UrduPoint:
2025-09-18@14:52:52 GMT

پاکستان طویل المدتی معاشی بحالی کے رستے پر ہے، شہباز شریف

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

پاکستان طویل المدتی معاشی بحالی کے رستے پر ہے، شہباز شریف

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 12 فروری 2025ء) اسلام آباد سے 12 فروری بروز بدھ موصول ہونے والی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی وزیر اعظم نے دُبئی میں ورلڈ گورنمنٹس سمٹ سے اپنے خطاب میں کہا کہ ان کے ملک کی معیشت طویل المدتی بحالی کی طرف گامزن ہے، جو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کی بدولت ممکن ہوا۔

شہباز شریف کے اس بیان کو آئندہ ماہ یعنی مارچ کے اوائل میں پاکستان کے لیے 7 بلین ڈالر کے بیل آؤٹ کے اولین جائزے کے تناظر میں نہایت اہم سمجھا جا رہا ہے۔

آئی ایم ایف کی تجویز پر پاکستان سول سرونٹس ایکٹ میں ترمیم

ورلڈ گورنمنٹس سمٹ 2025 ء

وی جی ایس 'ورلڈ گورنمنٹس سمٹ‘ کا آغاز دُبئی میں 11 فروری کو ہوا اور 80 سے زیادہ بین الاقوامی اور علاقائی اور بین الحکومتی تنظیموں کے نمائندوں پر مشتمل یہ اجلاس 13 فروری تک جاری رہے گا۔

(جاری ہے)

اس دوران شرکاء عالمی اقتصادی چیلنجز اور ان کے حل پر بات چیت کریں گے۔ مقامی خبر رساں ایجنسیوں کی رپورٹوں کے مطابق وزیر اعظم پاکستان منگل کو ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ساتھ وی جی ایس میں شرکت کے لیے دُبئی پہنچے۔ پاکستان کے دفتر خارجہ کے مطابق شہباز شریف اس سمٹ میں پاکستان کی معاشی ترقی، ڈیجیٹل شعبے میں تبدیلیوں اور گورننس اصلاحات کے بارے میں پاکستان کے وژن کے بارے میں سمیٹ کے شرکاء کو بتائیں گے۔

ورلڈ گورنمنٹس سمٹ کے آفس سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سمٹ کے پہلے روز یعنی منگل کو نواز شریف نے وی جی ایس 2025 ء کے حاشیے پر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی 12ویں مینیجنگ ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دینے والی بلغاریہ کی ماہر معاشیات کرسٹالینا ایوانوا گیورگیوا کینووا سے ملاقات کی۔ اس موقع پر شہباز شریف نے پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے اور اسے ترقی کی راہ پر گامزن کرنے اور اس کی طویل المدتی بحالی میں آئی ایم ایف کی EFF نامی سہولت کے تحت ہونے والی پیش رفت پر روشنی ڈالی۔

معاشی ترقی کے باوجود پاکستان کو بیرونی فنانسنگ کے حصول میں مشکل رہے گی، فِچ

دریں اثناء سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا نے اپنی پوسٹ میں تحریر کیا، ''ان کے پاکستان کی آئی ایم ایف کی حمایت یافتہ اصلاحات کے لیے مضبوط عزم اور فیصلہ کن اقدامات سے میری حصولہ افزائی ہوئی ہے۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ اقدامات ترقی اور پاکستان کی نوجوان آبادی کے لیے مزید ملازمتوں کی راہ ہموار کرنے میں مددگار ثابت ہوں گے۔

‘‘

آئی ایم ایف کا پاکستان کے لیے بیل آؤٹ کا جائزہ

آئندہ ماہ مارچ میں پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ کے جائزے سے قبل حکومت اور مرکزی بینک اپنے اہداف کو پورا کرنے کے بارے میں اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں۔ پاکستان ستمبر میں اگلا بیل آؤٹ حاصل کرنے کے لیے ملک کی معاشی بحالی کی ممکنہ کوششیں کر رہا ہے۔ اسلام آباد کو اس کے لیے کافی جدوجہد کرنا پڑ رہی ہے۔

نئے قرض کے لیے آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری ہیں، پاکستان

وزیر اعظم کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ منگل کو دُبئی میں ہونے والے اجلاس میں مائیکرو اکنامک استحکام پر توجہ مرکوز کی گئی۔ آئی ایم ایف کے پروگرام کے تحت حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے اور مالیاتی نظم و ضبط کو برقرار رکھنے کی کوششوں کو بھی اجاگر کیا گیا۔

شہباز شریف نے خاص طور پر اصلاحات کی رفتار کو جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا جس میں ٹیکس کے نظام، توانائی اور نجی شعبوں کی ترقی شامل ہے۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین سات بلین ڈالر کا معاہدہ

EFF پروگرام کے تحت جائزہ لینے کے لیے آئی ایم ایف کا تین رکنی مشن الگ سے پاکستان میں ہے۔

ک م/ ع س (روئٹرز)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ورلڈ گورنمنٹس سمٹ آئی ایم ایف کی میں پاکستان شہباز شریف پاکستان کے پاکستان کی بیل آؤٹ کے لیے

پڑھیں:

