بھارت(نیوز ڈیسک)دنیا بھر میں روزانہ صبح لاتعداد لوگ کاروں، بسوں، سائیکلوں، موٹرسائیکلوں، ٹیکسیوں یا پبلک ٹرانسپورٹ کے ذریعے سفر کرتے ہیں تاکہ وہ وقت پر اپنے دفاتر پہنچ سکیں۔لیکن ایک بھارتی خاتون ایسی بھی ہیں جو ہفتے میں 5 دن روزانہ آفس جانے کیلئے ہوائی جہاز پر سوار ہوتی ہیں اور فضا میں سیکڑوں کلومیٹر سفر کرکے آفس پہنچتی ہیں۔سی این اے (چینل نیوز ایشیا) کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ریچل کور، جو 2 بچوں کی ماں بھی ہیں، نے بتایا کہ وہ روزانہ آفس جانے کیلئے جہاز پر سفر کیوں کرتی ہیں۔ریچل کور، جو ملائیشیا میں فضائی کمپنی AirAsia کے فنانس آپریشنز میں اسسٹنٹ مینیجر کے طور پر کام کرتی ہیں، نے انکشاف کیا کہ اُن کیلئے یہ معمول نہ صرف قابل عمل ہے بلکہ بچت کے لحاظ سے بھی مؤثر ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ یہ شیڈول انہیں اپنے بچوں کے ساتھ زیادہ وقت گزارنے کا موقع بھی دیتا ہے۔

قبل ازیں ریچل کور نے اپنے دفتر کے قریب کوالالمپور میں ایک گھر کرائے پر لیا تھا اور ہفتے میں صرف ایک بار ملائیشیا کی ریاست پینانگ میں واقع اپنے گھر جاتی تھیں، تاہم اپنے بچوں سے پورا ہفتہ دور رہنے کی وجہ سے اُن کیلئے اکثر اپنے کام اور گھریلو زندگی میں توازن برقرار رکھنا مشکل ہو جاتا تھا، ان ہی مسائل نے انہیں ایک بڑا فیصلہ کرنے پر مجبور کیا۔اپنے انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ 2024 کے اوائل میں انہوں نے اپنے آفس والے شہر میں کرائے کے گھر میں رہنے کے بجائے روزانہ جہاز کے ذریعے آفس آنا جانا شروع کردیا، حیران کُن طور پر اِس معمول کی بدولت انہیں اپنی ملازمت اور نجی زندگی دونوں کو بہتر طریقے سے سنبھالنے میں مدد ملی۔

ریچل کور نے کہا کہ میرے 2 بچے ہیں، دونوں بڑے ہو رہے ہیں، میرا بیٹا 12 سال کا ہے اور میری بیٹی 11 سال کی ہے، اس عمر میں اُن کیلئے ماں کی قربت ضروری ہے کہ وہ اکثر ساتھ رہے، لہٰذا اس روٹین کے ساتھ میں ہر روز گھر جا کر رات کو اپنے بچوں سے مل سکتی ہوں۔اپنے روزمرہ کے معمولات کے بارے میں بات کرتے ہوئے ریچل کور نے بتایا کہ وہ صبح 4 بجے اٹھتی ہیں، تیار ہوتی ہیں اور صبح 5 بجے گھر سے نکل جاتی ہیں، اس کے بعد وہ پینانگ ہوائی اڈے پہنچتی ہیں، جہاں سے وہ صبح 6:30 بجے کوالالمپور کے لیے فلائٹ لے لیتی ہیں۔صبح 7:45 تک وہ اپنے دفتر پہنچ جاتی ہیں، اپنا کام مکمل کرنے کے بعد وہ رات 8 بجے تک گھر واپس پہنچ جاتی ہے، گوگل میپس کے مطابق وہ روزانہ آفس آنے جانے کیلئے 700 کلومیٹر کے لگ بھگ فاصلہ طے کرتی ہے، ہفتے میں پانچ دن جہاز میں آفس آنے جانے کے باوجود ریچل کور نے دعویٰ کیا کہ اُن کے ماہانہ اخراجات میں پہلے کے مقابلے میں کمی آئی ہے۔اس سے پہلے وہ گھر کے کرائے اور دیگر اخراجات پر ماہانہ کم از کم 474 ڈالرز (تقریباً 41,000 بھارتی روپے) خرچ کرتی تھیں جبکہ اب انہیں صرف ماہانہ سفری اخراجات کی مد میں 316 ڈالرز (تقریباً 27,000 بھارتی روپے) خرچ کرنے پڑتے ہیں۔

جہاز میں سفر لے دوران ریچل کور اپنے می ٹائم سے لطف اندوز ہوتی ہیں، موسیقی سنتی ہیں اور قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہوتی ہیں، جبکہ منزل پر پہنچ کر انہیں ہوائی اڈے سے دفتر تک پہنچنے کیلئے محض 5 سے 10 منٹ پیدل چلنا پڑتا ہے۔وہ ورک فرام ہوم (گھر سے کام کرنے) کے بجائے دفتر سے کام کرنے کو ترجیح دیتی ہے، کیونکہ اُن کا خیال ہے کہ ساتھی کولیگز سے گھِرا رہنے سے دفتری امور سرانجام دینا زیادہ آسان ہو جاتا ہے۔ریچل کور نے اپنے انٹرویو میں بتایا کہ ‘لوگوں سے گھرا رہنے سے کام کرنا آسان ہو جاتا ہے، آپ لوگوں سے آمنے سامنے بات چیت کر سکتے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ جب وہ دفتر میں ہوتی ہیں تو وہ پوری طرح کام پر مرکوز رہتی ہیں اور جب وہ گھر واپس آتی ہیں تو وہ اپنے خاندان کے لیے پوری طرح سے توجہ وقف کردیتی ہیں۔ریچل کور کی کمپنی AirAsia اُن کے اس طرزعمل میں معاونت کرتی ہے کیونکہ یہ روٹین انہیں کام اور گھریلو زندگی میں توازن برقرار رکھنے میں مدد دیتی ہے۔تاہم ریچل نے اعتراف کیا کہ روزانہ صبح اتنی جلدی جاگنا تھکا دیتا ہے لیکن جیسے ہی وہ گھر لوٹتی ہیں اور اپنے بچوں کو دیکھتی ہیں تو ان کی ساری تھکن ختم ہو جاتی ہے۔

سہ ملکی سیریز: پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ’ڈو اور ڈائی‘ ٹاکرا آج ہوگا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اپنے بچوں بتایا کہ انہوں نے ہوتی ہیں ہیں اور

پڑھیں:

اسرائیل کا غزہ کیلیے امداد لے جانے والی کشتی پر ڈرون حملے کے بعد قبضہ

اسرائیلی فوج نے انسانی امداد لے جانے والی کشتی ’میڈلین‘ پر کارروائی کرتے ہوئے قبضہ کر لیا اور اس پر موجود تمام رضاکاروں کو بھی اپنی حراست میں لے لیا ہے۔

عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ کشتی ’’فریڈم فلوٹیلا کولیشن‘‘کا حصہ تھی جو غزہ کے مظلوم فلسطینیوں تک امدادی سامان پہنچانے کے مشن پر رواں دواں تھی۔

اسرائیلی بحریہ نے میڈلین کو بین الاقوامی سمندری حدود میں روکنے کے بعد اس کا محاصرہ کیا اور بعد ازاں کنٹرول سنبھال لیا۔ کارروائی کے دوران قابض اسرائیلی فوج نے کشتی کا مواصلاتی نظام بھی بند کردیا اور فون بند کرنے کے احکامات دیتے ہوئے لائیو براڈکاسٹ منقطع کرا دی۔

رپورٹس میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ڈرونز کے ذریعے ایک مخصوص سفید اسپرے کا استعمال کیا، جس سے کشتی میں سوار افراد کی جلد پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اسرائیلی فوج کا یہ اقدام انسانی جانوں کے نقصان کا سبب بھی بن سکتا تھا۔

دوسری جانب قابض صہیونی ریاست اسرائیل کی  وزارت خارجہ نے اپنے جاری کردہ بیان میں تصدیق کی ہے کہ کشتی کو اشدود کی بندرگاہ منتقل کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ فریڈم فلوٹیلا کی اس کشتی میں کئی نمایاں شخصیات موجود تھیں، جن میں عالمی شہرت یافتہ ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور یورپی پارلیمنٹ کی فرانسیسی نژاد رکن ریما حسن شامل ہیں۔

میڈلین 6 جون کو اطالوی جزیرے سسلی سے روانہ ہوئی تھی اور اس کا مقصد اسرائیل کے ہاتھوں محصور غزہ کے مظلوم فلسطینیوں تک انسانی امداد پہنچانا تھا، تاہم قابض فوج کی جانب سے کشتی پر قبضے کے بعد اس مشن کو مکمل ہونے سے قبل ہی روک دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • ثنا میر آئی سی سی ہال آف فیم میں شامل ہونے والی پاکستان کی پہلی خاتون کرکٹر بن گئیں
  • ڈونلڈ ٹرمپ اپنے صدارتی جہاز کی سیڑھیاں چڑھتے ہوئے لڑکھڑاگئے
  • کراچی: فیکٹروں میں لگنے والی آگ پر30 گھنٹوں کی مسلسل کوششوں کے بعد قابو پا لیا گیا
  • اسرائیلی فوج کا غزہ تک امداد لے جانے والی کشتی پر ڈرونز سے حملہ، میڈلین کو قبضے میں لے لیا
  • اسرائیل کا غزہ کیلیے امداد لے جانے والی کشتی پر ڈرون حملے کے بعد قبضہ
  • کراچی: ڈیفنس میں مبینہ طور پر منشیات سپلائی کرنے والی خاتون گرفتار
  • کراچی سے واپس جانے والے قربانی کے جانوروں کے بیوپاری حادثے کا شکار، 3 جاں بحق
  • حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک
  • حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی، تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک
  • وزیراعظم سمیت اہم شخصیات نے عید کی نماز کہاں ادا کی؟