Nai Baat:
2025-06-09@21:12:26 GMT

غلام ابن غلام اور ایک اچھی خبر

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

غلام ابن غلام اور ایک اچھی خبر

مانا کہ دشمنوں کی کوئی کمی نہیں۔ ریشہ دوانیاں عروج پر ہیں۔ حاسدینِ ریاستِ پاکستان میں بھی لیبیا ، شام اور یمن جیسے تباہی اور افراتفری کے مناظر دیکھنا چاہتے ہیں۔ ہر طرف آگ اور خون کا کھیل کھیلنا چاہتے ہیں۔ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی اپنے عروج پر ہے۔ تاہم ایسے میں ایک ٹھنڈی ہوا کا جھونکا بھی ہے۔ قبل اس کے کہ کچھ ضبط تحریر میں لایا جائے۔ ابتدا ایک حوصلہ افزا خبر سے۔ سابق ترجمان بلوچستان حکومت وممبر صوبائی اسمبلی بلوچستان فرح عظیم شاہ نے پاکستان کے طول و عرض میں بسنے والے کروڑوں پاکستانیوں کو قریب لانے اور بلوچستان اور بلوچیوں کے بارے میں موجود منفی تاثر کو ختم کرنے کے لیے ایک منفرد ”ایمان پاکستان تحریک “۔کا آغاز کیا ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ اگر مجموعی طور پر دیکھا جائے تو بلوچستان میں سیکیورٹی کے مسائل محض چند حصوں تک محدود ہیں۔ ان کی اصل وجہ دہشتگرد ہیں جن کا نہ تو کئی مذہب ہے اور نہ ہی انکا پاکستان سے کوئی تعلق ہے۔ بلوچستان میں بہت سی مثبت سرگرمیاں بھی رونما ہو رہی ہیں جنہیں درست انداز میں اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم ایمان پاکستان تحریک کے تحت پاکستانیوں کے دلوں کو جوڑنا چاہتے ہیں۔بلوچستان کی پہچان ہنر مند افراد سے ہونی چاہیے نہ کہ دہشت گردی اور شورش سے
قارئین ! اب چلتے ہیں ایک اہم موضوع کی جانب یہ حقیقت اظہر من الشمس ہے کہ آزادی کا کوئی نعم البدل نہیں۔ قفس سونے کے پنجرے میں بھی ہو ، قفس ہی ہے۔ ایسے میں سوال یہ ہے کہ کیا واقعی ہم آزاد ہیں ؟قیام پاکستان کے وقت ہم نے درحقیقت ازادی کس سے حاصل کی اور کیا جس سے آزادی حاصل کی وہ چلے گئے؟ ۔
جواب سادہ سا ہے۔ جو چلے گئے وہ آج بھی آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک جیسے اداروں کی شکل میں آقا ہی ہیں اور انہوں نے ہنوز اپنی حاکمیت کو پیچھے چھوڑ جانے والے ابن غلاموں کے ذریعے پاکستانی قوم کو
غلام بنا رکھا ہے۔ یہ ابن غلام حاکمیت کی غلام گردشوں کے ان داتا بنے ہوئے ہیں۔
تاریخ کے اوراق پلٹ کر دیکھیں تو غلامی اور ابن غلامی کی پوری داستان سمجھ آجاتی ہے۔ پنجاب میں انگریز دور میں عزت و سر بلندی حاصل کرنے والے خاندانوں کی اصل خصوصیت انگریزوں سے وفاداری اور اپنوں سے غداری تھی۔ اس وفاداری کے عوض انگریز سرکار نے پاکستان کے قیام تک بہاول پور کی ریاست کا والی عربی نژاد قبیلے عباسی کو بنائے رکھا۔ رہی ملتان کی بات تو ملتان میں آباد عربی نژاد قبیلے قریشی کے سربراہ اور گدی نشین مخدوم شاہ محمود نے رائے احمد کھرل کی انگریزوں کے خلاف آزادی کی تحریک میں سرکاری فوج کی مدد کے لیے پچیس سو سواروں کی ایک ملتانی پلٹن تیار کر کے دی۔ لہٰذا انگریزوں نے اس “گرانقدر وفاداری“ کے صلے میں اسے قیمتی جاگیر، نقد انعام اور آٹھ کنویں زمین عطا کی۔
