پاکستانی عمرہ زائرین کے لیے پولیو ویکسینیشن لازمی قرار
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
سعودی عرب نے پاکستانی عمرہ زائرین کے لیے پولیو ویکسینیشن لازمی قرار دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمرہ زائرین کے لیے بڑی خوشخبری! سعودی عرب نے مسافروں کو بڑا ریلیف دے دیا
سعودی ادارے جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن (GACA) کے مراسلے کے مطابق پاکستان سے سعودی عرب روانہ ہونے والے عمرہ زائرین کے لیے پولیو سے بچاؤ کی ویکسین لازمی ہے۔
اتھارٹی نے ہدایت کی ہے کہ سعودی عرب روانگی سے کم از کم 4 ہفتے قبل پولیو ویکسینیشن کر کے سرٹیفکیٹ لازمی اپنے ہمراہ رکھیں، نیز روانگی کے وقت ویکسینیشن کے عمل کو 6 ماہ سے زیادہ عرصہ نہیں ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: عمرہ زائرین کے لیے خوشخبری، سعودی ایئر لائنز کے کرایوں میں بڑی کمی
ادارے نے عمرہ زائرین کو آگاہ کیا ہے کہ اس شرط پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے تاکہ وہ کسی بھی پریشانی بشمول جہاز سے آف لوڈنگ سے بچ سکیں،خلاف ورذی کی صورت میں متعلقہ اداروں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکستان پولیو سرٹیفکیٹ پولیو ویکسین سعودی عرب عمرہ زائرین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان پولیو سرٹیفکیٹ پولیو ویکسین عمرہ زائرین کے لیے
پڑھیں:
مدارس سمیت پنجاب بھر کے تعلیمی اداروں میں داخلے کے لیے تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک لازمی قرار
پنجاب میں تمام اسکولوں، کالجوں اور دینی مدارس میں داخلے کے وقت طلبا کا تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی قرار۔
پنجاب اسمبلی نے تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کی روک تھام کے لیے پنجاب تھیلیسیمیا پریوینشن ایکٹ 2025 منظور کر کیا، جس کے نتیجے میں پنجاب میں تمام اسکولوں، کالجوں اور دینی مدارس میں داخلے کے وقت طلبا کا تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی قرار دے دیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب اسمبلی: نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ کا بل منظور
پنجاب اسمبلی سے منظور ہونے والے قانون کے مطابق اس ضمن میں ایک ایڈوائزری کونسل تشکیل دی جائے گی۔
ضروری ٹیسٹ لازمی قرار دینے کا مقصد بیماریوں کی بروقت تشخیص اور مینجمنٹ کو یقینی بنانا اور مستقبل میں اس کے طبی و معاشی بوجھ کو کم کرنا بھی ہے۔
منظور شدہ بل کے مطابق تمام اسکولوں، کالجوں اور دینی مدارس میں داخلے کے وقت طلبا کا تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی ہوگا، ٹیسٹ رپورٹس بورڈز کو داخلے فارم کے ساتھ جمع کروانا ضروری ہوگا۔
پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ تمام ٹیسٹ رزلٹس کا ڈیٹا بیس بنائے گا، جس کی خفیہ معلومات کو غیر مجاز اشخاص سے شیئر کرنے پر سزائیں ہوں گی۔
منظور شدہ بل کے مطابق لیبارٹریز 10 دن کے اندر ٹیسٹ رزلٹس PITB کو بھیجیں گی۔ پرائیویٹ لیبارٹریز کے ملازمین کیخلاف جعلی رزلٹس یا ڈیٹا لیک کرنے پر پاکستان پینل کوڈ کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے۔
منظور شدہ بل کے مطابق نادرا کے ساتھ مریضوں کے خصوصی رجسٹریشن اور مالی امداد کا بندوبست بھی جلد متوقع ہے۔ حکومت غریب خاندانوں کے لیے مفت ٹیسٹنگ کا بندوبست کرے گی۔
کونسل جینیٹک ٹیسٹنگ کے معیارات، لیبارٹریز کی منظوری، ٹیسٹ کی قیمتوں کا تعین اور مریضوں کے لیے خصوصی ہیلتھ کارڈز جاری کرنے کی سفارش کرے گی۔ ٹیسٹ کے بعد جنیٹک بیماریوں کی تشخیص ہونے والوں طلبہ کی کونسلنگ کی جائے گی۔
منظور شدہ بل کے مطابق یہ قانون فوری طور پر نافذ ہو گیا ہے اور پنجاب بھر میں تمام سرکاری و پرائیویٹ اداروں پر لاگو ہوگا۔
اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ تھیلیسیمیا، ہیموفیلیا، معذوری جیسی مبلغ بیماریاں کزن میرج کے باعث بچوں میں آ جاتی ہیں۔ ان بیماریوں کی روک تھام صرف ٹیسٹ کے ذریعے کی جا سکتی ہے، جو کہ اچھا اقدام ہے۔
بل حتمی منظوری کے لیے گورنر پنجاب کو پیش کیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسکول پنجاب اسمبلی تھیلیسیمی جینیٹک امراض کالج لازمی ٹیسٹ مدرسہ