ججز تعیناتی پر جدوجہد جاری رہےگی،اپوزیشن اتحاد بننے جارہاہے،شبلی فراز
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
پشاور:قائد حزب اختلاف سینیٹ اور پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما سینیٹر شبلی فرازنے کہا ہے کہ ججوں کی تعیناتی کے معاملے پر سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے اور اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد بننے جا رہا ہے۔
پشاور ہائی کورٹ کے احاطے میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران شبلی فراز نے کہا کہ انصاف کے بغیر ملک نہیں چل سکتا، جب انصاف نہیں ہوگا تو عوام کا عدالتوں پر اعتماد نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ جس طریقے سے جج تعینات ہو رہے ہیں، اس سے صاف پتا چلتا ہے اپنے ججوں کو لا رہے ہیں۔
شبلی فراز نے کہا کہ انصاف دینے والے ادارے کمزور ہو جائیں تو عوام اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھتے ہیں اور ایسی صورت حال میں ملک میں ترقی اور خوش حالی نہیں آسکتی ہے۔ سینیٹر شبلی فراز نے مزید کہا کہ ججوں کی تعیناتی کے معاملے پر سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے اپوزیشن جماعتوں کا اتحادبننے جا رہا ہے، انصاف کے بغیر ملک نہیں چل سکتا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: شبلی فراز
پڑھیں:
شک و شبہ نہیں ملک میں جبر کا نظام نافذ ہے، مصطفیٰ نواز کھوکھر
سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ شک و شبہ نہیں کہ ملک میں جبر کا نظام نافذ ہے، یہ عدلیہ کے ساتھ کیا کھلواڑ کر رہے ہیں۔
اپوزیشن اتحاد کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کے بیان سے ہمیں 27ویں آئینی ترمیم کا پتا چلا۔
حکمران اتحاد نے 27 ویں آئینی ترمیم کے منظوری تک تمام ارکان پارلیمنٹ کو اسلام آباد میں رہنے کی ہدایت کردی۔
انہوں نے کہا کہ آئینی بینچز بنائے تو یہ بیانیہ رکھا کہ انصاف کی فراہمی بہتر ہوگی، ایک ایسا کورٹ بنانے جا رہے ہیں، جس کی مدت 70 سال ہو گی۔
سابق سینیٹر نے مزید کہا کہ وہ چیزیں جن کی آئین نے گارنٹی دی تھی، وہ سبوتاژ کردی گئیں، یہ بتانا چاہ رہے ہیں کہ جو حکومت کو خوش رکھے اس کے لیے آگے موقع ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ عدلیہ کے ساتھ کیا کھلواڑ کر رہے ہیں، جن کے فیصلے پسند نہیں آئیں گے ان کو ٹرانسفر کردیں گے۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سندھ کے رہنما اور صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ 27ویں ترمیم میں کسی غلط شق کی حمایت نہیں کی جائے گی۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے یہ بھی کہا کہ الیکشن کمیشن میں تقرری کے لیے نئی ترامیم لائی جائیں گی، ای سی پی ملک میں خود ایک مذاق بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو ٹریبونل بنائے گئے تھے آپ نے انہیں سبوتاژ کیا، اس کابینہ کی میٹنگ میں کچھ کارکنان کو میں نے روتے دیکھا۔