ملتان میں آباد ایک اور قبیلے ”گیلانی قبیلے“ کے سربراہ اور گدی نشین مخدوم سید نور شاہ نے انگریز سرکار سے وفا کی جس پر انگریز سرکار نے خلعت اور سند سے نوازا اور بعد میں کاسہ لیسی کے صلے گیلانی خاندان کو جاگیریں بھی ملیں۔ ملتان میں آباد پٹھان قبیلے کے گردیزی خاندان نے انگریز سرکار کا بھرپور ساتھ دیا۔ لہٰذا انگریز سرکار نے اسے بھی جاگیریں عطاءکیں۔ خان گڑھ میں آباد پٹھان قبیلے کے نوابزادگان کے جد امجد اللہ داد خان نے انگریزوں کے خلاف تحریک چلانے والوں کو تہہ تیغ کرنے میں انگریزوں کا بھرپور ساتھ دیا۔ انگریزوں نے اسے بھی دو بار خصوصی خلعت اور جاگیریں عطائ کیں۔ قصور کے پٹھان ممدوٹ قبیلے نے بھی انگریز سرکار کا بھرپور ساتھ دیا۔ لہذا اسے بھی قیمتی جاگیر ‘ عہدے اور منصب دیے گئے۔ عیسیٰ خیل میں آباد پٹھان قبیلے کے نیازیوں نے انگریز کا بھرپور ساتھ دیا۔ چنانچہ اس خاندان کو قیمتی جاگیر ‘ عہدے اور منصب دیے گئے۔ راجن پور میں آباد بلوچ قبیلے مزاری کے سردار امام بخش مزاری نے کھل کر انگریزوں کی کاسہ لیسی کی۔ انگریز نے صلے میں اسے سر کا خطاب دیا اور جاگیریں عطا کیں۔
راجن پور میں ہی آباد بلوچ قبیلے دریشک کے سردار بجاران خان دریشک نے انگریزوں کے خلاف تحریک چلانے والوں کے خلاف لڑنے کے لیے دریشکوں کا ایک خصوصی دستہ انگریزوں کے پاس بھیجا۔ لہٰذا انگریز سرکار نے انگریز کی "وفاداری” کے عوض دریشکوں کو جاگیریں عطا کیں۔مکھڈ شریف کے عربی نڑاد پیروں نے انگریز کا بھرپور ساتھ دیا۔ اس خاندان کو قیمتی جاگیر ‘ عہدے اور منصب دیئے گئے۔
صوبائی دارالحکومت لاہور میں میں آباد ایرانی نسل قزلباش سردار علی رضا نے ایک گھوڑ سوار دستہ تیار کر کے جنگ آزادی میں لڑنے والے مسلمان اور ہندو سپاہیوں کے خلاف انگریز کو بھیجا۔ اسی دستے کے ساتھ علی رضا کا بھائی محمد تقی خان تھا جو مجاہدوں کے ساتھ لڑائی میں مارا گیا۔ انگریزوں کی اس خدمت کے عوض قزلباشوں کو جنگ کے بعد خطاب ‘ سند ‘ وظیفے اور 147 دیہات کی تعلقہ داری سونپ دی گئی۔
لاہور کے کلاًں شیخ خاندان کے سربراہ شیخ امام دین نے جنگ آزادی میں دو دستے خصوصی طور پر دہلی بھجوائے جنھوں نے حریت پسندوں کا خون بہایا۔ انہی خدمات کی بدلے انگریز نے ان کو بہت بڑی جاگیر بخشی۔
گوجرانوالہ کے چٹھہ خاندان کے جان محمد نے1857 میں انگریز کا بھرپور ساتھ دیا۔ چنانچہ اس خدمت کے صلے میں اس خاندان کو قیمتی جاگیر ‘ عہدے اور منصب دیے گئے۔سرگودھا کے ٹوانوں کے گھڑ سواروں نے دہلی کی تسخیر میں بہادری کے خوب جوہر دکھائے۔ چنانچہ انہیں خطاب ‘ پنشن اور لمبی چوڑی جاگیریں دی گئیں۔ غداری کی اس داستانِ شرمندگی میںخانیوال کے ڈاھوں نے انگریز کا بھرپور ساتھ اور قیمتی جاگیر ‘ عہدے اور منصب حاصل کی ہے۔
کالاباغ کے نواب بھی انگریزوں کا ساتھ دینے میں کسی سے پیچھے نہیں رہے اور قیمتی جاگیر ‘ عہدے اور منصب دیئے گئے۔ یہ بد قسمتی نہیں تو اور کیا ہے کہ اپنی ہی قوم اور شہیدوں کے ساتھ غداری کرنے والوں کی اولاد آج بھی ”ممتاز“ اور ”معزز“ ہے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: انگریز کا بھرپور ساتھ انگریز سرکار نے عہدے اور منصب انگریزوں کے خاندان کو ابن غلام کے خلاف

