Islam Times:
2025-11-05@01:28:07 GMT

ڈمپر مافیا کی نظر میں کسی کی جان کی کوئی قیمت نہیں ہے، فاروق ستار

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر رہنما ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ مجھے یہ بتائیں کراچی کے شہری کہاں جائیں گے؟ ڈمپر، کنٹینر مافیا کہیں جاکر رشوت دے رہیں تو کیا ایک تحریک نہیں چلنی چاہیئے؟ کیا وزیراعلی ہاؤس کے سامنے دھرنا دیدیں، بتائیں کیا کریں۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ڈمپر مافیا کی نظر میں کسی کی جان کی کوئی قیمت نہیں ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دن کے اوقات میں یہ ڈمپر سفاکی کیساتھ سڑکوں پر دوڑتے پھرتے ہیں، موٹرسائیکل سوار ہوں یا راہ گیر کسی کو بھی کچل دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 3 ڈمپر جلانے کا واقعہ انتظامیہ کی بے حسی پر پیش آیا ہے، جب لوگ سمجھتے ہیں کہ انصاف نہیں ہونا تو پھر ایسے واقعات ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی بے حسی دیکھ کرشہری مشتعل ہوکر ردعمل دیتے ہیں، حکومت، حکومت کی پالیسی بنانیوالے، پولیس بے حسی پر آجائے تو واقعات ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تشدد کی ہرحال میں مذمت ہونی چاہیئے، کراچی کی سڑکیں تباہ حال اور کوئی پرسان حال نہیں ہے، پانی کی قلت ہے اور ایک وقت آئیگا کہ پانی کے لیے فسادات شروع ہوجائیں گے، دسمبر میں 26 کروڑ گیلن پانی اضافی مل جائیگا، ہماری کوششیں بھی شامل ہیں۔

فاروق ستار نے کہا کہ ڈمپر، کنٹینر حادثات کے علاوہ بچے بھی اغوا ہورہے ہیں، جنوری سے اب تک بچوں کے اغوا کی وارداتیں بھی عروج پر ہیں، رہزنی میں لوگ قتل ہورہے ہیں، گولڈ میڈلسٹ مارے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں سے موبائل، پرس اور گاڑیاں چھینی جارہی ہیں، مجھے یہ بتائیں کراچی کے شہری کہاں جائیں گے؟ ڈمپر، کنٹینر مافیا کہیں جاکر رشوت دے رہیں تو کیا ایک تحریک نہیں چلنی چاہیئے؟ کیا وزیراعلی ہاؤس کے سامنے دھرنا دیدیں، بتائیں کیا کریں؟ انہوں نے کہا کہ حکومت ایم کیو ایم کے ساتھ مل کر لوگوں میں جائے، ڈمپر، ٹینکر مالکان سے بات اور ٹریفک پولیس کی نگرانی کی جائے، سٹی وارڈن جو ایم کیو ایم میئر شپ کے زمانے میں آئے تھے، سٹی وارڈنز کو چوراہوں پر کھڑا کردیں وہ ٹریفک کو بحال رکھیں گے۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ رمضان المبارک آرہا ہے، لوگ وقت پر افطار اپنے گھر میں کرنا چاہیں گے، انٹر اور میٹرک بورڈ میں طلبہ کیساتھ ناانصافی ہورہی ہے، آبادی میں اضافہ ہورہا ہے لیکن ان کی نشستوں میں نہیں ہورہا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ فاروق ستار نے ایم کیو ایم

پڑھیں:

اسرائیل کے بارے میں امریکیوں کے خیالات

اسلام ٹائمز: ان تمام خبروں کو ایک ساتھ رکھ کر ہم ایک نکتے پر پہنچیں گے اور وہ یہ ہے کہ امریکی معاشرہ بتدریج اس نتیجے پر پہنچ رہا ہے کہ انہیں اسرائیل کی وجہ سے جو قیمت چکانی پڑی ہے، وہ فائدہ مند نہیں۔ بہرحال سب سے اہم حکمت عملی وہ ہے، جس کی طرف رہبر انقلاب اسلامی ایران اور سید حسن نصراللہ جیسے رہنماؤں نے اشارہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں امریکیوں کو اسرائیلی خطرات سے آگاہ کرنا چاہیئے، تاکہ انہیں اسرائیل کی حمایت کی قیمت ادا نہ کرنی پڑے۔ اس سے خطے میں اسرائیلی فلسفہ کے نابود ہونے کے امکانات بڑھ جائیں گے۔ تحریر: علی مہدیان

