اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ کسی ستون کے پاؤں ہوا میں ہیں تو اس کا سبب اُس ستون کا اپنا کھوکھلا پن ہو سکتا ہے، پارلیمنٹ کا ستون ماضی کی نسبت آج بہت مضبوط ہے۔

مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی کاکہنا تھا کہ ‏ہماری عدلیہ چھبیسویں آئینی ترمیم، ججوں کے تبادلوں اور تقرریوں سے بہت پہلے دنیا کے 142 ممالک میں 130ویں اور خطے کے 6 ممالک میں 5 ویں نمبر پر آ چکی تھی، ججوں کے تبادلوں اور تقرریوں کا اس سے کوئی تعلق نہیں۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ اس اعزاز کا سہرا کسی اور نہیں خود عدلیہ کے سر ہے، پارلیمنٹ کا ستون ماضی کی نسبت کہیں زیادہ مضبوطی کے ساتھ کھڑا ہے اور انتظامیہ پوری ذمہ داری سے اپنے فرائض سر انجام دے رہی ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے مزید کہا کہ کسی ستون کے پاؤں ہوا میں ہیں تو اس کا سبب اُس ستون کا اپنا کھوکھلا پن ہو سکتا ہے۔

خیال رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے ایک کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے تھے کہ عدلیہ ، پارلیمنٹ ، ایگزیکٹو سب کچھ collapse کر چکے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: عرفان صدیقی

پڑھیں:

گزشتہ 5 ماہ میں پی ٹی اے نے 62 ہزار سے زائد یوٹیوب چینلز اور لنکس کو بلاک کیا، پی ٹی اے

چیئرمین پی ٹی اے نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کے اجلاس میں بتایا کہ گزشتہ 5 ماہ میں 45 ہزار سے زائد شکایات موصول ہوئیں، جن پر کارروائی کرتے ہوئے پی ٹی اے نے اب تک 62 ہزار سے زائد یوٹیوب چینلز اور لنکس کو بلاک کیا ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کے اجلاس میں ملک میں سوشل میڈیا پر ریاست مخالف مواد، پی ٹی اے کی کارروائیاں، مصنوعی ذہانت اے آئی کے منصوبے، اور کرپٹو کونسل کے قانونی و آئینی پہلوؤں پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس کی صدارت سینیٹر روبینہ خالد نے کی۔

کمیٹی کی چیئرپرسن نے دوران جنگ سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف پراپیگنڈے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ پی ٹی اے نے اس سلسلے میں کیا اقدامات کیے۔ چیئرمین پی ٹی اے نے بتایا کہ ادارے کو روزانہ 300 کے قریب مواد کی بندش کی درخواستیں موصول ہوتی ہیں، جن میں زیادہ تر یوٹیوب، فیس بک اور ٹک ٹاک کے خلاف ہوتی ہیں۔

چیئرمین پی ٹی اے کے مطابق، گزشتہ 5 ماہ میں 45 ہزار سے زائد شکایات موصول ہوئیں، جن پر کارروائی کرتے ہوئے پی ٹی اے نے اب تک 62 ہزار سے زائد یوٹیوب چینلز اور لنکس کو بلاک کیا ہے۔

مزید پڑھیں: سوشل میڈیا کی کمائی پر ٹیکس کی خبریں، یوٹیوبرز اور فری لانسرز کیا کہتے ہیں؟

پی ٹی اے حکام کے مطابق یہ کارروائیاں پیکا ایکٹ 2016 کے تحت کی گئیں، اور یہ تمام مواد نفرت انگیز، مذہبی منافرت یا ریاست مخالف نوعیت کا تھا۔ مواد کی نشاندہی حکومت کے مجاز اداروں، قانون نافذ کرنے والے محکموں، مسلح افواج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ذریعے کی گئی۔ چیئرمین پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ انفرادی شکایات پر بھی 24 گھنٹے کے اندر ردعمل دیا جاتا ہے، تاہم یوٹیوب جیسے پلیٹ فارمز سیاسی نوعیت کے مواد کو ہٹانے سے انکار کر دیتے ہیں۔

اجلاس میں وزارت آئی ٹی کے حکام نے مصنوعی ذہانت اے آئی منصوبے سے متعلق بھی بریفنگ دی۔ سیکریٹری آئی ٹی نے واضح کیا کہ اے آئی وزارت کا سرکاری منصوبہ نہیں بلکہ ایک نجی کمپنی کا پروجیکٹ ہے، جسے غلط طور پر وزارت سے منسوب کیا گیا۔

