اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے سرکاری افسران کے اثاثے ظاہر کرنے کے لیے مزید مہلت کی درخواست مسترد کر دی۔ رپورٹ کے
مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف تکنیکی وفد کی کابینہ ڈویژن، پی ایم آفس، وزارت خزانہ اور وزارت قانون کے حکام سے اہم ملاقاتیں ہوئیں جس میں آئی ایم ایف نے سرکاری افسران کے اثاثے ظاہر کرنے کے لیے مزید مہلت کی درخواست مسترد کی گئی ہے۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری افسران کے اثاثوں کو ظاہر کرنے کے لیے مسودے پر مشاورت شروع کر دی گئی ہے، سول سرونٹ ایکٹ سے ترمیمی ڈرافٹ فروری میں ہی آئی ایم ایف کو فراہم کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق اثاثوں کی ڈیکلیئریشن سے متعلق قانون سازی اب فروری کے بعد ہو سکے گی جبکہ آئی ایم ایف نے وزارت خزانہ سے شرائط کے مطابق بینچ مارک مکمل کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایکٹ میں ترامیم کے تحت بچوں کے تعلیمی ادارے بتانا تک بھی لازمی شرط میں شامل ہے، گھر کی آمدن کے ذرائع، میاں بیوی دونوں کے اثاثے بھی ایسٹ ڈیکلیئر کا حصہ ہیں۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ترمیم کے تحت پاور آف اٹارنی تک کی معلومات بھی فراہم کرنا ہوں گی جبکہ وزارت خزانہ کے متعلقہ حکام نے وفد سے معلومات کی پبلک رسائی میں نرمی کی درخواست بھی کی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سرکاری افسران کے ا ئی ایم ایف کی درخواست ظاہر کرنے کے اثاثے

پڑھیں:

(سندھ بلڈنگ ) ڈی جی شاہ میر بھٹو کی کھوڑ و سسٹم پر مہربانیاں

گلبرگ ٹاؤن بلاک 14پلاٹ نمبر 130 اور1042 پر ناجائز تعمیرات کی چھوٹ
ڈی ڈی کمال موٹامحصولات کو نقصان پہنچانے پرمامور ،ڈائریکٹر ضیاء کی سرپرستی

سندھ بلڈنگ ڈائریکٹر جنرل شاہ میر بھٹو غیر قانونی تعمیرات کی روک تھام میں ناکام بدعنوان افسران پر کھوڑو سسٹم کی مہربانیاں برقرار ڈی ڈی کمال موٹا نے انہدام سے محفوظ رکھنے کے حفاظتی پیکج متعارف کروادیئے گئے جرآت سروے ٹیم کی جانب سے موقف طلب کرنے کے لئے ڈائریکٹر سید ضیا سے رابطہ کرنے کی کوشش ناکام گلبرگ ٹان بلاک 14پلاٹ 130 اور 1042 پر تعمیرات شروع ۔سندھ بلڈنگ کنٹرول میں رائج کھوڑو سسٹم کے تحت بدعنوان افسران پر سسٹم کی مہربانیوں کا سلسلہ جاری ہے بلڈنگ افسران من چاہی سیٹوں پر قابض ہیں اور غیر قانونی تعمیرات کو تحفظ فراہم کرنے میں مگن ہیں جبکہ زمینی حقائق کے مطابق ڈائریکٹر جنرل شاہ میر خان بھٹو غیر قانونی تعمیرات کی روک تھام میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں بلڈنگ افسران اپنے فرائض سے غفلت برتتے ہوئے ذاتی مفادات کے حصول کی خاطر ملکی محصولات کے نقصان کا سبب بنتے نظر آرہے ہیں وسطی میں ڈپٹی ڈائریکٹر کمال موٹا نے کمزور بنیادوں پر بغیر نقشے اور منظوری خلاف ضابطہ تعمیرات شروع کروا رکھی ہیں اور انہدام سے محفوظ رکھنے کے لئے حفاظتی پیکج بھی متعارف کروا دیے گئے ہیں اسوقت بھی گلبرگ ٹان کے بلاک نمبر 14 پلاٹ نمبر 130 اور 1042 پر خلاف ضابطہ تعمیرات کو کمال موٹے نے تعمیر کی چھوٹ دے رکھی ہے اور ویسے بھی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا یہی وطیرہ ہے کہ بدعنوان کما افسران کی مکمل سرپرستی کی جاتی ہے جرآت سروے ٹیم کی جانب سے موقف طلب کرنے کے لئے ڈائریکٹر سید ضیا سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر رابطہ ممکن نہ ہو سکا ۔

متعلقہ مضامین

  • تجارت، سرمایہ کاری اور انسداد دہشتگردی: امریکا نے پاکستان سے دوطرفہ تعاون بڑھانے کا خواہش ظاہر کردی
  • (سندھ بلڈنگ ) ڈی جی شاہ میر بھٹو کی کھوڑ و سسٹم پر مہربانیاں
  • سپریم کورٹ: ضمانت مسترد ہونے کے بعد ملزم کی فوری گرفتاری لازمی قرار
  • قبل از گرفتاری ضمانت مسترد ہونے کے بعد فوری گرفتاری ضروری قرار
  • صدر پی ٹی آئی پنجاب حماد اظہر کا سرنڈر کرنے کا فیصلہ
  • عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے سے متعلق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا فیصلہ جاری
  • سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ: ضمانت مسترد ہونے کے بعد ملزم کی فوری گرفتاری لازمی قرار
  • آئی ایم ایف نے وزارت توانائی کا انرجی پیکج مسترد کر دیا
  • آئی ایم ایف نے وزارت توانائی کا 3 سالہ مارجنل انرجی پیکج مسترد کر دیا
  • شراب و اسلحہ برآمدگی کیس ؛ علی امین گنڈاپور کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر سماعت ملتوی