عالمی تجارتی جنگ” دوبارہ چھیڑنے سے بھی امریکہ کے لئے اپنی خواہش پوری کرنا مشکل
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
عالمی تجارتی جنگ” دوبارہ چھیڑنے سے بھی امریکہ کے لئے اپنی خواہش پوری کرنا مشکل WhatsAppFacebookTwitter 0 12 February, 2025 سب نیوز
واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے ،جس میں امریکہ نے ملک میں تمام اسٹیل اور ایلومینیم کی درآمدات پر 25فیصد ٹیرف کا اعلان کیا۔ امریکی محکمہ تجارت کے مطابق کینیڈا، برازیل اور میکسیکو 2024 میں امریکہ کو اسٹیل کی درآمد کے تین سرفہرست ممالک ہیں.
اس بار امریکہ نے ڈبلیو ٹی او کے فیصلے کو نظر انداز کرتے ہوئے اسٹیل اور ایلومینیم پر “عالمی تجارتی جنگ”دوبارہ شروع کر دی ہے۔ ٹرمپ کے وژن میں محصولات مینوفیکچرنگ کی بحالی، ملازمتوں کے تحفظ اور آمدنی میں اضافے کےلئے مرکزی طریقہ کار ہیں۔ تاہم امریکہ کی اس خواہش کا پورا ہونا مشکل دکھائی دے رہا ہے. ایک بہت اہم وجہ یہ ہے کہ امریکی معیشت کا ڈھانچہ “حقیقی سے ورچول کی جانب منتقل ہو گیا ہے” اور اس کا وزن بتدریج سروس انڈسٹری اور ہائی ٹیک انڈسٹری کی طرف شفٹ ہو گیا ہے۔
امریکہ میں بروکنگز انسٹی ٹیوٹ کی ایک حالیہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ محصولات امریکی اسٹیل انڈسٹری میں کچھ ملازمتوں کو شائد تحفظ تو فراہم کر سکتے ہیں ، لیکن امریکی اسٹیل استعمال کرنے والی کمپنیوں کو زیادہ قیمت ادا کرنی پڑےگی ، جس کی وجہ سے وہ زیادہ سے زیادہ کارکنوں کو بھرتی نہیں کر سکیں گے۔
توقع کی جا رہی ہے کہ اس بار امریکہ میں ڈاؤن اسٹریم اسٹیل کمپنیوں اور صارفین کو دوبارہ بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑےگا۔ عالمی شہرت یافتہ انویسٹمنٹ بینک گولڈ مین ساکس نے 11 فروری کو کہا کہ امریکہ میں اسٹیل کی قیمتوں میں اضافے کی توقع ہے جو درآمدی مصنوعات پر 25 فیصد ٹیرف کے مکمل اثرات کی عکاسی کرتی ہے۔ ماہرین نے نشاندہی کی ہے کہ امریکی حکومت درآمد کنندگان پرجو ٹیکس عائد کرتی ہے ،اسے بالآخر امریکی صارفین ہی برداشت کرتے ہیں۔حقائق نے بار بار ثابت کردیا ہے کہ تجارتی جنگ اور ٹیرف جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہےاور تجارتی تحفظ پسندی صرف “نقصان” لاتی ہے، نہ کہ “تحفظ”
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: تجارتی جنگ
پڑھیں:
ٹیرف پر مذاکرات: پاکستانی نمائندہ آئندہ ہفتے دورہ کریگا: ٹرمپ
اسلام آباد، واشنگٹن (این این آئی) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستانی نمائندے آئندہ ہفتے امریکہ کا دورہ کر رہے ہیں تاکہ دو طرفہ ٹیرف پر مذاکرات کیے جا سکیں، امریکہ بھارت کے ساتھ تجارتی معاہدے کے قریب ہے اور پاکستان کے ساتھ بھی بات چیت جاری ہے۔ پاکستان کسی معاہدے کی کوشش کر رہا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیسلا کے مالک ایلون مسک کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پاکستان اور بھارت کے ساتھ تجارت کی بات کی، واضح کیا جو ایک دوسرے پر گولیاں چلائیں گے ان ممالک سے تجارت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان اور بھارت سے بات چیت کر رہے ہیں، ہم ایٹمی جنگ کو تجارت کے بدلے روکنے میں کامیاب ہوئے۔ فخر ہے ہم جنگ بندی میں کامیاب ہوئے، عام طور پر وہاں گولیاں چلتی ہیں لیکن ہم نے تجارت پر بات کی، دونوں ملک جنگ کریں گے تو میرے پاس ان کے لئے کچھ نہیں ہے۔ اسرائیل اور حماس جنگ بندی کے قریب ہیں۔ غزہ میں جنگ بندی سے متعلق آج یا کل خبر دوں گا، امریکی حکام 60 دن کی جنگ بندی سے متعلق حماس کے جواب کے منتظر ہیں۔ امریکہ ایران جوہری پروگرام معاہدے کے قریب ہیں۔ چینی صدر شی جن پنگ سے تجارت اور ٹیرف پر بات کروں گا، امید ہے تجارت اور ٹیرف پر امریکہ چین اختلافات دور ہو جائیں گے۔ ٹیرف کے معاملے پر عدالتی جنگ جیتنا چاہتے ہیں۔ غیر ملکی طلبہ کو فی الحال امریکہ سے نہیں نکال رہے، ہارورڈ یونیورسٹی کے ساتھ لڑائی کے باوجود چاہتا ہوں غیر ملکی طلبہ یہاں تعلیم حاصل کریں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ 4 جون بدھ سے سٹیل اور ایلومینیم کی درآمدات پر موجودہ 25 فیصد ٹیرف کو بڑھا کر 50 فیصد کر دے گا، جس سے تجارتی جنگ مزید شدت اختیار کرے گی۔ پنسلوانیا کے شہر پِٹسبرگ میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ اس اقدام سے مقامی سٹیل انڈسٹری کو فروغ ملے گا، قومی سپلائی محفوظ ہوگی، اور چین پر انحصار کم ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سٹیل اور جاپانی کمپنی نپون سٹیل کے درمیان شراکت داری کے ذریعے اس علاقے میں سٹیل کی پیداوار میں 14 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ صحافیوں سے گفتگو میں کہا انہوں نے اس معاہدے کو ابھی تک دیکھا یا منظور نہیں کیا۔ ٹرمپ نے بعد میں اپنی سوشل میڈیا پوسٹ مین کہا ’یہ بڑھا ہوا ٹیرف ایلومینیم مصنوعات پر بھی لاگو ہو گا اور بدھ سے نافذ العمل ہو جائے گا‘۔ اس اعلان کے بعد سٹیل بنانے والی کمپنی کلیو لینڈ-کلفس انکارپوریشن کے شیئرز میں مارکیٹ بند ہونے کے بعد 26 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا کیونکہ سرمایہ کاروں نے اندازہ لگایا کہ یہ نئے ٹیرف کمپنی کے منافع کے لیے فائدہ مند ہوں گے۔