امریکی معاشرہ اسرائیل کے بارے میں اپنے رویئے تیزی سے بدل رہا ہے۔ آیئے ایک ساتھ کچھ خبروں پر نظر ڈالتے ہیں: امریکہ میں ایک جلسہ عام میں ایک نوجوان نے اتفاق سے امریکہ کے نائب صدر سے پوچھا، "کیا ہم اسرائیل کے مقروض ہیں۔؟ اسرائیلی کیوں کہتے ہیں کہ وہ امریکہ کو چلا رہے ہیں۔؟" اس نوجوان کے سوال پر ہجوم تالیاں بجاتا ہے اور امریکہ کے نائب صدر کے پاس جواب نہیں ہوتا اور کہتے ہیں کہ موجودہ صدر ایسے نہیں ہیں اور۔۔۔۔ ماہر معاشیات اور کولمبیا یونیورسٹی کے پروفیسر جیفری سیکس نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کی جنگوں کی قیمت ادا کرتا ہے اور اس سے ہمارا معیار زندگی گر گیا ہے۔ امریکی خبروں اور تجزیات پر مبنی ویب سائٹ "دی نیشنل انٹرسٹ" نے لکھا ہے کہ اسرائیل کی مہم جوئی کی قیمت امریکہ کی جیب سے  چکائی جاتی ہے۔

امریکہ میں میڈیا پریزینٹر اور ایکٹوسٹ اینا کاسپرین ایک ٹیلی ویژن شو میں کہتی ہیں کہ اگر اسرائیل جنگی جرائم کا ارتکاب کرنا چاہتا ہے تو اسے ہمارے پیسوں سے نہیں کرنا چاہیئے۔ امریکی شہری اس ملک میں بہتر زندگی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، لیکن ان سے کہا جاتا ہے کہ وہ اسرائیلی حکومت اور فوج کو اربوں ڈالر دیں۔ سینیٹر ایڈم شیف کی قیادت میں چھیالیس امریکی سینیٹرز کی جانب سے ٹرمپ کو ایک خط لکھا گیا ہے، جس میں اسرائیل کی طرف سے مغربی کنارے کے الحاق کے فیصلے پر امریکہ کی جانب سے  واضح موقف اپنانے پر تاکید کی گئی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹرمپ نے ڈیلی کولر کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی امریکہ میں سب سے طاقتور لابی تھی، جسے انہوں نے تقریباً 15 سال پہلے دیکھا تھا اور اس وقت کانگریس پر صیہونیوں کا مکمل کنٹرول تھا، لیکن اب اسرائیل یہ اثر و رسوخ کھو چکا ہے۔

ان تمام خبروں کو ایک ساتھ رکھ کر ہم ایک نکتے پر پہنچیں گے اور وہ یہ ہے کہ امریکی معاشرہ بتدریج اس نتیجے پر پہنچ رہا ہے کہ انہیں اسرائیل کی وجہ سے جو قیمت چکانی پڑی ہے، وہ فائدہ مند نہیں۔ بہرحال سب سے اہم حکمت عملی وہ ہے، جس کی طرف رہبر انقلاب اسلامی ایران اور سید حسن نصراللہ جیسے رہنماؤں نے اشارہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ  ہمیں امریکیوں کو اسرائیلی خطرات سے آگاہ کرنا چاہیئے، تاکہ انہیں اسرائیل  کی حمایت کی قیمت ادا نہ کرنی پڑے۔ اس سے خطے میں اسرائیلی فلسفہ کے نابود ہونے کے امکانات بڑھ جائیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کی سرپرستی میں ڈمپر مافیا کاخونیں کھیل کھیلا جا رہا ہے‘ باقر عباس
  • 27 ویں آئینی ترمیم سے متعلق ابھی تک ایم کیو ایم کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، ہم تو ایک 27 ویں شب کو جانتے ہیں، فاروق ستار
  • چیف جسٹس آف پاکستان ڈمپر مافیا کے خلاف ازخود نوٹس لیں، علامہ باقر زیدی
  • ای چالان بند نہ ہوا تو 60 لاکھ موٹرسائیکل سواروں کے ساتھ شاہراہ فیصل پر دھرنا دوں گا، فاروق ستار
  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو; وزیراعلیٰ بلوچستان
  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو، وزیراعلیٰ بلوچستان
  • بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے کوشاں، ہمیں مل کر ٹیکس چوری کے خلاف لڑنا ہوگا، احسن اقبال
  • اسرائیل کے بارے میں امریکیوں کے خیالات
  • لیفٹیننٹ گورنر"ریاستی درجے" کے معاملے پر لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں، فاروق عبداللہ
  • ہر کیس کا فیصلہ 90 روز میں، قبضہ مافیا کا مستقل خاتمہ کر دیا: عظمیٰ بخاری