میڈیا اسٹار نہیں بناتا، حمائمہ ملک بھائی کی حمایت میں بول پڑیں
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
پاکستانی اداکار فیروز خان کی ایک پریس کانفرنس میں تاخیر سے آمد کے بعد خاتون صحافی سے تلخ کلامی کی ویڈیو وائرل ہونے پر ان کی بہن اور معروف اداکارہ، حمائمہ ملک، بھائی کے حق میں سامنے آگئیں۔
حمائمہ ملک نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ وہ عام طور پر ایسی باتیں نہیں کرتیں، لیکن آج وہ یہ کہنا چاہتی ہیں کہ چاہے کوئی اداکار ہو، سلیبرٹی ہو، یوٹیوبر یا ٹک ٹاکر، میڈیا انہیں اسٹار نہیں بناتا۔
A post shared by HUMAIMA MALICK (@humaimamalick)
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ میڈیا صرف ایک ذریعہ ہے جس کے ذریعے وہ لوگوں تک پہنچتے ہیں، جبکہ اصل شہرت اور مقبولیت فینز کی وجہ سے حاصل ہوتی ہے۔
اسی حوالے سے حمائمہ ملک نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں ایک پول بھی شیئر کیا، جس میں انہوں نے سوال کیا کہ ’‘کیا اسٹارز کو فینز بناتے ہیں؟‘ پول کے نتائج کے مطابق، 91 فیصد لوگوں نے ان کی رائے سے اتفاق کیا کہ اسٹارز کی مقبولیت میڈیا نہیں بلکہ ان کے مداحوں کی بدولت ہوتی ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: حمائمہ ملک
پڑھیں:
امریکا جب تک اسرائیل کی حمایت جاری رکھےگا تو اس کے ساتھ تعاون ممکن نہیں؛سپریم لیڈر ایران
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران: ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ اس وقت تک تعاون ممکن نہیں، جب تک واشنگٹن اسرائیل کی حمایت جاری رکھنے کے ساتھ مشرقِ وسطیٰ کے معاملات میں مداخلت کرے گا اور خطے میں اس کے فوجی اڈے قائم رہیں گے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر نے کہا کہ امریکی کبھی کبھار کہتے ہیں کہ وہ تہران کے ساتھ تعاون کرنا چاہتے ہیں، لیکن اس وقت تک ممکن نہیں ہے، جب تک امریکا صیہونی حکومت کی حمایت جاری رکھے، خطے میں اپنے فوجی اڈے برقرار رکھے اور مداخلت کرتا رہے،
خامنہ ای کے یہ ریمارکس ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں، جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر دباؤ بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ ٹرمپ نے اکتوبر میں کہا تھا کہ امریکا ایران کے ساتھ معاہدہ کرنے کے لیے تیار ہے، جب تہران اس کے لیے تیار ہوگا۔
دونوں ممالک کے درمیان جوہری مذاکرات کے پانچ دور ہو چکے ہیں، جو جون میں ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ سے قبل ہوئے تھے، جس میں واشنگٹن نے بھی اہم ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ کر کے حصہ لیا تھا۔