لاہور پولیس کا سب انسپکٹر ملزمان کے مبینہ تشدد سے جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
لاہور:
مزنگ کے علاقے میں اشتہاری ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے کے دوران ملزمان کے ساتھیوں کے مبینہ تشدد سے پولیس کا اے ایس آئی جاں بحق ہوگیا۔
پولیس کے مطابق شادباغ انویسٹی گیشن پولیس کے اے ایس آئی شاہد اور جمیل نے اشتہاری ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مارا تو ملزم نے ساتھیوں کے ہمراہ دھاوا بول دیا، تشدد کے باعث تھانیدار شاہد کی حالت غیر ہوگئی اور اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ گیا۔
پولیس نے شواہد اکٹھے کر کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی جبکہ ملزمان تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے موقع سے فرار ہوگئے۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کرلی اور ڈی آئی جی آپریشنز کو تشدد میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسلام آباد؛ ٹریفک وارڈن پر تشدد کرنے والا شہری جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
اسلام آباد:انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے ٹریفک پولیس اہلکار پر تشدد کرنے والے شہری کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
ملزم عاقب نعیم کو انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
پولیس کی جانب سے ملزم کے 30 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تاہمعدالت نے ملزم عاقب نعیم ک 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
ملزم عاقب نعیم کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سیکٹر آئی 8 میں بگڑے نواب زادے نے شراب کے نشے میں ہلڑ بازی کرتے ہوئے ٹریفک پولیس اہلکاروں پر تشدد کیا جس پر نوجوان کو گرفتار کیا گیا۔
عینی شاہدین کے مطابق بگڑے نواب زادے نے شراب کے نشے میں دھت ہو کر ہلڑ بازی کی، ملزم نے ٹریفک پولیس اہلکاروں کو گالیاں اور دھمکیاں دیں جبکہ ایک اہلکار کو تھپڑ بھی رسید کیا۔
تھانہ آئی نائن پولیس نے واقع کا مقدمہ ایس آئی محمد اشفاق کی مدعیت میں دہشت گردی سمیت سنگین نوعیت کی دفعات کے تحت درج کیا تھا۔