بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر خیبر پختونخوا میں کڑے احتساب کی تیاریاں
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
بانئ پی ٹی آئی—فائل فوٹو
بانئ پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت پر خیبر پختون خوا میں کڑے احتساب کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں، مجوزہ قانون جلد کابینہ سے منظور ہو گا۔
ذرائع کے مطابق مشیرِ احتساب مصدق عباسی نے اینٹی کرپشن فورس ایکٹ تیار کر لیا، جس کے تحت محکمۂ اینٹی کرپشن بے نامی جائیدادوں کی تحیقیقات کر سکے گا۔
عوام سے دھوکا دہی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے اختیارات بھی اینٹی کرپشن کو حاصل ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن فورس میں نئی بھرتیاں کر کے ڈیپوٹیشن عملے کو واپس بھیجا جائے گا، اینٹی کرپشن فورس میں 10 سے زیادہ افراد کو بھرتی کیا جائے گا۔
وزیرِ سماجی بہبود خیبر پختون خوا قاسم علی شاہ اختیارات کے مبینہ غلط استعمال اور کرپشن کے الزامات پر پی ٹی آئی کی احتساب کمیٹی کے سامنے پیش ہو گئے۔
پراسیکیوشن کے لیے ڈی جی کنٹریکٹ بنیادوں پر بھرتی کیا جائے گا، ادارہ عدالتوں میں کیسز لڑنے کے لیے اپنے پراسیکیوٹر بھرتی کرے گا۔
اینٹی کرپشن فورس میں 3 ونگز ہوں گے، سربراہی ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن کریں گے، انویسٹی گیٹر 6 ماہ میں انکوائری مکمل کرے گا۔
6 ماہ میں انکوائری مکمل نہ ہونے پر 1 سال کا وقت دیا جائے گا، 1 سال میں انکوائری مکمل نہ ہونے پر بند کر دی جائے گی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ اینٹی کرپشن فورس کو 4 ماہ کی ٹریننگ اسلام آباد میں دی جائے گی، معلومات دینے والے شہری اور اچھی تحقیقات کرنے والے افسران کو انعامات دیے جائیں گے، غلط کیس بنانے والے اہلکاروں کو 3 سے 7 سال کی قید ہو گی۔
مشیرِ احتساب خیبر پختون خوا مصدق عباسی نے ’جیو نیوز‘ سے بات چیت میں کہا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے مجوزہ قانون کی منظوری دے دی ہے، اس کی جلد کابینہ سے بھی منظوری لیں گے۔
مصدق عباسی کا یہ بھی کہنا ہے کہ بانئ پی ٹی آئی کے وژن کے مطابق کرپشن کرنے والوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا، نئے قانون کے تحت کرپشن کے مرتکب افراد کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اینٹی کرپشن فورس پی ٹی آئی جائے گا
پڑھیں:
محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ خیبر پختونخوا میں کروڑوں کی بےقاعدگیوں کا انکشاف
—فائل فوٹومحکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ خیبر پختونخوا میں کروڑوں روپوں کی بےقاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
آڈٹ رپورٹ 25-2024 کے مطابق محکمہ پانی بلوں کی مد میں 36 کروڑ روپے کے بقایاجات وصول کرنے میں ناکام رہا، صوبے بھر میں 49 ہزار 622 واٹر کنکشنز ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ 24-2023ء میں 2 کروڑ 72 لاکھ 44 ہزار سے زیادہ کے پانی بلز وصول کیے گئے۔
پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ہری پور میں آئیسکو کو 20 لاکھ روپے زیادہ ادائیگی کا انکشاف ہوا ہے۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق قبائلی اضلاع میں ترقیاتی اسکیموں میں ٹھیکیداروں کو 5 کروڑ 70 لاکھ روپے کی اضافی ادائیگیاں کی گئیں، مہمند میں 2 ارب 94 کروڑ 50 لاکھ کے ترقیاتی منصوبے شروع کیے گئے، ترقیاتی منصوبوں پر 3 کروڑ 79 لاکھ روپے سے زیادہ خرچ کیے گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ مہمند میں ترقیاتی منصوبوں میں ٹھیکیداروں کو ساڑھے 26 لاکھ روپے اضافی ادا کیے گئے۔