چیمپئنز ٹرافی سے قبل اسٹیڈیمز کی تعمیر نو چیلنج تھی: محسن نقوی
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی کا کہنا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی سے قبل اسٹیڈیمز کی تعمیر نو چیلنج تھی، اللّٰہ نے ہمیں اور پاکستان کو سرخرو کیا۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ ہماری دن رات کی مخلصانہ کاوشوں کو رب ذوالجلال نے ثمر آور کیا، قذافی اسٹیڈیم کے بعد نیشنل اسٹیڈیم کراچی کے افتتاح پر اللّٰہ تعالیٰ کا جتنا بھی شکر ادا کروں کم ہے۔
محسن نقوی کا کہنا ہے کہ تنقید کے باوجود پوری ٹیم مشن سمجھ کر کام میں مصروف رہی، ہم پاکستان کی سوچ کے ساتھ آگے بڑھے اور اللّٰہ تعالیٰ نے کامیاب کیا۔
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ نیشنل اسٹیڈیم کراچی کی تعمیر میں حصہ لینے والے مزدوروں کا خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں۔
واضح رہے کہ نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں آج شام رنگا رنگ افتتاحی تقریب ہو گی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ تقریب میں عوام کا داخلہ فری اور نامور گلوکار پرفارم کریں گے جبکہ آتش بازی اور لائٹس شو کا شاندار مظاہرہ بھی ہو گا۔
پی سی بی نے بتایا ہے کہ ہاسپٹیلیٹی باکسز کی اپ گریڈیشن مکمل ہو گئی ہے، شائقین اور کھلاڑیوں کے لیے سہولتوں میں اضافہ کیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ڈھاکا: محسن نقوی کی زیر صدارت اے سی سی اجلاس میں اہم فیصلوں کی منظوری
ڈھاکا:اے سی سی نے منگولیا، ازبکستان اور فلپائن کو کونسل کی باقاعدہ رکنیت دے دی۔
ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کا سالانہ جنرل اجلاس 24 جولائی کو ڈھاکہ میں منعقد ہوا جس میں تنظیم کے تمام رکن ممالک کے نمائندے شریک ہوئے۔ اجلاس کی صدارت اے سی سی کے صدر اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے کی۔
محسن نقوی نے بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) کے صدر امین الحق اسلام کا اجلاس کی میزبانی پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور ڈھاکہ میں پہلی بار اے جی ایم کے انعقاد کو ایک تاریخی موقع قرار دیا۔ انہوں نے بی سی بی کی پیشہ ورانہ، دوستانہ اور منظم میزبانی کی بھرپور تعریف کی۔
اجلاس میں مالی سال 2025-2026 کے آڈٹ شدہ مالیاتی حسابات، بجٹ اور مکمل ٹورنامنٹ کیلنڈر کی منظوری دی گئی جبکہ 2026 میں جاپان میں ہونے والے ایشین گیمز میں کرکٹ کی شمولیت کا بھی اعلان کیا گیا، جس میں 10 مردوں اور 8 خواتین کی ٹیمیں شرکت کریں گی۔ ٹیموں کا انتخاب ان کی رینکنگ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔
اے سی سی نے منگولیا، ازبکستان اور فلپائن کو باقاعدہ طور پر رکن ممالک میں شامل کر لیا، جس سے کرکٹ کے دائرہ کار کو نئے اور ابھرتے ہوئے خطوں تک وسعت ملی ہے۔
اجلاس میں تمام رکن ممالک نے ایشیائی خطے میں کرکٹ کے فروغ اور ترقی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور کھیل کو ہمیشہ اولین ترجیح دینے کے جذبے کا اعزاز برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