اسرائیل کی معاشی تنہائی شروع

اسلام ٹائمز: 10 ستمبر کو، یورپی کمیشن (EC) کی صدر Ursula von der Leyen نے دوحہ میں حماس کی مذاکراتی ٹیم پر حملے کے بعد اسرائیل کے ساتھ تعاون کو محدود کرنے، کابینہ کے ارکان پر پابندیاں عائد کرنے اور یورپی یونین (EU) کے ساتھ ایسوسی ایشن کے معاہدے کو معطل کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا۔ ان کے مطابق، یورپی کمیشن متعدد اسرائیلی وزراء پر پابندیاں عائد کرنے کے ساتھ ساتھ تجارتی معاملات پر ایسوسی ایشن کے معاہدے کو جزوی طور پر معطل کرنے کی تجویز پیش کر رہا ہے۔ دنیا میں اسوقت جتنی نفرت اسرائیل سے ہے، کسی اور سے نہیں، لہذا صیہونی حکومت کا اقتصادی تنہائی کا شکار ہونا نوشتہ دیوار ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نیتن یاہو اس مرحلہ کے لیے اپنے آپ کو تیار کر رہا ہے۔ تحریر: حامد حاجی حیدری

نیتن یاہو نے اسرائیلیوں پر زور دیا کہ وہ "معاشی تنہائی کے لیے تیار رہیں۔" قابض وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے قطر میں اسرائیلی آپریشن کی ناکامی کے بعد 15 ستمبر کو وزارت خزانہ کے جنرل اکاؤنٹنگ آفس میں ایک کانفرنس میں کہا کہ اسرائیل خود کو الگ تھلگ اور بند معیشت کے مطابق ڈھالنے پر مجبور ہوسکتا ہے۔ "اسرائیل ایک طرح کی تنہائی میں داخل ہو رہا ہے۔۔۔ ان کا کہنا تھا۔ سب سے پہلے، ہمیں اپنے طور پر مسائل سے نمٹنے کے لیے اپنی صلاحیتوں کو فروغ دینا چاہیئے، اسرائیل کے سرکاری ٹی وی کان کے مطابق نیتن یاہو نے اس گفتگو میں کئی اعترافات کئے ہیں۔ نیتن یاہو کے مطابق، ایسی صورت حال جس میں ملک خود کو پیداواری ناکہ بندی میں پاتا ہے، ایک حقیقت بن سکتی ہے۔ اس لیے اسرائیل معیشت پر بعض پابندیوں کو اپنانے پر مجبور ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیل کی تنہائی کی ایک وجہ یورپی پابندیاں بھی ہوسکتی ہیں۔

صیہونی وزیراعظم کے مطابق قطر سمیت اسرائیل کے دشمن ممالک نے سوشل میڈیا کے ذریعے عالمی گفتگو کو متاثر کرنے کے لیے بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہے۔ اس کے جواب میں نیتن یاہو کا خیال ہے کہ اسرائیل کو اپنے گھریلو وسائل اور سائنسی صلاحیت کو فروغ دینا چاہیئے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ دنیا بلاکس میں بٹی ہوئی ہے اور ہم کسی بلاک کے رکن نہیں ہیں۔ "اس طرح ایک فائدہ پیدا ہوتا ہے، جب وہ ہمیں الگ تھلگ کرنا چاہتے ہیں۔ ہمارے پاس ایک تکنیکی اور سائنسی فائدہ بھی ہے، جو دوسروں کی ہم میں دلچسپی کا باعث بن سکتا ہے۔" تاہم کان ٹی وی کے مطابق اپوزیشن لیڈر یائر لاپیڈ نے وزیراعظم کے ریمارکس پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اس موقف کو پاگل پن قرار دیا۔ لایپڈ کے مطابق اسرائیل کی تنہائی ناگزیر نہیں ہے، بلکہ یہ سب کچھ نیتن یاہو اور ان کی حکومت کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر اسرائیل اپنی خارجہ پالیسی کا رخ بدلتا ہے تو وہ پھلتی پھولتی معیشت کی طرف لوٹ سکتا ہے۔

10 ستمبر کو، یورپی کمیشن (EC) کی صدر Ursula von der Leyen نے دوحہ میں حماس کی مذاکراتی ٹیم پر حملے کے بعد اسرائیل کے ساتھ تعاون کو محدود کرنے، کابینہ کے ارکان پر پابندیاں عائد کرنے اور یورپی یونین (EU) کے ساتھ ایسوسی ایشن کے معاہدے کو معطل کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا۔ ان کے مطابق، یورپی کمیشن متعدد اسرائیلی وزراء پر پابندیاں عائد کرنے کے ساتھ ساتھ تجارتی معاملات پر ایسوسی ایشن کے معاہدے کو جزوی طور پر معطل کرنے کی تجویز پیش کر رہا ہے۔ دنیا میں اسوقت جتنی نفرت اسرائیل سے ہے، کسی اور سے نہیں، لہذا صیہونی حکومت کا اقتصادی تنہائی کا شکار ہونا نوشتہ دیوار ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نیتن یاہو اس مرحلہ کے لیے اپنے آپ کو تیار کر رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم محمد شہباز شریف سعودی عرب کا دورہ مکمل کرنے کے بعد لندن چلے گئے
  • چین کا ’’پانچ سالہ منصوبہ‘‘: ایک عظیم جہاز کے پرسکون سفر کا نقشہ
  • وزیراعظم محمد شہبازشریف سعودی عرب کا دورہ مکمل کرنے کے بعد لندن روانہ
  • وزیراعظم سعودی عرب کا سرکاری دورہ مکمل کرنے کے بعد ریاض سے لندن روانہ
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے: سعودی اعلیٰ عہدیدار
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے، سعودی اعلیٰ عہدیدار
  • سابق نگراں وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے معاشی بحالی کا روڈ میپ پیش کردیا
  • وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پی ٹی وی کے انگریزی چینل ’پاکستان ٹی وی ڈیجیٹل‘ کا افتتاح کردیا
  • وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیلابی نقصانات کا جائزہ اجلاس، بحالی کے لیے مؤثر حکمتِ عملی کی ہدایت
  • اسرائیل کی معاشی تنہائی شروع