کے پی؛ کالج کے بعد تیمرگرہ اسپتال میں سرجیکل دستانوں کی فراہمی میں مبینہ خورد برد کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
پشاور:
خیبرپختونخوا میں تیمرگرہ میڈیکل کالج کے بعد اب ڈی ایچ کیو اسپتال تیمرگرہ میں سرجیکل دستانوں کی فراہمی میں مبینہ خورد برد کا انکشاف کیا گیا ہے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی کے رکن عبید الرحمان نے صوبائی اسمبلی میں ڈی ایچ کیو تیمرگرہ اسپتال کو فراہم کیے جانے والے دستانوں کے حوالے سے بےضاطیگیوں کے معاملے پر صوبائی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کرا دی ہے۔
توجہ دلاؤ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سال 24-2023 میں نگران دور حکومت میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتال تیمرگرہ کے لیے 14 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے 65 ہزار دستانوں کے باکسز جاری کیے گئے لیکن اسپتال کو صرف ڈھائی ہزار دستانوں کے باکسز ملے ہیں۔
مزید کہا گیا ہے کہ مارکیٹ میں دستانوں کے ایک باکس کی قیمت 900 سے ایک ہزار روپے تک ہے جبکہ اسپتال کو یہی دستانوں کا باکس 2200 روپے میں دیا گیا ہے۔
صوبائی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ اسپتالوں کو 65 ہزار 500 دستانوں کے باکسز فراہم نہیں کیے گئے ہیں اور اس کے علاوہ دستانے مہنگے بھی دیے گئے ہیں اور سرجیکل دستانوں کے نام پر لیے گئے تھے لیکن اسپتال کو سادہ استعمال کے دستانے فراہم کیے گئے ہیں۔
توجہ دلاؤ نوٹس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مبینہ طور پر خورد برد میں ملوث متعلقہ حکام کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
ذرائع نے بتایا کہ رکن صوبائی اسمبلی عبید الرحمان نے اس سے قبل تیمرگرہ میڈیکل کالج کے لیے مختلف سامان کی خریداری میں بےضاطیگی کا معاملہ اسمبلی میں اٹھایا تھا۔
اس حوالے سے بتایا گیا تھا کہ ایک ارب 40 کروڑ روپے مالیت کا سامان ٹیچنگ اسپتال تیمرگرہ کے لیے خریدا گیا تھا تاہم نہ تو مکمل سامان ٹیچنگ اسپتال کو دیا گیا اور نہ ہی میڈیکل کالج تیمرگرہ کو منظوری کے باوجود چالو کیا جاسکا ہے۔
رکن صوبائی اسمبلی کی جانب سے توجہ دلاؤ نوٹس جمع کرانے کے بعد اب اس معاملے کو قائمہ کمیٹی کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: توجہ دلاؤ نوٹس صوبائی اسمبلی دستانوں کے اسپتال کو گیا ہے کہ
پڑھیں:
ملک پر سرمایہ کاروں، جاگیرداروں، اسٹیبلشمنٹ کا تسلط ہے: حافظ نعیم
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ملک پر سرمایہ داروں جاگیرداروں اور اسٹبلیشمنٹ کا تسلط ہے۔ حکمران تعصبات پیدا کرکے قومی یکجہتی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ صوبائی اور لسانی تعصبات سے لوگوں کے درمیان نفرتیں پھیل رہی ہیں جو قومی وحدت اور یکجہتی کیلئے انتہائی مہلک ہیں۔ فوجی آپرپشنز سے آج تک کوئی مسئلہ حل نہیں ہو سکا اور نہ آئندہ ہو گا۔ لوگوں کو احساس تحفظ دیا جائے تو معاملات خود بخود بہتر ہو سکتے ہیں۔ سیاسی ڈان بد دیانتی کے کام انتہائی دیانتداری سے کر رہے ہیں۔ حکومت اور اپوزیشن مل بانٹ کر کھانے کے ماہر ہیں۔ جماعت اسلامی کا نومبر میں لاہور میں ہونے والا اجتماع عام قومی تاریخ کا دھارا موڑ دے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں حلقہ لاہور تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی لاہور ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ، سیکرٹری اظہر بلال اور دیگر راہنما بھی موجود تھے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ غزہ کے بچے بھوک پیاس اور اسرائیلی بمباری سے روزانہ شہید ہو رہے ہیں۔ ہم ان بچوں کو موت کے منہ میں جاتے نہیں دیکھ سکتے، یہ ہمارے بچے ہیں مگر بے حس حکمران ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں۔ جماعت اسلامی آئندہ انتخابات میں ایک بڑی عوامی قوت کے طور پر لیڈ کرے گی اور ہم ملک و قوم کو چوروں اور لٹیروں سے نجات دلا کر رہیں گے۔ کروڑوں نوجوان اپنے مستقبل سے مایوس اور پریشان ہیں۔ ہم ان نوجوانوں کا سہارا بنیں گے اور انہیں ملک کے مفید شہری بنائیں گے۔ دریں اثناء امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری کی زیرصدارت دفتر جماعت اسلامی پنجاب منصورہ میں صوبائی شوریٰ کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے خصوصی طور پر شرکت کی جبکہ اس موقع پر صوبائی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر بابر رشید، صوبائی نائب امراء نصراللہ گورائیہ، ذکر اللہ مجاہد، رانا عبد الوحید خان، صوبائی نائب قیمین رانا تحفہ دستگیر احمد، محمد اویس گھمن، رحمت اللہ وٹو اور دیگر ارکان شوریٰ بلال قدرت بٹ، رانا معروف، زاہد عمران کور رٹانہ، رضوان احمد چوہدری، عبد القیوم ہنجرا، رانا عبد الوحید، طیب محمود بلوچ، نور احمد ڈوگر، محبوب الزمان بٹ، مظہر اقبال رندھاوا، ڈاکٹر عطاء اللہ حمید، سردار عثمان، راشد محمود، فرید احمد مگھیانہ، ناصر محمود بھی موجود تھے۔ اجلاس میں تنظیمی امور، عوامی کمیٹیوں کی تشکیل، اجتماع عام کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا اور آئندہ کی سیاسی حکمت عملی کے حوالے سے مشاورت و پلاننگ کی گئی۔ شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ موجودہ ملکی صورتحال پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام جماعتوں نے عوام کو بے یارومددگار چھوڑ دیا ہے۔ کسی کو اقتدار کو بچانے کی فکر ہے تو کوئی اپنے کیسوں کو معاف کروانے کے لئے جتن کر رہا ہے۔ جماعت اسلامی 21، 22، 23 نومبر کو مینار پاکستان پر کل پاکستان اجتماع عام کا انعقاد کرے گی۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا کہ پاکستان کو سیاسی و معاشی استحکام کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے سب کو افہام و تفہیم کا مظاہر ہ کرنا ہو گا۔