“امن 2025” کثیر القومی بحری مشترکہ مشقیں اختتام پذیر
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
کراچی :پاکستان نیوی کے زیر انتظام کثیر القومی بحری مشترکہ مشق “امن2025” بین الاقوامی بحری بیڑوں کی پریڈ کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچی۔ یہ2007 سے اب تک 9واں موقع ہے کہ چینی بحریہ نے کثیر القومی بحری مشترکہ مشقوں کی “امن” سیریز میں حصہ لیا ہے۔ 7 فروری کو امن 2025 کے افتتاح کے بعد سے،شریک ممالک کی بحری افواج نے بندرگاہ کی مختلف سرگرمیوں میں حصہ لیا جن میں مشقوں کا مشاورتی عمل، “امن ڈائیلاگ”، بحری جہازوں کے دورے اور ثقافتی تبادلے وغیرہ شامل رہے، جن سے شریک افواج کے درمیان باہمی افہام و تفہیم اور اعتماد میں مزید اضافہ ہوا اور باہمی دوستی مزید گہری ہوئی ہے۔ 10 سے 11 تاریخ تک سمندر میں لائیو مشقوں کا مرحلہ جاری رہا، اور شریک افواج نے کراچی کے قریب پانیوں میں میری ٹائم ریپلینشمنٹ، مشترکہ انسداد قزاقی،سرچ اینڈ ریسکیو، اور فضائی دفاع جیسے امور پر مشقیں کیں۔ انڈونیشیا، جاپان، اٹلی، ملائیشیا اور امریکہ سمیت دس سے زائد ممالک نے امن 2025 میں شرکت کے لیے اپنے بحری جہاز بھیجے اور 40 سے زائد ممالک کے مبصرین بھی ان کثیر القومی مشقوں میں شریک رہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کثیر القومی
پڑھیں:
یونان میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرہ، اسرائیلی بحری جہاز کو واپس جانے پر مجبور کردیا، ویڈیو وائرل
ایرانی میڈیا کے مطابق یونانی جزیرے سائروس پر 150 سے زائد مظاہرین نے جزیرے کی بندرگاہ پر احتجاج کیا، فلسطینی پرچم لہرائے اور غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے طور پر یونان میں فلسطین کے حامی مظاہرین نے ایک اسرائیلی بحری جہاز کا محاصرہ کر لیا اور صہیونی کو بندرگاہ چھوڑنے پر مجبور کردیا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق یونانی جزیرے سائروس پر 150 سے زائد مظاہرین نے جزیرے کی بندرگاہ پر احتجاج کیا، فلسطینی پرچم لہرائے اور غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا جس کے بعد اسرائیلی سیاحوں کو لے جانے والا ایک کروز بحری جہاز اپنے مسافروں کو اتارے بغیر واپس روانہ ہو گیا۔ مظاہرین نے بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا ”نسل کشی بند کرو“ اور ”جہنم میں اے سی نہیں ہوتا“ جو غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو درپیش حالات کی جانب اشارہ تھا۔ مظاہرین نے اس عرشے کے نزدیک نعرے لگائے جہاں کروز جہاز کراؤن آئرس منگل کو لنگرانداز تھا، مقامی میڈیا نے بتایا۔ تشدد کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ یہ جہاز ایک اسرائیلی کمپنی مانو کروز چلا رہی ہے جس نے کہا کہ اس پر تقریباً 1700 مسافر سوار تھے اور یہ قبرص کے لیے روانہ ہو رہا ہے۔ یونان کے ساحلی محافظوں نے کہا کہ جہاز تقریباً تین بجے کے قریب روانہ ہوا جو اصل طے شدہ وقت سے پہلے تھا لیکن اس کے پاس فوری طور پر مزید تفصیلات نہیں تھیں۔ کمپنی نے ایک پریس ریلیز میں کہا، ”مانو کروز کی انتظامیہ نے سائروس شہر کی صورتِ حال کی روشنی میں فیصلہ کیا ہے کہ اب کسی اور سیاحتی مقام کی طرف سفر کیا جائے۔ تمام مسافر اور عملے کے ارکان آرام کر رہے ہیں اور نئی منزل کی طرف جاتے ہوئے جہاز میں وقت گذار رہے ہیں۔“ یونانی وزارتِ خارجہ نے تصدیق کی کہ اسرائیل کے وزیرِ خارجہ جدعون ساعر نے اس واقعے پر اپنے یونانی ہم منصب جارج جیراپیٹریٹس سے رابطہ کیا۔ اس نے ان کی گفتگو کی کوئی تفصیلات جاری نہیں کیں۔