راولپنڈی: آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے نوجوان طلبا پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستانیت’ کو اپنائیں اور تعلیمی سرگرمیوں میں بہترین کارکردگی اور ایسی مہارتیں پیدا کریں جو ملکی ترقی میں مثبت کردار میں معاون ثابت ہو، طلبا خود کو ملک کی ترقی میں مثبت کردار ادا کرنے کے قابل بنائیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے پاکستان بھر سے یونیورسٹی اور کالج کے نوجوان طلبا کے ایک نمائندہ گروپ سے خطاب کے دوران طلبا کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے زور دیا کہ طلبا اپنی تعلیمی سرگرمیوں میں بہترین کارکردگی کے حصول کے لے کوشش کریں اور ایسی مہارتیں پیدا کریں جو انہیں ملک کی ترقی میں مثبت کردار ادا کرنے کے قابل بنائے۔

پاک فوج کے سپہ سالار نے نے پاکستان پر بیرونی خطرات بالخصوص سرحد پار دہشت گردی کے خطرات کے بارے میں بھی نقطہ نظر پیش کیا۔

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے نوجوانوں کی توانائی، تخلیقی اور تعمیری صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان کی مستقبل کی قیادت ہیں۔
جنرل عاصم منیر نے ملک کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ میں پاک فوج کے کردار کو اجاگر کیا۔
پاک فوج کے سربراہ نے دہشت گردی کی جنگ کے خلاف قومی جدوجہد میں عوام کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا اور مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے عزم کو بھی سراہا۔
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے طلبا پر ’پاکستانیت‘ کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیا اور نوجوانوں کی فکری نشوونما میں پاکستان کی تاریخ، ثقافت اور اقدار کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ا رمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کی ترقی میں مثبت کردار پاک فوج کے ملک کی

پڑھیں:

افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ

امید ہے 6 نومبر کو افغان طالبان کیساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا،ترجمان
پاکستان خودمختاری اور عوام کے تحفظ کیلئے ہر اقدام اٹھائے گا،طاہر اندرابی کی ہفتہ وار بریفنگ

ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ پاکستان کو امید ہے کہ 6 نومبر کو افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا۔پاکستان افغانستان کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتا، دراندازی بند کی جائے۔پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر اپنی خودمختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر اقدام اٹھائے گا، جمعہ کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان مصالحتی عمل میں اپنا کردار جاری رکھے گا اور 6 نومبر کے مذاکرات سے مثبت نتائج کی امید رکھتا ہے۔انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان اور افغان طالبان حکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور جمعرات کی شام استنبول میں ثالثوں کی موجودگی میں اختتام کو پہنچا۔ترجمان کے مطابق پاکستان نے 25 اکتوبر سے شروع ہونے والے استنبول مذاکرات میں خوش دلی اور مثبت نیت کے ساتھ شرکت کی۔انہوں نے بتایا کہ مذاکرات ابتدائی طور پر دو دن کے لیے طے کیے گئے تھے، تاہم طالبان حکومت کے ساتھ باہمی اتفاقِ رائے سے معاہدے تک پہنچنے کی سنجیدہ کوشش میں پاکستان نے بات چیت کو 4 دن تک جاری رکھا۔

متعلقہ مضامین

  • پاک افغان کشیدگی اور ٹرمپ کا کردار
  • سرکاری افسروں کی ترقی کے لیے لازمی مڈکیرئیر مینجمنٹ کورس کے شرکا کی فہرست تبدیل ؛7 افسروں کے نام واپس 54 نئے افسروں کی منظوری
  •  فیلڈ مارشل کو ملنے والا اعزاز پوری پاکستانی قوم کے لیے باعث فخر ہے، جاوید اقبال انصاری 
  • جامعہ کراچی: 2 طلبہ تنظیموں میں تصادم، پولیس اہلکار، متعدد طلبا زخمی
  • فوج کو سیاست سے دور رکھیں، جنرل کی جرنلسٹوں کو شٹ اپ کال
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان
  • ہانیہ عامر کی عاصم اظہر کی سالگرہ میں شرکت
  • ایم ڈی کیٹ کے نتائج کا اعلان،کراچی کے طلبا نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا
  • افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ
  • گورنر خیبرپختونخوا سے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی ملاقات،‘متحد ہو کر صوبے کو پرامن بنائیں گے’