوج کا جھوٹا مقابلہ بے نقاب

نئی دہلی/ سری نگر – بھارت میں 28 جولائی 2025 کو کیے گئے ایک بڑے سیکیورٹی آپریشن "آپریشن مہادیو" کے حوالے سے کئی نئے انکشافات سامنے آئے ہیں، جنہوں نے اسے ایک فالس فلیگ (False Flag) آپریشن قرار دینے والوں کو تقویت دی ہے۔

بھارتی نشریاتی ادارے NDTV نے رپورٹ کیا کہ سری نگر کے جنگلات میں ہونے والے اس آپریشن میں بھارتی فوج نے تین افراد کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ان میں سرفہرست ایک مبینہ دہشت گرد سلیمان شاہ تھا، جسے پہلگام حملے کا ماسٹر مائنڈ بتایا جا رہا ہے۔

تاہم اس آپریشن پر اب شکوک و شبہات کے گہرے سائے چھا گئے ہیں۔ متعدد ماہرین، تجزیہ کاروں اور اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ یہ ایک "فیک انکاؤنٹر" تھا جس کا مقصد صرف پہلگام حملے کے بعد پیدا ہونے والی سیاسی اور سیکیورٹی شرمندگی سے بچنا تھا۔

رپورٹس کے مطابق، مارے گئے افراد کی شناخت، تصاویر اور ان کے ناموں میں واضح تضادات سامنے آئے ہیں۔ مثلاً سلیمان شاہ کو بیک وقت ہاشم موسیٰ، فیصل جٹ اور ابو طلحہ کے نام سے بھی پکارا گیا، جو اس واقعے کی حقیقت پر سوال کھڑے کرتا ہے۔

جاری کی گئی تصاویر میں لاشوں کے سروں کے منڈے ہوئے بال، بغیر میگزین والے ہتھیار، اور ہاتھوں کا ٹریگر سے ہٹا ہونا اس شک کو مزید بڑھاتا ہے کہ شاید ان افراد کو پہلے گرفتار کیا گیا، اور پھر بعد میں ایک فرضی انکاؤنٹر دکھایا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ سب کچھ بی جے پی حکومت کی جانب سے پارلیمان میں اپوزیشن کے سخت سوالات سے توجہ ہٹانے کے لیے کیا گیا۔

ماہرین کے مطابق، فالس فلیگ آپریشنز کے ذریعے بھارت نہ صرف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے بلکہ خطے میں کشیدگی بڑھانے کا بھی سبب بن رہا ہے۔


 

متعلقہ مضامین

  • ایران اسرائیل جنگ کے بعد تہران کا اپنی فضائی حدود مکمل طور پر کھولنے کا اعلان
  • آپریشن سندور میں پاکستان کی دفاعی برتری اور بھارتی شکست کی وجوہات منظر عام پر آگئیں
  • عالمی غیر یقینی صورتحال کے دور میں ہمیں معاشی مفادات کے تحفظ کیلئے چوکنا رہنا ہوگا، نریندر مودی
  • جدید دور کی سب سے بڑی فضائی ،پاک فضائیہ نے جدید بھارتی رافیل کیسے گرائے؟ رائٹر کی رپورٹ
  • بھارتی طلباء امریکا میں تعلیم سے محروم
  • لیجنڈز لیگ میں پاک بھارت تنازع کے بعد پی سی بی کا بڑا فیصلہ
  • بھارت اور پاکستان کے درمیان میڈیا کی سطح پر عالمی مقابلہ جاری ہے؛ بلاول بھٹو
  • مودی سرکار کا آپریشن سندور کا ناکام دفاع، ہندوتوا حامیوں کو متحرک کرنے کی کوشش
  • مودی سرکار کا آپریشن مہادیو فیک نکلا؟ بھارتی فوج کا جھوٹا مقابلہ بے نقاب
  • پاکستانی ٹیم کی شرٹ پہنے مداح کو اسٹیڈیم سے نکالنے پر لنکاشائر کاؤنٹی نے معافی مانگ لی