پڑھیں:

حج آپریشن 2024: حجاج کرام کی وطن واپسی کا آغاز، پہلی پرواز آج آئے گی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: سعودی عرب سے حجاج کرام کی وطن واپسی کا عمل 11 جون سے شروع ہونے جا رہا ہے، جس کے لیے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں، ملک کے مختلف ایئرپورٹس پرآج سات حج پروازیں حجاج کو واپس لیکر پہنچیں گی، جن میں پہلی پرواز صبح 3 بجکر 50 منٹ پر اسلام آباد ایئرپورٹ پر لینڈ کرے گی۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق سرکاری تفصیلات میں بتایا گیا ہےکہ  دوسری پرواز سعودی ایئرلائن کی SV-3722 ہوگی، جو صبح 9:10 بجے اسلام آباد پہنچے گی، تیسری پرواز 11:50 بجے لاہور میں لینڈ کرے گی، چوتھی پرواز 12:10 بجے اسلام آباد آئے گی، پانچویں پرواز 12:35 بجے ملتان میں پہنچے گی، چھٹی پرواز 1:35 دوپہر کو کراچی میں لینڈ کرے گی، ساتویں پرواز 2:30 بجے لاہور ایئرپورٹ پہنچے گی جبکہ آٹھویں پرواز 12 جون کو صبح 5:20 بجے اسلام آباد میں اترے گی۔

حج فلائٹ آپریشن کا اختتام 10 جولائی کو تمام حجاج کرام کی وطن واپسی کے ساتھ مکمل ہوگا۔ اس دوران 342 پروازوں کے ذریعے سرکاری حج اسکیم کے تحت جانے والے 88 ہزار 390 پاکستانی حجاج کو وطن واپس لایا جائے گا۔

واپسی آپریشن میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (PIA)، نجی ایئرلائنز اور سعودی ایئرلائنز شریک ہوں گی تاکہ حجاج کرام کو بروقت، آرام دہ اور محفوظ سفری سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

یاد رہے کہ پاکستان سے پہلی حج پرواز 9 مئی 2024 کو روانہ ہوئی تھی، جس کے ساتھ ہی حج آپریشن کا آغاز ہوا تھا، اب ایک ماہ بعد اس آپریشن کا دوسرا مرحلہ، یعنی واپسی کا عمل 11 جون سے شروع ہو رہا ہے، جس کا اختتام 10 جولائی کو آخری پرواز کی آمد کے ساتھ ہوگا۔

حج 2024 کے لیے پاکستان بھر سے ہزاروں فرزندانِ اسلام نے سرکاری اور پرائیویٹ اسکیموں کے تحت سعادتِ حج حاصل کی، جن کی مرحلہ وار واپسی کا منظم انتظام یقینی بنانے کے لیے سول ایوی ایشن اتھارٹی اور متعلقہ وزارتوں کی جانب سے مکمل اقدامات کیے گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • حج آپریشن 2024: حجاج کرام کی وطن واپسی کا آغاز، پہلی پرواز آج آئے گی
  • اسلام آباد : 3 نوجوان راول ڈیم میں نہاتے ہوئے ڈوب کر جاں بحق
  • محکمہ موسمیات نے شدید موسمی صورتحال کی وارننگ جاری کردی
  • عیدالاضحیٰ کے دوسرے دن بھی سی ڈی اے سولڈ ویسٹ مینجمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی انتھک محنت جاری
  • علامہ حسنین وجدانی کی بلاجواز گرفتاری
  • داعش خراسان کا بی ایل اے کے خلاف اعلانِ جنگ، پاکستان کے لئے اچھی خبر یا بری؟
  • سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ اور اراکینِ سلامتی کونسل سے اچھی بات چیت ہوئی: جلیل عباس جیلانی
  • فیصل آباد: عید کے موقع پر افسوسناک واقعہ، دیرینہ دشمنی پر 3 افراد قتل
  • عید کی چھٹیوں میں کن مقامات پر سیروتفریح کے لیے جایا جا سکتا ہے؟
  • کشمیری حقیقی عید تب منائیں گے جب وہ بھارتی غلامی کا طوق توڑ دیں گے، غلام احمد گلزار