کمیٹی نے سوال اٹھایا کہ آیا وفاقی وزیر نے اپنے دعوے کی کوئی تردید کی، جس پر حکام نے لاعلمی کا اظہار کیا۔ چیئرپرسن نے ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں وفاقی وزیر خود آ کر وضاحت پیش کریں، بصورت دیگر وزیر اعظم کو خط لکھا جائے گا۔

اجلاس میں کرپٹو کرنسی کی ریگولیشن پر بھی بحث ہوئی۔ سینیٹر افنان اللہ، کامران مرتضیٰ اور ہمایوں مہمند نے نیشنل کرپٹو کونسل کے قانونی دائرہ اختیار پر سوالات اٹھائے۔ سینیٹر افنان اللہ نے شکوہ کیا کہ حکومت نے ان کا تیار کردہ کرپٹو بل ختم کرکے ازخود کونسل تشکیل دی، جس کی صدارت وزیر خزانہ کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: فیکٹ چیک: کیا واقعی کچھ پاکستانی یوٹیوبرز کے اکاؤنٹ بلاک ہونے جا رہے ہیں؟

سینیٹرز نے پوچھا کہ کیا یہ کونسل وزیراعظم کے محض ایگزیکٹو آرڈر سے قائم ہو سکتی ہے؟ سیکریٹری آئی ٹی کا کہنا تھا کہ کونسل مشاورتی نوعیت کی ہے اور وزارت اس میں محض کردار ادا کر رہی ہے۔

دریں اثنا، ڈیجیٹل نیشن پاکستان ایکٹ 2025 اور نیشنل ڈیجیٹل ماسٹر پلان پر بھی بریفنگ دی گئی۔ سیکریٹری آئی ٹی نے بتایا کہ آئندہ اگست تک ماسٹر پلان مکمل کر لیا جائے گا، جبکہ پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی ایک ریگولیٹری ادارے کے طور پر کام کرے گی۔

سینیٹر کامران مرتضیٰ نے استفسار کیا کہ آیا نیشنل ڈیجیٹل کمیشن میں صوبائی وزرائے اعلیٰ کی شمولیت صوبوں کے اختیارات میں مداخلت تو نہیں ہوگی؟ جس پر سیکریٹری نے وضاحت دی کہ تمام صوبے اس کمیشن میں شامل ہوں گے اور یہ باہمی اتفاق رائے سے چلایا جائے گا۔

کمیٹی اجلاس میں اظہار رائے کی آزادی اور ریاستی سلامتی کے درمیان توازن برقرار رکھنے پر زور دیا گیا۔ چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 میں اس حوالے سے مزید شقیں شامل کی گئی ہیں، تاکہ آن لائن ہراسانی، جھوٹی معلومات اور کردار کشی جیسے عوامل پر قانونی کارروائی ممکن ہو سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پی ٹی اے حکام چیئرمین پی ٹی اے ڈیجیٹل نیشن پاکستان ایکٹ 2025 سینیٹر روبینہ خالد سینیٹر کامران مرتضیٰ

متعلقہ مضامین

  • میکسیکو: دنیا میں پہلی مرتبہ جج عوامی ووٹ سے منتخب، ووٹرز الجھن کا شکار
  • گزشتہ 5 ماہ میں پی ٹی اے نے 62 ہزار سے زائد یوٹیوب چینلز اور لنکس کو بلاک کیا، پی ٹی اے
  • بدعنوانی اور جرائم کے سائے تلے میکسیکو میں عدلیہ کے عوامی انتخابات
  • آئندہ سال کراچی کیلئے 25 ارب، حیدرآباد کیلئے 10 ارب کا پیکج آرہا ہے:خالد مقبول
  • آپریشن سندور: بھارتی چیف کا طیارے گرنے کا اعتراف، اپوزیشن کا پارلیمنٹ اجلاس بلانے کا مطالبہ
  • آپریشن سندور: بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف کا طیارے گرنے کا اعتراف، اپوزیشن کا پارلیمنٹ اجلاس بلانے کا مطالبہ
  • صدر پیوٹن اور صدر شی جن پنگ دو مضبوط لیڈر ہیں، مشاہد حسین سید
  • کرکٹر سے ممبر پارلیمنٹ کی منگنی! افواہیں سچ ثابت ہوئیں
  • ’’کامیاب لوگوں کے پیٹھ پیچھے باتیں کرنا ناکام ہونیوالوں کی مجبوری ہے”
  • عمران خان کا حکومت مخالف ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان