روزانہ جہاز پر سفر کر کے آفس جانے والی خاتون کا تعلق کہاں سے ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
بھارت(نیوز ڈیسک)دنیا بھر میں روزانہ صبح لاتعداد لوگ کاروں، بسوں، سائیکلوں، موٹرسائیکلوں، ٹیکسیوں یا پبلک ٹرانسپورٹ کے ذریعے سفر کرتے ہیں تاکہ وہ وقت پر اپنے دفاتر پہنچ سکیں۔لیکن ایک بھارتی خاتون ایسی بھی ہیں جو ہفتے میں 5 دن روزانہ آفس جانے کیلئے ہوائی جہاز پر سوار ہوتی ہیں اور فضا میں سیکڑوں کلومیٹر سفر کرکے آفس پہنچتی ہیں۔سی این اے (چینل نیوز ایشیا) کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ریچل کور، جو 2 بچوں کی ماں بھی ہیں، نے بتایا کہ وہ روزانہ آفس جانے کیلئے جہاز پر سفر کیوں کرتی ہیں۔ریچل کور، جو ملائیشیا میں فضائی کمپنی AirAsia کے فنانس آپریشنز میں اسسٹنٹ مینیجر کے طور پر کام کرتی ہیں، نے انکشاف کیا کہ اُن کیلئے یہ معمول نہ صرف قابل عمل ہے بلکہ بچت کے لحاظ سے بھی مؤثر ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ یہ شیڈول انہیں اپنے بچوں کے ساتھ زیادہ وقت گزارنے کا موقع بھی دیتا ہے۔
قبل ازیں ریچل کور نے اپنے دفتر کے قریب کوالالمپور میں ایک گھر کرائے پر لیا تھا اور ہفتے میں صرف ایک بار ملائیشیا کی ریاست پینانگ میں واقع اپنے گھر جاتی تھیں، تاہم اپنے بچوں سے پورا ہفتہ دور رہنے کی وجہ سے اُن کیلئے اکثر اپنے کام اور گھریلو زندگی میں توازن برقرار رکھنا مشکل ہو جاتا تھا، ان ہی مسائل نے انہیں ایک بڑا فیصلہ کرنے پر مجبور کیا۔اپنے انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ 2024 کے اوائل میں انہوں نے اپنے آفس والے شہر میں کرائے کے گھر میں رہنے کے بجائے روزانہ جہاز کے ذریعے آفس آنا جانا شروع کردیا، حیران کُن طور پر اِس معمول کی بدولت انہیں اپنی ملازمت اور نجی زندگی دونوں کو بہتر طریقے سے سنبھالنے میں مدد ملی۔
ریچل کور نے کہا کہ میرے 2 بچے ہیں، دونوں بڑے ہو رہے ہیں، میرا بیٹا 12 سال کا ہے اور میری بیٹی 11 سال کی ہے، اس عمر میں اُن کیلئے ماں کی قربت ضروری ہے کہ وہ اکثر ساتھ رہے، لہٰذا اس روٹین کے ساتھ میں ہر روز گھر جا کر رات کو اپنے بچوں سے مل سکتی ہوں۔اپنے روزمرہ کے معمولات کے بارے میں بات کرتے ہوئے ریچل کور نے بتایا کہ وہ صبح 4 بجے اٹھتی ہیں، تیار ہوتی ہیں اور صبح 5 بجے گھر سے نکل جاتی ہیں، اس کے بعد وہ پینانگ ہوائی اڈے پہنچتی ہیں، جہاں سے وہ صبح 6:30 بجے کوالالمپور کے لیے فلائٹ لے لیتی ہیں۔صبح 7:45 تک وہ اپنے دفتر پہنچ جاتی ہیں، اپنا کام مکمل کرنے کے بعد وہ رات 8 بجے تک گھر واپس پہنچ جاتی ہے، گوگل میپس کے مطابق وہ روزانہ آفس آنے جانے کیلئے 700 کلومیٹر کے لگ بھگ فاصلہ طے کرتی ہے، ہفتے میں پانچ دن جہاز میں آفس آنے جانے کے باوجود ریچل کور نے دعویٰ کیا کہ اُن کے ماہانہ اخراجات میں پہلے کے مقابلے میں کمی آئی ہے۔اس سے پہلے وہ گھر کے کرائے اور دیگر اخراجات پر ماہانہ کم از کم 474 ڈالرز (تقریباً 41,000 بھارتی روپے) خرچ کرتی تھیں جبکہ اب انہیں صرف ماہانہ سفری اخراجات کی مد میں 316 ڈالرز (تقریباً 27,000 بھارتی روپے) خرچ کرنے پڑتے ہیں۔
جہاز میں سفر لے دوران ریچل کور اپنے می ٹائم سے لطف اندوز ہوتی ہیں، موسیقی سنتی ہیں اور قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہوتی ہیں، جبکہ منزل پر پہنچ کر انہیں ہوائی اڈے سے دفتر تک پہنچنے کیلئے محض 5 سے 10 منٹ پیدل چلنا پڑتا ہے۔وہ ورک فرام ہوم (گھر سے کام کرنے) کے بجائے دفتر سے کام کرنے کو ترجیح دیتی ہے، کیونکہ اُن کا خیال ہے کہ ساتھی کولیگز سے گھِرا رہنے سے دفتری امور سرانجام دینا زیادہ آسان ہو جاتا ہے۔ریچل کور نے اپنے انٹرویو میں بتایا کہ ‘لوگوں سے گھرا رہنے سے کام کرنا آسان ہو جاتا ہے، آپ لوگوں سے آمنے سامنے بات چیت کر سکتے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ جب وہ دفتر میں ہوتی ہیں تو وہ پوری طرح کام پر مرکوز رہتی ہیں اور جب وہ گھر واپس آتی ہیں تو وہ اپنے خاندان کے لیے پوری طرح سے توجہ وقف کردیتی ہیں۔ریچل کور کی کمپنی AirAsia اُن کے اس طرزعمل میں معاونت کرتی ہے کیونکہ یہ روٹین انہیں کام اور گھریلو زندگی میں توازن برقرار رکھنے میں مدد دیتی ہے۔تاہم ریچل نے اعتراف کیا کہ روزانہ صبح اتنی جلدی جاگنا تھکا دیتا ہے لیکن جیسے ہی وہ گھر لوٹتی ہیں اور اپنے بچوں کو دیکھتی ہیں تو ان کی ساری تھکن ختم ہو جاتی ہے۔
سہ ملکی سیریز: پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ’ڈو اور ڈائی‘ ٹاکرا آج ہوگا
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اپنے بچوں بتایا کہ انہوں نے ہوتی ہیں ہیں اور
پڑھیں:
انٹرنیشنل میری ٹائم نمائش، کراچی کے شہریوں کیلیے ٹریفک پلان جاری
کراچی: پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کے پیش نظر شہریوں کیلیے متبادل ٹریفک پلان جاری کردیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایکسپو سینٹر کراچی میں پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم اینڈ کانفرنس کا انعقاد 3 سے چھ نومبر تک ہوگا، جس میں کئی ممالک کے وفود شرکت کریں گے۔
ٹریفک پولیس نے نمائش کے دوران کراچی شہریوں کے لیے ٹریفک پلان جاری کر دیا اور اپیل کی ہے کہ زحمت و پریشانی سے بچنے کیلیے عوام اس پر عمل کریں۔
ٹریفک پلان کے مطابق شاہراہ فیصل سے نرسری کی جانب آنے والی ہیوی ٹریفک کو اسٹیڈیم جانے کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ ایسی تمام گاڑیوں ڈرگ روڈ سے راشد منہاس روڈ، ملینیئم اور نیپا کا راستہ اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے،
اس کے علاوہ ملینیئم مال - ڈالمیا روڈ اسٹیڈیم جانے والی ہیوی ٹریفک پر پابندی ہوگی جبکہ نیپا سے حسن اسکوائر جانے والا روڈ ہیوی ٹریفک کے لیے بند رہے گا۔
اپیل کی گئی ہے کہ ہیوی ٹریفک والے حضرات نیپا سے گلشن چورنگی، صفورا یا سہراب گوٹھ کا راستہ اختیار کریں، اس کے علاوہ نیو ٹاؤن سے یونیورسٹی روڈ اور اسٹیڈیم جانے والی ہیوی ٹریفک کو اجازت نہیں ہوگی جبکہ نیو ٹاؤن آنے والی ہیوی ٹریفک کو بلوچ پل کی جانب موڑ دیا جائے گا۔
اسی طرح لیاقت آباد نمبر 10 سے حسن اسکوائر کی سڑک ہیوی ٹریفک کے لیے بند رہے گی، ہیوی گاڑیوں کو لیاقت آباد نمبر 10 سے بائیں جانب شاہراہ پاکستان، کریم آباد سے سہراب گوٹھ کی طرف جانے کی اجازت ہوگی۔
اس کے علاوہ سر شاہ سلیمان روڈ پر اسٹیڈیم جانے والی ہیوی ٹریفک کے داخلے پر پابندی ہوگی جبکہ حسن اسکوائر سے نیشنل اسٹیڈیم اور واپسی کا راستہ صرف چھوٹی گاڑیوں کے لیے کھلا رہے گا۔
محکمہ ٹریفک پولیس نے ہدایت کی ہے کہ شہری اپنی گاڑیاں یا موٹر سائیکلیں سروس روڈ یا مین روڈ پر پارک نہ کریں۔