لیبیا کشتی حادثے میں 10 لاشیں برآمد، کتنے پاکستانی شامل ہیں؟ پریشان کن انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن )لیبیا میں تارکین وطن کی ایک اور کشتی گہرے سمندر میں الٹ گئی جس کے نتیجے میں 65 افراد پانی میں ڈوب گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز ہونے اس افسوسناک واقعے میں تاحال کسی بھی مسافر کو زندہ نہیں نکالا جا سکا ہے۔کشتی ڈوبنے کا واقعہ گزشتہ روز لیبیا کے شہر زاویہ کے شمال مغرب میں مارسا ڈیلا کی بندرگاہ کے قریب پیش آیا تھا۔امدادی کاموں کے دوران 10 مسافروں کی لاشیں نکالی گئی ہیں جن میں 7 پاکستانی بھی شامل ہیں۔ 6 کا تعلق کرم ایجنسی جب کہ ایک کا باجوڑ سے ہے۔
بہن کی شادی تقریب میں رقص کرتی لڑکی کی اچانک موت ہو گئی
خیال رہے کہ ڈوبنے والی کشتی میں کم از کم 16 پاکستانی سوار تھے۔ دیگر پاکستانیوں کی تلاش کا کام جاری ہے۔
یاد رہے کہ رواں برس 16 جنوری کو بھی مغربی افریقا کے راستے اسپین جانے کی کوشش میں غیر قانونی تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی تھی جس میں 44 پاکستانیوں سمیت 50 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
گوادر کے قریب ماہی گیروں کی کشتی ڈوب گئی
گوادر کے قریب ماہی گیروں کی کشتی ڈوب گئی، جس کے نتیجے میں ایک جاں بحق اور 4 لاپتہ ہوگئے جبکہ ایک ماہی گیر معجزانہ طور پر بچ گیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی سے تعلق رکھنے والے ماہی گیروں کی کشتی گوادر بلوچستان میں ڈوب گئی، جس میں 6 ماہی گیر سوار تھے۔
حادثے کی شکار کشتی میں سوار ماہی گیروں کا تعلق کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری، علی اکبر شاہ گوٹھ اور مچھر کالونی سے ہے۔
گوادر کے قریب ہونے والے کشتی حادثے میں باپ بیٹا بھی شامل ہیں اور باپ ایوب کی لاش نکال لی گئی ہے جبکہ بیٹا ذیشان تاحال لاپتہ ہے جبکہ مجموعی طور پر 4 ماہی گیر تاحال لاپتہ ہیں تاہم ایک ماہی گیر معجزانہ طور پر محفوظ رہا۔
پاکستان فشر فوک فورم کے میڈیا کوآرڈینیٹر کمال شاہ نے حکام کو مخاطب کرکے کہا کہ پاکستان فشر فوک فورم ریسکیو آپریشن تیز کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